You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُصَفَّى الْحِمْصِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ، عَنْ مُسْلِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ زِيَادِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ زَيْدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، قَالَ: نَهَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نَشْرَبَ عَلَى بُطُونِنَا، وَهُوَ الْكَرْعُ، وَنَهَانَا أَنْ نَغْتَرِفَ بِالْيَدِ الْوَاحِدَةِ، وَقَالَ: لَا يَلَغْ أَحَدُكُمْ، كَمَا يَلَغُ الْكَلْبُ، وَلَا يَشْرَبْ بِالْيَدِ الْوَاحِدَةِ، كَمَا يَشْرَبُ الْقَوْمُ الَّذِينَ سَخِطَ اللَّهُ عَلَيْهِمْ، وَلَا يَشْرَبْ بِاللَّيْلِ مِنْ إِنَاءٍ، حَتَّى يُحَرِّكَهُ، إِلَّا أَنْ يَكُونَ إِنَاءً مُخَمَّرًا، وَمَنْ شَرِبَ بِيَدِهِ وَهُوَ يَقْدِرُ عَلَى إِنَاءٍ، يُرِيدُ التَّوَاضُعَ، كَتَبَ اللَّهُ لَهُ بِعَدَدِ أَصَابِعِهِ حَسَنَاتٍ، وَهُوَ إِنَاءُ عِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ عَلَيْهِمَا السَّلَامُ، إِذْ طَرَحَ الْقَدَحَ، فَقَالَ: أُفٍّ هَذَا مَعَ الدُّنْيَا
It was narrated from ‘Asim bin Muhammad bin Zaid bin ‘Abdullah, from his father, that his grandfather said: “The Messenger of Allah (ﷺ) forbade us to drink while (lying) on our bellies, lapping up water, and he forbade us to drink from one hand only. He said: ‘None of you should lap up water as a dog does, and he should not drink water from one hand as the people with whom Allah is angry do, and he should not drink from a vessel at night without stirring it first, unless the vessel was covered. Whoever drinks from his hand when he is able to drink from a vessel, with the intention of humility, Allah will record good deeds equivalent to the number of fingers for him. It (i.e., the hand) is the vessel of ‘Eisa bin Maryam, (as) when he threw away the cup and said: ‘Ugh! That belongs to this world.’”
حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے ’ انھوں نے فر یا : رسو ل اللہ ﷺ نے ہمیں پیٹ کے بل ( لیٹ کر ) پانی پینے سے منع فر یا ہے ’ اسی کو کرع کہتے ہیں ۔ اور ہمیں ایک ہا تھ سے چلو میں پانی لینے سے منع کیا ہے اور فر یا : ‘‘کو ئی شخص اس طرح زبا ن نکال کر پا نی نہ پیے ’ جس طرح کتا زبا ن سے پانی پیتا ہے ’ نہ اس طرح ایک ہا تھ سے پانی پیے ’ ح جس طرح وہ لوگ پیتے ہیں جن سے اللہ نا راض ہے ’ اور نہ رات کو کسی برتن میں پانی پیے جب تک اسے حرکت نہ دے لے ’ سوائے اس کے کہ برتن ڈھکا ہوا ہو ۔ اور جو شخص انکسار کی نیت سے ہا تھ سے ( چلو بھر کر ) پانی پیتا ہے ’ حا لانکہ اسے برتن مل سکتا ہے ’ اللہ تعالیٰ اس کے لئے اس کی انگلیوں کی تعداد کے مطا بق نیکیا ں لکھ دیتا ہے ۔ یہ ( ہا تھوں کی لپ) عیسیٰ ابن مریم علیہ السلا م کا برتن تھا ۔ جب انھوں نے یہ کہہ کر پیالہ پھینک دیا تھا : اف !یہ بھی دنیا کا سا ن ہے ۔’’
تفرد بہ ابن ماجہ،(تحفة الأشراف:۷۴۳۳، ومصباح الزجاجة:۱۱۸۷)