You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ: حَدَّثَنَا الضَّحَّاكُ بْنُ مَخْلَدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا حَيْوَةُ بْنُ شُرَيْحٍ قَالَ: حَدَّثَنِي رَبِيعَةُ بْنُ يَزِيدَ قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو إِدْرِيسَ الْخَوْلَانِيُّ، عَنْ أَبِي ثَعْلَبَةَ الْخُشَنِيِّ، قَالَ: أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا بِأَرْضِ أَهْلِ كِتَابٍ، نَأْكُلُ فِي آنِيَتِهِمْ، وَبِأَرْضِ صَيْدٍ، أَصِيدُ بِقَوْسِي، وَأَصِيدُ بِكَلْبِي الْمُعَلَّمِ، وَأَصِيدُ بِكَلْبِي الَّذِي لَيْسَ بِمُعَلَّمٍ، قَالَ: فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَمَّا مَا ذَكَرْتَ أَنَّكُمْ فِي أَرْضِ أَهْلِ كِتَابٍ، فَلَا تَأْكُلُوا فِي آنِيَتِهِمْ، إِلَّا أَنْ لَا تَجِدُوا مِنْهَا بُدًّا، فَإِنْ لَمْ تَجِدُوا مِنْهَا بُدًّا، فَاغْسِلُوهَا وَكُلُوا فِيهَا، وَأَمَّا مَا ذَكَرْتَ، مِنْ أَمْرِ الصَّيْدِ، فَمَا أَصَبْتَ بِقَوْسِكَ، فَاذْكُرِ اسْمَ اللَّهِ وَكُلْ، وَمَا صِدْتَ بِكَلْبِكَ الْمُعَلَّمِ، فَاذْكُرِ اسْمَ اللَّهِ وَكُلْ، وَمَا صِدْتَ بِكَلْبِكَ الَّذِي لَيْسَ بِمُعَلَّمٍ، فَأَدْرَكْتَ ذَكَاتَهُ، فَكُلْ»
It was narrated that Abu Tha’labah Al-Khushani said: “I came to the Messenger of Allah (ﷺ) and said: ‘O Messenger of Allah, we live in a land of the People of the Book and we eat from their vessels. And we live in a land (where there is) game, so I hunt with my bow and with my trained dog and with my untrained dog.’ The Messenger of Allah (ﷺ) said: ‘As for what you say about living in a land of the People of the Book, do not eat from their vessels unless you can find no alternative. If you can fidn no alternative then wash them and eat from them. With regard to what you say about hunting, whatever you catch with your bow, say the Name of Allah over it and eat. Whatever you catch with your trained dog, say the Name of Allah over it and eat. But whatever you catch with your untrained dog, then catch it, slaughter it, then eat.’”
حضرت ابو ثعلبہ خشنی ؓ سے روایت ہے کتے کے کیے ہوئے شکار سے متعلق احکام و مسائل ہے، انہوں نے فرمایا: اے اللہ کے رسول اللہﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا، اور عرض کیا: اے اللہ کے رسول! ہم اہل کتاب کے علاقے میں رہتے ہیں، ان کے برتنوں میں کھالیتے ہیں۔ اور شکار کے علاقے میں رہتے ہیں۔ (ہمارے ہاں شکار زیادہ کیا جاتا ہے۔) میں تیر کمان سے بھی شکار کرتا ہون، اپنے سکھائے کتے کے ساتھ بھی شکار کرتا ہوں اور اپنے اس کتے کے ساتھ بھی شکار کر لیتا ہوں جو سکھایا (اور سدھایا) ہوا نہیں۔ (کیا یہ کام جائز ہیں؟) رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’ تو نے جو بیان کیا ہے کہ تم لوگ اہل کتاب کے علاقے میں رہتے تو(جواب یہ ہے کہ) ان کے برتنوں میں نہ کھایا کرو، سوائے اس کے کہ اس کے بغیر چارہ نہ ہو۔ اگر ایسی مجبوری ہو تو ان (برتنوں) کو دھو کر ان میں کھا لیا کرو۔ اور جو تونے شکار کی بات کی ہے، تو جس جانور کو تو اپنی کمان سے شکار کرے اس پر اللہ کا نام لے کر کھا لے، اور جو تو اپنے سدھائے ہوئے کتے سے شکار کرے، پھر اسے ذبح کرنے کا موقع مل جائے تو اسے(ذبح کرکے) کھا لے۔‘‘
اہل حدیث کے نزدیک جو جانور ہتھیار سے شکار کیا جائے (جیسے تیر تلوار، برچھا، بھالا، بندوق وغیرہ سے) یا ان جانوروں کے ذریعہ سے جو زخمی کرتے ہیں (جیسے کتا،چیتا، بازہجری، عقاب وغیرہ) تو حلال ہے، اگرچہ شکار کا جانور ذبح کرنے سے پہلے مر جائے، بشرطیکہ مسلمان شکار کرے، اور جانور یا ہتھیار کو شکار پر چلاتے وقت بسم اللہ کہے، یہی جمہور علماء اور فقہا کی رائے ہے۔