You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ، قَالَ: مَرَّ عَامِرُ بْنُ رَبِيعَةَ بِسَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ، وَهُوَ يَغْتَسِلُ فَقَالَ: لَمْ أَرَ كَالْيَوْمِ، وَلَا جِلْدَ مُخَبَّأَةٍ فَمَا لَبِثَ أَنْ لُبِطَ بِهِ، فَأُتِيَ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقِيلَ لَهُ: أَدْرِكْ سَهْلًا صَرِيعًا، قَالَ «مَنْ تَتَّهِمُونَ بِهِ» قَالُوا عَامِرَ بْنَ رَبِيعَةَ، قَالَ: «عَلَامَ يَقْتُلُ أَحَدُكُمْ أَخَاهُ، إِذَا رَأَى أَحَدُكُمْ مِنْ أَخِيهِ مَا يُعْجِبُهُ، فَلْيَدْعُ لَهُ بِالْبَرَكَةِ» ثُمَّ دَعَا بِمَاءٍ، فَأَمَرَ عَامِرًا أَنْ يَتَوَضَّأَ، فَغَسَلَ وَجْهَهُ وَيَدَيْهِ إِلَى الْمِرْفَقَيْنِ، وَرُكْبَتَيْهِ وَدَاخِلَةَ إِزَارِهِ، وَأَمَرَهُ أَنْ يَصُبَّ عَلَيْهِ قَالَ سُفْيَانُ: قَالَ مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ: وَأَمَرَهُ أَنْ يَكْفَأَ الْإِنَاءَ مِنْ خَلْفِهِ
It was narrated that Abu Umamah bin Sahl bin Hunaif said: “ ‘Amir bin Rabi’ah passed by Sahl bin Hunaif when he was having a bath, and said: ‘I have never seen such beautiful skin.’ Straightaway, he (Sahl) fell to the ground. He was brought to the Prophet (ﷺ) and it was said: ‘Sahl has had a fit.’ He said: ‘Whom do you accuse with regard to him?’ They said: “ ‘Amir bin Rabi’ah.’ They said: ‘Why would anyone of you kill his brother? If he sees something that he likes, then let him pray for blessing for him.’ Then he called for water, and he told ‘Amir to perform ablution, then he washed his face and his arms up to the elbows, his knees and inside his lower garment, then he told him to pour the water over him.”
حضرت ابو امامہ (اسعد ) بن سہل بن حنیف ؓ سے روایت ہے ، حضرت سہل بن حنیف ؓ نہا رہے تھے کہ حضرت عامر بن ربیعہ ؓ گزرے ، انہوں نے ( سہل کو دیکھ کر ) کہا : جیسا (خوش رنگ جسم ) آج دیکھا ہے ، پہلے ) کبھی نہیں دیکھا ۔کسی پردہ نشین (کنواری لڑکی ) کی جلد بھی ایس ( خوش رنگ ) نہیں ( ہوتی ۔) وہ فورا ہی زمین پر گڑ پڑے ( اچانک تیز بخار ہوا کہ کھڑے نہ رہ سکے ۔) انہیں نبی ﷺ کےپاس لایا گیا اور کہا گیا : سہل ؓ کی خبر لیجئے ،وہ تو گر پڑے ہیں (اٹھ بھی نہیں سکتے ۔ ) نبی ﷺ نے فرمایا: :’’تمہیں اس کے بارے میں کس پر شک ہے ؟‘‘ لوگوں نے کہا : عامر بن ربیعہ ؓ (نظر لگی ہے ۔) نبی ﷺ نے فرمایا: ’’کیاوجہ ہے کہ ایک آدمی اپنے بھائی کی کوئی چیز نظر آئےجو اسے اچھی لگے تو اسے چاہیے کہ اسے برکت کی دعا دے ۔‘‘ پھر پانی طلب فرمایا اور عامر ؓ کو حکم دیا کہ وضو کریں ، چنانچہ انہوں نے اپنا چہرہ: کہنیوں تک ، دونوں گھٹنے ، اور تہبند کااندر کاحصہ دھویا۔آپ ﷺ نے وہ پانی سہل پر ڈالنے کا حکم دیا ۔سفیان نے کہا : معمر نے امام زہر ی سے بیان کیا : اور آپ ﷺ نے حکم دیا کہ وہ برتن ان (سہل ) کے پیچھے سے ( ان پر ) انڈیل دیا جائے ۔
«تفرد بہ ابن ماجہ،(تحفة الأشراف:۱۳۶، ومصباح الزجاجة:۱۲۲۵)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/العین ۱ (۱)مسند احمد (۳/۴۸۶)