You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي نَافِعُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ حَيْوَةَ بْنِ شُرَيْحٍ أَنَّ أَبَا سَعِيدٍ الْحِمْيَرِيَّ حَدَّثَهُ قَالَ كَانَ مُعَاذُ بْنُ جَبَلٍ يَتَحَدَّثُ بِمَا لَمْ يَسْمَعْ أَصْحَابُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَيَسْكُتُ عَمَّا سَمِعُوا فَبَلَغَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو مَا يَتَحَدَّثُ بِهِ فَقَالَ وَاللَّهِ مَا سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ هَذَا وَأَوْشَكَ مُعَاذٌ أَنْ يَفْتِنَكُمْ فِي الْخَلَاءِ فَبَلَغَ ذَلِكَ مُعَاذًا فَلَقِيَهُ فَقَالَ مُعَاذٌ يَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو إِنَّ التَّكْذِيبَ بِحَدِيثٍ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نِفَاقٌ وَإِنَّمَا إِثْمُهُ عَلَى مَنْ قَالَهُ لَقَدْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ اتَّقُوا الْمَلَاعِنَ الثَّلَاثَ الْبَرَازَ فِي الْمَوَارِدِ وَالظِّلِّ وَقَارِعَةِ الطَّرِيقِ
Abu Sa'eed Al-Himyari narrated that : Mu'adh bin Jabal used to narrate something that the Companions of the Messenger of Allah had not heard, and he used to keep quiet about what they had heard. News of this report reached 'Abdullah bin 'Amr, and he said: By Allah, I never heard the Messenger of Allah say this, and Mu'adh will put you into difficulty with regard to relieving yourself. News of that reached Mu'adh, so he met with him ('Abdullah). Mu'adh said: O 'Abdullah! Denying a Hadith from the Messenger of Allah is hypocrisy, and its sn is upon the one who said it (if it is not true). I did indeed hear the Messenger of Allah say: 'Beware of the three things which provoke curses: Relieving oneself in watering places, in places of shade and in the middle of the street.'
ابو سعید حمیری سے روایت ہے، انہوں نے کہا: سیدنا معاذ بن جبل ؓ وہ احادیث بیان کیا کرتےت ھے جو دوسرے صحابہ کرام ؓم نے نہیں سنی ہوتی تھیں، اور جو حدیثیں دوسروں نے سنی ہوتی تھیں معاذ ؓ انہیں بیان نہیں کرتے تھے۔ ان کی بیان کردہ کوئی حدیث عبداللہ بن عمر ؓ کو معلوم ہوئی تو انہوں نے فرمایا: اللہ کی قسم! میں نے رسول اللہ ﷺ سے یہ فرمان نہیں سنا۔ ممکن ہے سیدنا معاذ ؓ ( کے یہ حدیث بیان کرنے) کی وجہ سے تم لوگ غلط فہمی میں مبتلا ہو جاؤ۔ یہ بات حضرت معاذ ؓ نے تک پہنچ گئی۔( ایک موقع پر) ان کی آپس میں ملاقات ہوئی تو معاذ ؓ نے فرمایا: اے عبداللہ بن عمرو! رسول اللہ ﷺ کی طرف منسوب کر کے جھوٹ بولنا منافقت ہے۔ جو شخص ایسی بات کرے گا ،خود گناہ گار ہو گا۔میں نے رسول اللہ ﷺ سے یہ ارشاد مبارک سنا ہے:’’لعنت کا سبب بننے والے تین کاموں سے اجتناب کرو‘یعنی گھاٹ پر‘سائے میں اور راستے کے درمیان قضائے حاجت کرنے سے (پرہیز کرو-‘‘)
جن مقامات پر لوگ اپنے یا جانوروں کے پانی کے لئے جاتے ہوں، جہاں آرام کے لئے سایہ میں بیٹھتے ہوں، یا جس راستہ پر چلتے ہوں اس پر پاخانہ کرنا لعنت کا سبب ہے، کیونکہ اس سے لوگوں کو ایذاء پہنچتی ہے، اور لوگ لعن و طعن کرتے اور برا بھلا کہتے ہیں۔