You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ الْعَبْدِيُّ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ: حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَاطِبٍ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: «خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلْحَجِّ عَلَى أَنْوَاعٍ ثَلَاثَةٍ، فَمِنَّا مَنْ أَهَلَّ بِحَجٍّ وَعُمْرَةٍ مَعًا، وَمِنَّا مَنْ أَهَلَّ بِحَجٍّ مُفْرَدٍ، وَمِنَّا مَنْ أَهَلَّ بِعُمْرَةٍ مُفْرَدَةٍ، فَمَنْ كَانَ أَهَلَّ بِحَجٍّ وَعُمْرَةٍ مَعًا، لَمْ يَحْلِلْ مِنْ شَيْءٍ، مِمَّا حَرُمَ مِنْهُ، حَتَّى يَقْضِيَ مَنَاسِكَ الْحَجِّ، وَمَنْ أَهَلَّ بِالْحَجِّ مُفْرَدًا، لَمْ يَحْلِلْ مِنْ شَيْءٍ، مِمَّا حَرُمَ مِنْهُ، حَتَّى يَقْضِيَ مَنَاسِكَ الْحَجِّ، وَمَنْ أَهَلَّ بِعُمْرَةٍ مُفْرَدَةٍ، فَطَافَ بِالْبَيْتِ، وَبَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ، حَلَّ مِمَّا حَرُمَ عَنْهُ، حَتَّى يَسْتَقْبِلَ حَجًّا»
It was narrated that ‘Aishah said: “We went out with the Messenger of Allah (ﷺ) for Hajj in three ways. Some of us began the Talbiyah for Hajj and ‘Umrah together, some of us began the Talbiyah for Hajj on its own, and some of us began the Talbiyah for ‘Umrah on its own. Those who began the Talbiyah for Hajj and ‘Umrah together did not exit Ihram at all until they had completed the rites of Hajj. Those who began the Talbiyah for Hajj on its own did not exit ihram at all until they had completed the rites of Hajj. And those who began the Talbiyah for ‘Umrah on its own circumambulated the House and ran between Safa and Marwah, then whatever had been forbidden to them became permissible until the time for Hajj came.”
ام المومنین حضرت عائشہ ؓا سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ہم لوگ رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ حج کے لیے تین قسم کے حج کی نیت سے روانہ ہوئے۔ کسی نے حج کی نیت سے احرام باندھا تھا، کسی نے صرف عمرے کی نیت سے لبیک کہا تھا۔ تو جس نے حج اور عمرے دونوں کی نیت سے احرام باندھا تھا، اس پر حج کے اعمال ادا کرنے تک کوئی (احرام کی وجہ سے) حرام ہونے والی چیز حلال نہ ہوئی۔ جس نے صرف حج کا احرام باندھا تھا، اس پر بھی حج کے اعمال ادا کر چکنے تک کوئی حرام ہونے والی چیز حلال نہ ہوئی۔ اور جس نے صرف عمرے کی نیت کی تھی، اس نے کعبہ کا طواف کیا، صفا و مروہ کی سعی کی، اور اس پر (احرام کی وجہ سے) حرام ہونے والی سب چیزیں (احرام کھولنے کی وجہ سے) حلال ہو گئیں حتی کہ وہ حج کے لیے احرام باندھے۔
«تفرد بہ ابن ماجہ،(تحفة الأشراف:۱۷۶۸۴)، وقد أخرجہ:(۶/۱۴۱)