You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ مُسْلِمٍ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهُ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَاسٌ مِنْ الْيَهُودِ فَقَالُوا السَّامُ عَلَيْكَ يَا أَبَا الْقَاسِمِ فَقَالَ وَعَلَيْكُمْ
It was narrated from Aishah that some of the Jews came to the Prophet(ﷺ) and said: Assam o alaika (death be upon you), O Abul-Qasim! He said: Wa 'alayikum (and also upon you).
ام المؤمنین حضرت عائشہ ؓا سے روایت ہے کہ کچھ یہودی نبی ﷺکی خدمت میں حاضر ہوئے اور کہا:[اَلسَّامُ عَلَیۡکَ یَا أَبَا الۡقَاسِمِ] ابوالقاسم!آپ پر سام ہو، یعنی موت ہو۔ نبی ﷺ نے فرمایا:[وَعَلَیۡکُمۡ] تم پر بھی۔
ابو القاسم، رسول اللہ ﷺ کی کنیت ہے۔ ۲؎: یہ ان یہودیوں کی شرارت تھی کہ «سلام» کے بدلے «سام» کا لفظ استعمال کیا، «سام»کہتے ہیں موت کو تو «السام علیک» کے معنی یہ ہوئے کہ تم مرو، اور ہلاک ہو، جو بدعا ہے، آپ ﷺ نے جواب میں صرف «وعلیک» فرمایا، یعنی تم ہی مرو، جب کوئی کافر سلام کرے، تو جواب میں صرف «وعلیک» کہے۔