You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو بِشْرٍ بَكْرُ بْنُ خَلَفٍ قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُسْأَلُ يَوْمَ مِنًى فَيَقُولُ: «لَا حَرَجَ، لَا حَرَجَ» فَأَتَاهُ رَجُلٌ فَقَالَ: حَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَذْبَحَ، قَالَ: «لَا حَرَجَ» قَالَ: رَمَيْتُ بَعْدَ مَا أَمْسَيْتُ قَالَ: «لَا حَرَجَ»
It was narrated that Ibn ‘Abbas said: “The Messenger of Allah (ﷺ) was asked on the Day of Mina, and he would say: ‘There is no harm in that, there is no harm in that.’ A man came to him and said: ‘I shaved my head before I slaughtered (my sacrifice),’ and he said: ‘There is no harm in that.’ He said: ‘I stoned (the Pillar) after evening came,’ and he said: ‘There is no harm in that.’”
حضرت عبد اللہ بن عباس ؓ سے روایت ہےکہ منیٰ کے دن رسول اللہ ﷺسے سوالات کیے جاتے تھے تو آپ فرماتے تھے:’’ کوئی حرج نہیں‘کوئی حرج نہیں۔‘‘ایک شخص نے آ کر کہا:میں نےذبح کرنے سے پہلے ہی سر منڈوا لیا ہے۔آپ نے فرمایا:’’ کوئی حرج نہیں۔‘‘کسی نے عرض کیا:میں نے شام ہونے پر رمی کی ہے۔ آپ نے فرمایا:’’ کوئی حرج نہیں۔‘‘
جمرہ کبری کو کنکری مارنا، ہدی کا جانور ذبح کرنا، بالوں کا حلق (منڈوانا) یا قصر (کٹوانا) پھر طواف افاضہ (طواف زیارت) (یعنی کعبۃ اللہ کا طواف اور صفا و مروہ کی سعی) میں ترتیب افضل ہے مگر باب کی روشنی میں رمی، ذبح حلق اور طواف میں ترتیب باقی نہ رہ جائے تو دم لازم نہیں ہو گا، اور نہ ہی حج میں کوئی حرج واقع ہو گا۔