You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَامِرِ بْنِ بَرَّادِ بْنِ يُوسُفَ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ بْنِ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ قَالَ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ وَاقِدٍ قَاضِي مَرْوَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُرَيْدَةَ أَنَّ أَبَاهُ حَدَّثَهُ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ فَأَقْبَلَ حَسَنٌ وَحُسَيْنٌ عَلَيْهِمَا السَّلَام عَلَيْهِمَا قَمِيصَانِ أَحْمَرَانِ يَعْثُرَانِ وَيَقُومَانِ فَنَزَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخَذَهُمَا فَوَضَعَهُمَا فِي حِجْرِهِ فَقَالَ صَدَقَ اللَّهُ وَرَسُولُهُ إِنَّمَا أَمْوَالُكُمْ وَأَوْلَادُكُمْ فِتْنَةٌ رَأَيْتُ هَذَيْنِ فَلَمْ أَصْبِرْ ثُمَّ أَخَذَ فِي خُطْبَتِهِ
‘Abdullah bin Buraidah narrated that his father told him: I saw the Messenger of Allah (ﷺ) delivering a sermon, and Hasan and Husain came forward, wearing red shirts, stumbling and getting up again. The Prophet (ﷺ) stepped down, picked them up and put them in his lap. Then he said: “Allah and His Messenger have spoken the truth. ‘Your wealth and your children are only a trial.’ [64:15] I saw these two and I could not be patient. Then he resumed his sermon.”
حضرت بریدہ بن حصیب اسلمی ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا : میں نے دیکھا کہ رسول اللہ ﷺ جطبہ دے رہے تھے کہ اتنے میں حضرت حسن اور حضرت حسین ؓ آگئے ۔ انھو ں نے سرخ قمیص پہن رکھی تھی ۔ بنی ؓ (منبر سے ) اتر آئے اور انھیں گود میں اٹھا لیا۔ اور فرمایا ؛ اللہ اور اس کے رسول نے سچ فر یا : ان اموالکم واولادکم فتنہ تمھارے مال اور تمھاری اولاد آزمائش ہے میں نے انھیں دیکھا تو مجھ سے صبر نہ ہوا پھر آپ ﷺ نے خطبہ دینا شروع کر دیا ۔
اس حدیث سے کئی باتیں معلوم ہوئیں ایک یہ کہ خطبہ کے درمیان بات کرنا اور بچوں کا اٹھا لینا اور کسی کام کے لئے منبر پر سے اترنا اور تھوڑی دیر کے لئے خطبہ روک دینا جائز ہے، دوسرے حسن و حسین رضی اللہ عنہما کی فضیلت و منقبت، تیسرے یہ کہ نبی اکرم ﷺ کی ان دونوں سے غایت درجہ محبت اورقلبی لگاؤ، چوتھے چیز لال رنگ کا جواز کیونکہ یہ دونوں صاحبزادے لال رنگ کی قمیص پہنے ہوئے تھے، اگر یہ ناجائز ہوتا تو آپ ﷺ اس سے منع فرماتے یا اسے اتارنے کا حکم دیتے۔