You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ عَنْ هِشَامِ بْنِ الْغَازِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ أَقْبَلْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ ثَنِيَّةِ أَذَاخِرَ فَالْتَفَتَ إِلَيَّ وَعَلَيَّ رَيْطَةٌ مُضَرَّجَةٌ بِالْعُصْفُرِ فَقَالَ مَا هَذِهِ فَعَرَفْتُ مَا كَرِهَ فَأَتَيْتُ أَهْلِي وَهُمْ يَسْجُرُونَ تَنُّورَهُمْ فَقَذَفْتُهَا فِيهِ ثُمَّ أَتَيْتُهُ مِنْ الْغَدِ فَقَالَ يَا عَبْدَ اللَّهِ مَا فَعَلَتْ الرَّيْطَةُ فَأَخْبَرْتُهُ فَقَالَ أَلَا كَسَوْتَهَا بَعْضَ أَهْلِكَ فَإِنَّهُ لَا بَأْسَ بِذَلِكَ لِلنِّسَاءِ
It was narrated from ‘Amr bin Shu’aib, from his father, that his grandfather said: “We came with the Messenger of Allah (ﷺ) was Thaniyyat Adhakhir. He turned to me, and I was wearing a thin cloak dyed with safflower, and said: ‘What is this?’ And I realized that he disliked it. I came to my family when they were heating their oven and threw it (in the oven). Then I came to him the following day and he said: ‘O ‘Abdullah, what happened to the thin cloak?’ I told him (what I had done) and he said: ‘Why did you not give it to some of your family to wear, for there is nothing wrong with it for women.’”
حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص ؓ سے روایت ہے ، انہوں نے فرمایا:ہم لوگ ثنیۃ اذاخرسے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ آئے ۔ آپ میری طرف متوجہ ہوئے جبکہ میں نے عصفر سے رنگی ہوئی چادر اوڑھ رکھی تھی ۔ آپ نے فرمایا: یہ کیا ہے؟ میں سمجھ گیا کہ رسول اللہ ﷺ کو کیا چیز ناگوار گزری ہے۔میں گھر والوں کے پاس گیا ، انہوں نے تنور جلارکھا تھا ۔ میں نے وہ (چادر) تنور میں ڈال دی ۔ اگلے دن میں حاضر خدمت ہوا تو نبی ﷺ نےفرمایا: اے عبداللہ! چادر کا کیا بنا؟ میں نے بتادیا ۔ آپ نے فرمایا: تو نے اپنے گھروالوں میں سے کسی کو کیوں نہ پہنادی ؟عورتوں کے لئے تو اس (چادر کے استعمال )میں کوئی حرج نہیں ۔
اذاخر: مکہ و مدینہ کے درمیان ایک مقام ہے۔