You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، وَأَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ، وَعَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ مُجَالِدٍ، عَنْ أَبِي الْوَدَّاكِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ، قَالَ: سَأَلْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْجَنِينِ فَقَالَ: «كُلُوهُ إِنْ شِئْتُمْ، فَإِنَّ ذَكَاتَهُ، ذَكَاةُ أُمِّهِ» قَالَ: أَبُو عَبْدِ اللَّهِ: سَمِعْتُ الْكَوْسَجَ إِسْحَاقَ بْنَ مَنْصُورٍ، يَقُولُ: فِي قَوْلِهِمْ: فِي الذَّكَاةِ، لَا يُقْضَى بِهَا مَذِمَّةٌ. قَالَ مَذِمَّةٌ بِكَسْرِ الذَّالِ مِنَ الذِّمَامِ، وَبِفَتْحِ الذَّالِ مِنَ الذَّمِّ
It was narrated that Abu Sa’eed said: “We asked the Messenger of Allah (ﷺ) about the fetus. He said: ‘Eat it if you wish, for it is considered legally slaughtered with the slaughtering of its mother.’”
حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے ،انہوں نے فرمایا :’’ہم نے رسول اللہ ﷺ سے (ذبح ہونے والے مادہ جانور کے )پیٹ کے بچے کے بارے میں سوال کیا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ’’اگر چاہو تو اسے کھالو کیونکہ اسکا ذبح اس کی ماں کا ذبح ہونا ہی ہے ۔‘‘امام ابو عبداللہ (ابن ماجہ )کہتے ہیں :،میں نے کوسج اسحاق ین منصور کو ذبح کے متعلق کہتے ہوئے سنا : جو ماں کے ذبح کرنے سے پیٹ کے ذبج ہونے کے قائل نہیں ہیں انکا کہنا ہے )ماں کے ذبح ہونے سے جنین کے ذبح ہونےکاحق ادا نہیں ہوتا ۔ ( اسحاق نے ) کہا مذمہۃ ذال کے کسرہ کے ساتھ ذمام (حق و حرمت ) سے اور ذال کے فتحہ کے ساتھ ذم (مزمت ) سے ماخوذ ہے ،یعنی مذکورہ عبارت میں لفظ مذمہۃ حق و حرمت کے معنی میں ہے نہ کہ مذمت کے معنی میں ۔
مطلب یہ ہے کہ جنین جب ماں کے ذبح کئے جانے کے بعد مردہ برآمد ہوا ہو تو ایسے جنین کا کھانا حلال ہے، اسے دوبارہ ذبح کرنے کی ضرورت نہیں یہی مذہب اہل حدیث اور جمہور علماء کا ہے، لیکن امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ اسے دوبارہ ذبح کیا جائے گا مگریہ حدیث ان کے مذہب کے خلاف ہے۔