You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ قَالَ: أَنْبَأَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ عَبْدِ الْكَرِيمِ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنِ ابْنِ أَبِي لَيْلَى، عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ، قَالَ: أَمَرَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ أَقُومَ عَلَى بُدْنِهِ، وَأَنْ أَقْسِمَ جِلَالَهَا وَجُلُودَهَا، وَأَنْ لَا أُعْطِيَ الْجَازِرَ مِنْهَا شَيْئًا، وَقَالَ: «نَحْنُ نُعْطِيهِ»
It was narrated that ‘Ali bin Abu Talib said: “The Messenger of Allah (ﷺ) commanded me to look after his sacrificial camels, to share out their covers and skins, and not to give the butcher any of it. He said: ‘We will give him (his wages).’”
حضرت علی بن ابی طالب ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: اللہ کے رسول ﷺ نے مجھے حکم دیا کہ آپ کے اونٹوں (کو ذبح وغٰرہ کرنے) کا بندوبست کروں، اور ان کی جھولیں اور کھالیں تقسیم کر دوں، اور قصاب کو ان میں سے کچھ نہ دوں۔ حضرت علی ؓ نے فرمایا: اس (قصاب) کو ہم (اپنے پاس سے) دیتے ہیں۔
قربانی کی کھال اور جھول اللہ کی راہ میں بانٹ دینا چاہئے، اور بعضوں نے کہا کہ اگر قربانی کرنے والا کھال کو اپنے گھر کے کام میں استعمال کرے جیسے بچھانے یا ڈول وغیرہ کے لیے تو بھی جائز ہے، لیکن قصاب کی اجرت میں کھال دینا کسی طرح جائز نہیں، مقصد یہ ہے کہ قربانی کے جانور کا ہر ایک جزء اللہ ہی کے واسطے رہے، اجرت میں دینا گویا اس کو بیچنا ہے