You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا عُتْبَةُ بْنُ أَبِي حَكِيمٍ حَدَّثَنِي طَلْحَةُ بْنُ نَافِعٍ أَبُو سُفْيَانَ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو أَيُّوبَ الْأَنْصَارِيُّ وَجَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ وَأَنَسُ بْنُ مَالِكٍ أَنَّ هَذِهِ الْآيَةَ نَزَلَتْ فِيهِ رِجَالٌ يُحِبُّونَ أَنْ يَتَطَهَّرُوا وَاللَّهُ يُحِبُّ الْمُطَّهِّرِينَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا مَعْشَرَ الْأَنْصَارِ إِنَّ اللَّهَ قَدْ أَثْنَى عَلَيْكُمْ فِي الطُّهُورِ فَمَا طُهُورُكُمْ قَالُوا نَتَوَضَّأُ لِلصَّلَاةِ وَنَغْتَسِلُ مِنْ الْجَنَابَةِ وَنَسْتَنْجِي بِالْمَاءِ قَالَ فَهُوَ ذَاكَ فَعَلَيْكُمُوهُ
Abu Sufyan said: Abu Ayyub Al-Ansari, Jabir bin 'Abdullah, and Anas bin Malik told me that when this Verse: In it (the mosque) are men who love to clean and to purify themselves. And Allah loves those who make themselves clean and pure. was revealed, the Messenger of Allah said: 'O Ansar! Allah has praised you for your cleanliness. What is the nature of your cleanliness?' They said: 'We perform ablution for prayer and we take bath to cleanse ourselves of impurity due to sexual activity, and we clean ourselves with water (after urinating). He said: 'This is what it is. So adhere to it.'
سیدنا ابو ایوب انصاری‘ ؓ، سیدنا جابر بن عبداللہ اور سیدنا انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ جب یہ آیت نازل ہوئی:’’اس مسجد میں ایسے آدمی (نماز پڑھتے) ہیں جو پاک رہنا پسند کرتے ہیں اور اللہ بھی پاک رہنے والوں کو پسند فرماتا ہے۔‘‘ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:’’ اے انصار کی جماعت؟! اللہ تعالیٰ نے تمہاری صفائی پسندی کی تعریف کی ہے۔ تمہاری صفائی کیسی ہوتی ہے؟﴿ ۭفِيْهِ رِجَالٌ يُّحِبُّوْنَ اَنْ يَّتَطَهَّرُوْا ۭ وَاللّٰهُ يُحِبُّ الْمُطَّهِّرِيْنَ ﴾ ‘‘ انہوں نے عرض کیا: ہم نماز کے لئے وضو کرتے ہیں، جنابت سے غسل کرتے ہیں اور پانی سے استنجا کرتے ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا:’’ یہی بات ہے۔ اس کو اختیار کیے رکھنا۔‘‘
یعنی آیت کا معنی یہ ہے کہ اس میں ایسے لوگ ہیں جو پاک رہنے کو پسند کرتے ہیں، اور اللہ جل جلالہ پاک رہنے والوں کو پسند کرتا ہے، اور ضمیر اس آیت میں مسجد قبا، یا مسجد نبوی کی طرف لوٹ رہی ہے، شاید پانی سے استنجا کرنے سے ہی ان کی تعریف کی گئی ہے، ورنہ غسل جنابت اور وضو مہاجرین بھی کرتے تھے۔