You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدِّمَشْقِيُّ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ أَهْلَلْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْحَجِّ خَالِصًا لَا نَخْلِطُهُ بِعُمْرَةٍ فَقَدِمْنَا مَكَّةَ لِأَرْبَعِ لَيَالٍ خَلَوْنَ مِنْ ذِي الْحِجَّةِ فَلَمَّا طُفْنَا بِالْبَيْتِ وَسَعَيْنَا بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نَجْعَلَهَا عُمْرَةً وَأَنْ نَحِلَّ إِلَى النِّسَاءِ فَقُلْنَا مَا بَيْنَنَا لَيْسَ بَيْنَنَا وَبَيْنَ عَرَفَةَ إِلَّا خَمْسٌ فَنَخْرُجُ إِلَيْهَا وَمَذَاكِيرُنَا تَقْطُرُ مَنِيًّا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي لَأَبَرُّكُمْ وَأَصْدَقُكُمْ وَلَوْلَا الْهَدْيُ لَأَحْلَلْتُ فَقَالَ سُرَاقَةُ بْنُ مَالِكٍ أَمُتْعَتُنَا هَذِهِ لِعَامِنَا هَذَا أَمْ لِأَبَدٍ فَقَالَ لَا بَلْ لِأَبَدِ الْأَبَدِ
It was narrated that Jabir bin ‘Abdullah said: “We began our Talbiyah for Hajj only with Allah’s Messenger (ﷺ), and we did not mix it with ‘Umrah. We arrived in Makkah when four nights of Dhul-Hijjah had passed, and when we had performed Tawaf around the Ka’bah and Sa’y between Safa and Marwah, the Messenger of Allah (ﷺ) commanded us to make it ‘Umrah, and to come out of Ihram and have relations with our wives. We said: ‘There are only five (days) until ‘Arafah. Will we g out to it with our male organs dripping with semen?’ The Messenger of Allah (ﷺ) said: ‘I am the most righteous and truthful among you, and were it not for the sacrificial animal, I would have exited Ihram.’ Suraqah bin Malik said: ‘Is this Tamattu’ for this year only or forever?’ He said: ‘No, it is forever and ever.’”
حضرت جابر بن عبد اللہ ؓ سے روایت ہےانھوں نے فرمایا : ہم نے رسول اللہ ﷺکے ساتھ محض حج کی نیت سے ( احرام باندھ کر ) لبیک پکارا ہمارا ار ادہ اس کے ساتھ عمرہ ملانے کا نے تھا چنا چہ ہم ذوالحجہ کی چا ر راتیں گزرنے پر (چار تازیخ کو ) مکہ پہنچے ۔جب ہم نے بیت اللہ کا طواف کر کے صفا ومروہ کی سعی کر لی تو رسول اللہ ﷺ نے ہمیں دیا کہ ہم اس ( طواف اور سعی ) کو عمرہ بنا دیں اور (احرام کھول کر) عورتوں سے خلوت کریں ۔ ہم نے آپس میں کہا : عرفہ جا نے میں صرف پا نچ راتیں باقی ہیں ۔ تو کیا اس حال میں عرفہ جاہیں گے کے ہمارے مخصوص اعضاء سے منی کے قطرے ٹپک رہے ہوں ؟ رسو ل اللہ ﷺ نے فر یا : میں تم سب سے بڑھ کر نیک اور سچا ہوں ۔اگر (میرے ساتھ ) قربانی نے جانور نہ ہوتے تو میں بھی احرام کھول دیتا ۔حضرت سراقہ بن مالک ؓ نے فرمایا:کیا یہ تمتع(کی اجازت)صرف اس سال کے لیے ہے یا ہمیشہ کے لیے؟آپﷺ نے فرمایا:’’نہیں‘بلکہ ہمیشہ ہمیشہ کے لیے‘‘