You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِيمِ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي زِيَادٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْأَحْوَصِ، عَنْ أُمِّ جُنْدُبٍ، قَالَتْ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَمَى جَمْرَةَ الْعَقَبَةِ، مِنْ بَطْنِ الْوَادِي يَوْمَ النَّحْرِ، ثُمَّ انْصَرَفَ وَتَبِعَتْهُ امْرَأَةٌ مِنْ خَثْعَمٍ، وَمَعَهَا صَبِيٌّ لَهَا بِهِ بَلَاءٌ لَا يَتَكَلَّمُ، فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ هَذَا ابْنِي وَبَقِيَّةُ أَهْلِي، وَإِنَّ بِهِ بَلَاءً لَا يَتَكَلَّمُ فَقَالَ: رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «ائْتُونِي بِشَيْءٍ مِنْ مَاءٍ» ، فَأُتِيَ بِمَاءٍ فَغَسَلَ يَدَيْهِ وَمَضْمَضَ فَاهُ ثُمَّ أَعْطَاهَا، فَقَالَ: «اسْقِيهِ مِنْهُ، وَصُبِّي عَلَيْهِ مِنْهُ، وَاسْتَشْفِي اللَّهَ لَهُ» . قَالَتْ: فَلَقِيتُ الْمَرْأَةَ فَقُلْتُ: لَوْ وَهَبْتِ لِي مِنْهُ، فَقَالَتْ: إِنَّمَا هُوَ لِهَذَا الْمُبْتَلَى، قَالَتْ: فَلَقِيتُ الْمَرْأَةَ مِنَ الْحَوْلِ فَسَأَلْتُهَا عَنِ الْغُلَامِ، فَقَالَتْ: بَرَأَ وَعَقَلَ عَقْلًا لَيْسَ كَعُقُولِ النَّاسِ
It was narrated that Umm Jundub said: “I saw the Messenger of Allah (ﷺ) stoning the ‘Aqabah Pillar from the bottom of the valley on the Day of Sacrifice, then he went away. A woman from Khath’am followed him, and with her was a son of hers who had been afflicted, he could not speak. She said: ‘O Messenger of Allah! This is my son, and he is all I have left of my family. He has been afflicted and cannot speak.’ The Messenger of Allah (ﷺ) said: ‘Bring me some water.’ So it was brought, and he washed his hands and rinsed out his mouth. Then he gave it to her and said: ‘Give him some to drink, and pour some over him, and seek Allah’s healing for him.’” She (Umm Jundub) said: “I met that woman and said: ‘Why don’t you give me some?’ She said: ‘It is only for the sick one.’ I met that woman one year later and asked her about the boy. She said: ‘He recovered and became (very) smart, not like the rest of the people.’”
حضرت ام جندب ؓا سے روایت ہے ، انہوں نے فرمایا: میں نے قربانی کے دن رسو ل اللہ ﷺ کو دیکھا کہ آپ نے وادی کے نشیبی حصے میں کھڑے ہو کر بڑے جمرے پر کنکریاں ماریں ، پھر واپس ہوئے ۔قبیلہ خشعم کی خاتون آپ کے پیچھے چل پڑی ۔ اس کے پاس ایک بچہ تھا جسے آپ کی شکایت تھی اور وہ بات نہیں کرتا تھا ۔ اس خاتون نےعرض کی : اللہ کے رسول ! یہ میرا بیٹا ہے اور میرے گھر میں یہی باقی بچا ہے اور اسے آسیب ہے ، یہ کلام نہیں کرتا ۔رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ’’میرے پاس تھوڑا سا پانی لاؤ ۔‘‘ پانی لایا گیا ۔ نبی ﷺ نے اپنے ہاتھ دھوئے اور کلی کی ، پھر ( یہ مستعمل پانی ) اسے دے دیا اور فرمایا،:’’کچھ پانی اسے پلادینا ،کچھ اس کے اوپر ڈال دینا ، اور اس کےلیےاللہ سے شفا کی دعا کرنا ۔‘‘ام جندب ؓا نے فرمایا: میں اس عورت سے ملی اورکہا :اس میں سے تھوڑا سا (متبرک پانی مجھے بھی دے دو ۔ اس نے کہا : یہ تو اس بیمار کے لیےہے ۔ام جندب نے فرمایا: ایک سال بعد اس عورت سے میری ملاقات ہوگئی تو میں نے اس لڑکے کےبارہ میں پوچھا ۔ اس نے کہا : وہ صحت یاب ہوگیا ہے او رایسا عقل مند ہوگیاہے جو (عام )لوگوں کی طرح نہیں (بلکہ ان سےبڑھ کر عقل مند ہوگیا ہے ۔)
«انظر حدیث رقم:(۳۰۳۱)