You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَيُّوبُ بْنُ مُحَمَّدٍ الرَّقِّيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا مُعَمَّرُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بِشْرٍ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، عَنْ يَحْيَى بْنِ الْجَزَّارِ، عَنِ ابْنِ أُخْتِ زَيْنَبَ امْرَأَةِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ زَيْنَبَ قَالَتْ: كَانَتْ عَجُوزٌ تَدْخُلُ عَلَيْنَا تَرْقِي مِنَ الْحُمْرَةِ، وَكَانَ لَنَا سَرِيرٌ طَوِيلُ الْقَوَائِمِ، وَكَانَ عَبْدُ اللَّهِ إِذَا دَخَلَ تَنَحْنَحَ وَصَوَّتَ، فَدَخَلَ يَوْمًا فَلَمَّا سَمِعَتْ صَوْتَهُ احْتَجَبَتْ مِنْهُ، فَجَاءَ فَجَلَسَ إِلَى جَانِبِي فَمَسَّنِي فَوَجَدَ مَسَّ خَيْطٍ فَقَالَ: مَا هَذَا؟ فَقُلْتُ: رُقًى لِي فِيهِ مِنَ الْحُمْرَةِ فَجَذَبَهُ وَقَطَعَهُ فَرَمَى بِهِ وَقَالَ: لَقَدْ أَصْبَحَ آلُ عَبْدِ اللَّهِ أَغْنِيَاءَ عَنِ الشِّرْكِ، سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «إِنَّ الرُّقَى، وَالتَّمَائِمَ، وَالتِّوَلَةَ شِرْكٌ» ، قُلْتُ: فَإِنِّي خَرَجْتُ يَوْمًا فَأَبْصَرَنِي فُلَانٌ، فَدَمَعَتْ عَيْنِي الَّتِي تَلِيهِ، فَإِذَا رَقَيْتُهَا سَكَنَتْ دَمْعَتُهَا، وَإِذَا تَرَكْتُهَا دَمَعَتْ، قَالَ: ذَاكِ الشَّيْطَانُ، إِذَا أَطَعْتِهِ تَرَكَكِ، وَإِذَا عَصَيْتِهِ طَعَنَ بِإِصْبَعِهِ فِي عَيْنِكِ، وَلَكِنْ لَوْ فَعَلْتِ كَمَا فَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ خَيْرًا لَكِ، وَأَجْدَرَ أَنْ تُشْفَيْنَ تَنْضَحِينَ فِي عَيْنِكِ الْمَاءَ وَتَقُولِينَ: «أَذْهِبِ الْبَاسْ رَبَّ النَّاسْ، اشْفِ أَنْتَ الشَّافِي، لَا شِفَاءَ إِلَّا شِفَاؤُكَ، شِفَاءً لَا يُغَادِرُ سَقَمًا»
It was narrated that Zainab said: “There was an old woman who used to enter upon us and perform Ruqyah from erysipelas: Contagious disease which causes fever and leaves a red coloration of the skin. We had a bed with long legs, and when ‘Abdullah entered he would clear his throat and make noise. He entered one day and when she heard his voice she veiled herself from him. He came and sat beside me, and touched me, and he found a sting. He said: ‘What is this?’ I said: ‘An amulet against erysipelas.’ He pulled it, broke it and threw it away, and said: ‘The family of ‘Abdullah has no need of polytheism.’ I heard the Messenger of Allah (ﷺ) say: “Ruqyah (i.e., which consist of the names of idols and devils etc.), amulets and Tiwalah (charms) are polytheism.’” “I said: ‘I went out one day and so-and-so looked at me, and my eye began to water on the side nearest him. When I recited Ruqyah for it, it stopped, but if I did not recite Ruqyah it watered again.’ He said: ‘That is Satan, if you obey him he leaves you alone but if you disobey him he pokes you with his finger in your eye. But if you do what the Messenger of Allah (ﷺ) used to do, that will be better for you and more effective in healing. Sprinkle water in your eye and say: Adhhibil-bas Rabban-nas, washfi Antash-Shafi, la shifa’a illa shafi’uka, shafi’an la yughadiru saqaman (Take away the pain, O Lord of mankind, and grant healing, for You are the Healer, and there is no healing but Your healing that leaves no trace of sickness).’”
حضرت عبد اللہ بن مسعود ؓ کی اہلیہ حضرت زینت (بنت معاویہ ثقفیہ )ؓاسےروایت ہے ،انہوں نے فرمایا:ہماؤے ہاں ایک بڑھیا آیاکرتی تھی ۔ وہ سرخ باد کادم کیاکرتی تھی ۔ اورہمارےپاس لمبے پایوں والی ایک چار پائی تھی ۔ حضرت عبداللہ جب گھر میں داخل ہوتے تو (پہلے)کھانستے اور آواز دیتے (پھر اندر داخل ہوتے ۔ ) ایک دن وہ تشریف لائے۔جب اس (بڑھیا)نے ان کی آوازسنی تو ان سے پردہ کرلیا۔ وہ آکر میرےپاس بیٹھ گئے ۔انہوں نےمجھےہاتھ لگایا تو انہیں دھاگا محسوس ہوا (جو میں نے گلے میں ڈالا ہوا تھا ۔) انہوں نےکہا : یہ کیاہے ؟ میں نےکہا ، اس میں مجھےسرخ بام کا دم کرکے دیا گیا ہے ۔انہوں نے اسے کھینچ لیا اور توڑ کر پھینک دیا۔ اور فرمایا:عبداللہ کے گھر والوں کو شرک کی کوئی ضرورت نہیں ۔ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا آپ فرمارہے تھے :’’دم جھاڑ ،تعوذ اور حب کا عمل (یہ سب )شرک ہیں ۔‘‘میں نے کہا : میں ایک دن (گھر سے)نکلی تو فلان شخص نے مجھےدیکھ لیا۔میری جو آنکھ اس کی طرف تھی ،اس سے پانی بہنے لگا ۔جب میں دم کرواتی تو پانی رک جاتا ، جب میں (دم کرائےبغیر ) چھوڑ دیتی تو اس سے پانی بہنےلگتا۔انہوں نے کا:وہ شیطان تھا ،جب تو اس کی مرضی کا کام کرتی تھی ،وہ تجھے چھوڑ دیتا ،جب اس کی مرضی کے خلاف کرتی ،وہ تیری آنکھ میں انگلی ماردیتا ۔ لیکن اگر تو وہ کام کرتی جو اللہ کےرسول ﷺ نے کیا تھا توتیرےلیے بہتر ہوتا اور تجھے ضرور شفامل جاتی ۔تو اپنی آنکھ پر پانی کےچھینٹے مار اور کہہ«أَذْهِبِ الْبَأْسَ رَبَّ النَّاسِ، وَاشْفِ أَنْتَ الشَّافِي، اشْفِ شِفَاءً لَا يُغَادِرُ سَقَمًا))بیماری دور کردے ،اے لوگوں کےرب ! اور شفا دے دے ۔ تو ہی شفا دینے والاہے ۔تیری شفا کے سوا کوئی شفا نہیں ،ایسی شفا دےکہ بیماری کو بالکل باقی نہ رہے ۔‘‘