You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ نُوَافِي هِلَالَ ذِي الْحِجَّةِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ أَرَادَ مِنْكُمْ أَنْ يُهِلَّ بِعُمْرَةٍ فَلْيُهْلِلْ فَلَوْلَا أَنِّي أَهْدَيْتُ لَأَهْلَلْتُ بِعُمْرَةٍ قَالَتْ فَكَانَ مِنْ الْقَوْمِ مَنْ أَهَلَّ بِعُمْرَةٍ وَمِنْهُمْ مَنْ أَهَلَّ بِحَجٍّ فَكُنْتُ أَنَا مِمَّنْ أَهَلَّ بِعُمْرَةٍ قَالَتْ فَخَرَجْنَا حَتَّى قَدِمْنَا مَكَّةَ فَأَدْرَكَنِي يَوْمُ عَرَفَةَ وَأَنَا حَائِضٌ لَمْ أَحِلَّ مِنْ عُمْرَتِي فَشَكَوْتُ ذَلِكَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ دَعِي عُمْرَتَكِ وَانْقُضِي رَأْسَكِ وَامْتَشِطِي وَأَهِلِّي بِالْحَجِّ قَالَتْ فَفَعَلْتُ فَلَمَّا كَانَتْ لَيْلَةُ الْحَصْبَةِ وَقَدْ قَضَى اللَّهُ حَجَّنَا أَرْسَلَ مَعِي عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ أَبِي بَكْرٍ فَأَرْدَفَنِي وَخَرَجَ إِلَى التَّنْعِيمِ فَأَحْلَلْتُ بِعُمْرَةٍ فَقَضَى اللَّهُ حَجَّنَا وَعُمْرَتَنَا وَلَمْ يَكُنْ فِي ذَلِكَ هَدْيٌ وَلَا صَدَقَةٌ وَلَا صَوْمٌ
It was narrated that ‘Aishah said: “We went out with the Messenger of Allah (ﷺ) on the Farewell Pilgrimage, close to the time of the crescent of Dhul-Hijjah. The Messenger of Allah (ﷺ) said: ‘Whoever among you wants to begin the Talbiyah for ‘Umrah, let him do so. If it were not for the fact that I have brought a sacrificial animal with me, I would have began the Talbiyah for ‘Umrah.’” She said: “Some of the people began the Talbiyah for ‘Umrah, and some began the Talbiyah for Hajj. I was one of those who began the Talbiyah for ‘Umrah.” She said: “We set out until we reached Makkah, then the Day of ‘Arafah came while I was in menses, but I did not exit Ihram for ‘Umrah I complained about that to the Prophet (ﷺ) and he said: ‘Leave your ‘Umrah, undo your hair and comb it, and begin the Talbiyah for Hajj.’” She said: “So I did that, then on the night of Hasbah (i.e., the twelfth night of Dhul-Hijjah), when Allah had enables us to complete our Hajj, he sent ‘Abdur-Rahman bin Abu Bakr with me. He seated me behind him and went out to Tan’im, then I began the Talbiyah for ‘Umrah and Allah enabled us to complete our Hajj and ‘Umrah, and there was no sacrificial animal, charity nor fasting.”
حضرت عائشہ ؓا سے روایت ہے‘انھوں نے فرمایا:ہم لوگ حجۃ الوداع کے موقع پر رسول اللہ ﷺکے ساتھ(مدینہ سے )روانہ ہوئے اور ذوالحجہ کا چاند چڑھنے ہی والا تھا۔رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:’’تم میں سے جو شخص عمرے کا احرام باندھنا چاہے باندھ لے۔اگر میں قربانی نہ لایا ہوتا تو میں بھی عمرے کی نیت یے لبیک پکارتا۔‘‘ام المؤمنین ؓا نے فرمایا :تو لوگوں میں سےکسی نے عمرے کا احرام باندھا‘اور کسی نے حج کا احرام باندھا۔میں عمرے کا احرام باندھنے والوں میں شامل تھی۔انھوں نے فرمایا:ہم لوگ روانہ ہوئے حتی ٰ کہ مکہ شریف پہنچ گئے۔ابھی میں حیض سے تھی کہ عرف کا دن آپہنچا۔اور میں نے ابھی عمرے کا احرام نہیں کھولا تھا ۔میں نے نبیﷺ سے صورت حال عرض کی تو آ پ نے فرمایا:’’اپنا عمرہ رہنے دو‘سر کے بال کھول کر کنگھی کر لو‘اور حج کا احرام باندھ لو۔‘‘انھوں نے فرمایا:میں نے ایسے ہی کیا۔جب کی رات آئی اور اللہ تعا لیٰ نے ہمارا حج مکمل کر دیا تو رسول اللہ ﷺنے میرے ساتھ عبدالرحمان بن ابی بکر ؓ کو بھیجا۔وہ مجھے سواری پر اپنے پیچھے بٹھا کر تنعیم لے گئے۔(اور میں نے وہاں سے احرام باندھ کر عمرہ کیا۔)چنانچہ میں نے عمرہ کر کے احرام کھول دیا۔اس طرح اللہ نے ہمارا حج اور عمرہ دونوں پورے کر دیے اور اس میں نہ قربانی تھی‘نہ صدقہ اور نہ روزے۔
کیونکہ «هدي» حج تمتع کرنے والے پر واجب ہوتی ہے، اور عائشہ رضی اللہ عنہا کا حج حج افراد تھا کیونکہ حیض آ جانے کی وجہ سے انہیں عمرہ چھوڑ دینا پڑا تھا۔