You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْكٍ، عَنْ عَبْدِ الْمُهَيْمِنِ بْنِ عَبَّاسِ بْنِ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، قَالَ: إِنِّي لَأَعْرِفُ يَوْمَ أُحُدٍ مَنْ جَرَحَ وَجْهَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَمَنْ كَانَ يُرْقِئُ الْكَلْمَ مِنْ وَجْهِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَيُدَاوِيهِ، وَمَنْ يَحْمِلُ الْمَاءَ فِي الْمِجَنِّ، وَبِمَا دُووِيَ بِهِ الْكَلْمُ، حَتَّى رَقَأَ، قَالَ: «أَمَّا مَنْ كَانَ يَحْمِلُ الْمَاءَ فِي الْمِجَنِّ، فَعَلِيٌّ، وَأَمَّا مَنْ كَانَ يُدَاوِي الْكَلْمَ، فَفَاطِمَةُ، أَحْرَقَتْ لَهُ، حِينَ لَمْ يَرْقَأْ، قِطْعَةَ حَصِيرٍ خَلَقٍ، فَوَضَعَتْ رَمَادَهُ عَلَيْهِ، فَرَقَأَ الْكَلْمُ»
It was narrated from ‘Abdul-Muhaimin bin ‘Abbas bin Sahl bin Sa’d As- Sa’idi, from his father, that his grandfather said: “On the Day of Uhud, I recognized the one who wounded the face of the Messenger of Allah (ﷺ), the one who was washing the blood from the face of the Messenger of Allah (ﷺ) and treating him, and the one who was bringing the water in a shield, and with what the wound was treated until the bleeding stopped. The one who was carrying the water in the shield was ‘Ali. The one who was treating the wound was Fatimah. When the bleeding would not stop, she burned a piece of a worn out mat and applied the ashes to it (the wound), then the bleeding stopped.
حضرت سہیل بن ساعدی ؓ سے روایت ہے ،انہوں نے فرمایا:مجھے معلم ہےکہ جنگ احد کے موقع پر کس نے رسول اللہ ﷺکے چہرہ مبارک کو زخمی کیا ۔ اور کون رسول اللہ ﷺ کے چہرہ مبارک کے زخم کا خون بند کررہا تھا اور زخم کاعلاج کررہاتھا ۔اور کون ڈھال میں پانی لا رہاتھا ۔ اور زخم کا علاج کس چیز سے کیا گیا کہ خون بند ہوگیا ۔ پھر فرمایا:ڈھال میں پانی تو حضرت علی لا رہے تھے ۔ اور زخموں کا علاج حضرت فاطمہ ؓا کررہی تھیں ۔ جب خون بند نہ ہوا تو حضرت فاطمہ ؓا نے پرانی چٹائی کا ایک ٹکڑا لے کر اس کی راکھ پر رکھی تو زخم سے خون رک گیا۔حضرت سہیل بن ساعدی سے روایت ہے ،انہوں نے فرمایا:مجھے معلم ہےکہ جنگ احد کے موقع پر کس نے رسول اللہ ﷺکے چہرہ مبارک کو زخمی کیا ۔ اور کون رسول اللہ ﷺ کے چہرہ مبارک کے زخم کا خون بند کررہا تھا اور زخم کاعلاج کررہاتھا ۔اور کون ڈھال میں پانی لا رہاتھا ۔ اور زخم کا علاج کس چیز سے کیا گیا کہ خون بند ہوگیا ۔ پھر فرمایا:ڈھال میں پانی تو حضرت علی لا رہے تھے ۔ اور زخموں کا علاج حضرت فاطمہ ؓا کررہی تھیں ۔ جب خون بند نہ ہوا تو حضرت فاطمہ ؓا نے پرانی چٹائی کا ایک ٹکڑا لے کر اس کی راکھ پر رکھی تو زخم سے خون رک گیا۔
مشہور یہ ہے کہ عبد اللہ بن قمیہ نے آپ ﷺ کو زخمی کیا، اور بعضوں نے کہا کہ چار ملعون کافروں (یعنی عبداللہ بن قمیہ اور عتبہ بن ابی وقاص اور عبد اللہ بن شہاب زہری، اور ابی بن خلف) نے آپ ﷺ کے قتل کا عہد کیا تھا، امام نووی تہذیب الأسماء واللغات میں کہتے ہیں کہ عتبہ بن ابی وقاص وہی ہے جس نے رسول اکرم ﷺ کا چہرہ مبارک زخمی کیا، اور احد کے دن آپ کا دانت توڑا میں نہیں جانتا کہ وہ مسلمان ہوا ہو، اور نہ آگے اس کو صحابہ میں ذکر کیا، اور بعضوں نے کہا وہ کافر مرا۔