You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ غُنْدَرٌ قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، ح وحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ الدَّارِمِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَعْدِ بْنِ زُرَارَةَ الْأَنْصَارِيُّ قَالَ: سَمِعْتُ عَمِّي يَحْيَى، وَمَا أَدْرَكْتُ رَجُلًا مِنَّا بِهِ شَبِيهًا، يُحَدِّثُ النَّاسَ أَنَّ أَسْعَدَ بْنَ زُرَارَةَ، وَهُوَ جَدُّ مُحَمَّدٍ مِنْ قِبَلِ أُمِّهِ، أَنَّهُ أَخَذَهُ وَجَعٌ فِي حَلْقِهِ، يُقَالُ لَهُ الذُّبْحَةُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَأُبْلِغَنَّ أَوْ لَأُبْلِيَنَّ فِي أَبِي أُمَامَةَ عُذْرًا» فَكَوَاهُ بِيَدِهِ فَمَاتَ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِيتَةَ سَوْءٍ لِلْيَهُودِ، يَقُولُونَ: أَفَلَا دَفَعَ عَنْ صَاحِبِهِ، وَمَا أَمْلِكُ لَهُ، وَلَا لِنَفْسِي شَيْئًا
Muhammad bin ‘Abdur-Rahman bin Sa’d bin Zurarah Al-Ansari said: “I heard my paternal uncle Yahya – and I have not seen a man among us like him – tell the people that Sa'd bin Zurarah, who was the grandfather of Muhammad through his mother, was suffering from pain in his throat, known as croup. The Prophet (ﷺ) said: ‘I shall do my best for Abu Umamah.’ Such that I will be excused (i.e., free of blame if he is not healed). And he cauterized him with his own hand, but he died. The Prophet (ﷺ) said: ‘May the Jews be doomed! They will say: “Why could he not avert death from his Companions?” But I have no power to do anything for him or for my own self.’”
حضرت محمدبن عبدالرحمن بن سعد بن زرارہ انصاری اپنے چچا یحی بن سعد بن زرارہ سے روایت بیان کرتے ہیں کہ محمد ؓ کے نانا حضرت سعد بن زرارہ کو حلق میں درد ہوا جسے ذبح کہتے ہیں ۔ نبی ﷺ نے فرمایا : ’’میں ابو امامہ (سعد بن زرارہ ؓ) کےعلاج کی پوری کوشش کروں گا حتی کہ معاملہ میرے بس سے باہر ہوجائے ۔‘‘نبی ﷺ نے انہیں اپنے ہاتھ نبی ﷺ نے انہیں اپنے ہاتھ سے داغا لیکن وہ (جان بر نہ ہو سکے اور ) فوت ہوگئے ۔ نبی ﷺ نے فرمایا : ’’یہودیوں کوبری موت نصیب ہو ! وہ کہتے ہیں : اس (نبی ﷺ ) نے اپنےساتھی کی جان کیوں نہ بچالی ؟ میں تو اس کےلیے یا اپنے ایے ( اللہ کے فیصلےکےمقابلے میں ) کچھ اختیار نہیں رکھتا ۔‘‘