You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ أَبِي الْخَيْرِ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ أَنَّهُ قَالَ قُلْنَا لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّكَ تَبْعَثُنَا فَنَنْزِلُ بِقَوْمٍ فَلَا يَقْرُونَا فَمَا تَرَى فِي ذَلِكَ قَالَ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنْ نَزَلْتُمْ بِقَوْمٍ فَأَمَرُوا لَكُمْ بِمَا يَنْبَغِي لِلضَّيْفِ فَاقْبَلُوا وَإِنْ لَمْ يَفْعَلُوا فَخُذُوا مِنْهُمْ حَقَّ الضَّيْفِ الَّذِي يَنْبَغِي لَهُمْ
It was narrated that Uqbah bin Amir said: We said to the Messenger of Allah(ﷺ): ' You send us and we stay with people who do not show us any hospitality. WHat do you think of that?' The MEssenger of Allah (ﷺ) said: 'If you stay with people and they give you what a guest deserves, then accept it. If they do not do that , then take from them what they should have offered, which a guest is entitled to.'
حضرت عقبہ بن عامر جہنی ؓ سے روایت ہے ، انہوں نے فرمایا:ہم نے اللہ کے رسول ﷺ سے عرض کیا :آپ ہمیں (سرکاری امور کی انجام دہی کے لئے )بھیجتے ہیں ۔کچھ لوگوں کے پاس ہم ٹہرتے ہیں تو وہ ہماری مہمانی نہیں کرتے ۔ اس بارے میں آپ کیا فرماتے ہیں ؟رسول اللہ ﷺ نے ہم سے فرمایا: جب تم کچھ لوگوں کے پاس (ان کی بستی میں)ٹہرو اور وہ تمہارے لئے وہ کچھ مہیا کریں جو مہمان کے لیے ہونا چاہئے تو (ان سے)قبول کرلو۔اور اگر وہ ایسا نہ کریں تو ان سے مہمان کا وہ حق وصول کرو جو انہیں چاہیے تھا (کہ پیش کرتے۔ )
جب میزبان مہمان کی مہمانی نہ کرے تو اس کے عوض میں بقدر مہمانی کے میزبان سے نقد وصول کر سکتا ہے، اور یہ واجب مہمانی پہلی رات میں ہے کیونکہ رات میں مسافر کو نہ کھانا مل سکتا ہے نہ بازار معلوم ہوتا ہے، تو صاحب خانہ پر اس کے کھانے پینے کا انتظام کر دینا واجب ہے، بعض علماء کے نزدیک یہ وجوب اب بھی باقی ہے، جمہور کہتے ہیں کہ وجوب منسوخ ہوگیا، لیکن سنت ہونا اب بھی باقی ہے، تو ایک دن رات مہمانی کرنا سنت مؤکدہ ہے، یعنی ضروری ہے اور تین دن مستحب ہے، اور تین دن بعد پھر مہمانی نہیں، اب مہمان کو چاہئے کہ وہاں سے چلا جائے یا اپنے کھانے پینے کا انتظام خود کر ے، اور میزبان پر بوجھ نہ بنے۔