You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ زَمْعَةَ بْنِ صَالِحٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ وَهْبِ بْنِ عَبْدِ بْنِ زَمْعَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ ح و حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا زَمْعَةُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ وَهْبِ بْنِ زَمْعَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ خَرَجَ أَبُو بَكْرٍ فِي تِجَارَةٍ إِلَى بُصْرَى قَبْلَ مَوْتِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِعَامٍ وَمَعَهُ نُعَيْمَانُ وَسُوَيْبِطُ بْنُ حَرْمَلَةَ وَكَانَا شَهِدَا بَدْرًا وَكَانَ نُعَيْمَانُ عَلَى الزَّادِ وَكَانَ سُوَيْبِطُ رَجُلًا مَزَّاحًا فَقَالَ لِنُعَيْمَانَ أَطْعِمْنِي قَالَ حَتَّى يَجِيءَ أَبُو بَكْرٍ قَالَ فَلَأُغِيظَنَّكَ قَالَ فَمَرُّوا بِقَوْمٍ فَقَالَ لَهُمْ سُوَيْبِطٌ تَشْتَرُونَ مِنِّي عَبْدًا لِي قَالُوا نَعَمْ قَالَ إِنَّهُ عَبْدٌ لَهُ كَلَامٌ وَهُوَ قَائِلٌ لَكُمْ إِنِّي حُرٌّ فَإِنْ كُنْتُمْ إِذَا قَالَ لَكُمْ هَذِهِ الْمَقَالَةَ تَرَكْتُمُوهُ فَلَا تُفْسِدُوا عَلَيَّ عَبْدِي قَالُوا لَا بَلْ نَشْتَرِيهِ مِنْكَ فَاشْتَرَوْهُ مِنْهُ بِعَشْرِ قَلَائِصَ ثُمَّ أَتَوْهُ فَوَضَعُوا فِي عُنُقِهِ عِمَامَةً أَوْ حَبْلًا فَقَالَ نُعَيْمَانُ إِنَّ هَذَا يَسْتَهْزِئُ بِكُمْ وَإِنِّي حُرٌّ لَسْتُ بِعَبْدٍ فَقَالُوا قَدْ أَخْبَرَنَا خَبَرَكَ فَانْطَلَقُوا بِهِ فَجَاءَ أَبُو بَكْرٍ فَأَخْبَرُوهُ بِذَلِكَ قَالَ فَاتَّبَعَ الْقَوْمَ وَرَدَّ عَلَيْهِمْ الْقَلَائِصَ وَأَخَذَ نُعَيْمَانَ قَالَ فَلَمَّا قَدِمُوا عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَخْبَرُوهُ قَالَ فَضَحِكَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابُهُ مِنْهُ حَوْلًا
It was narrated that Umm Salamah said: Abu Bakr went out to trade in Busra, one year before the Prophet (ﷺ) died, and with him were Nu`aiman and Suwaibit the sons of Harmalah, who had been present at Badr. Nu`aiman was in charge of the provisions, and Suwaibit was a man who joked a lot. He said to Nu`aiman: 'Feed me'. He said: 'Not until Abu Bakr comes'. He said: 'Then I will have to annoy you'. Then they passed by some people, and Suwaibit said to them: 'Will you buy a slave from me?' They said: 'Yes'. He said 'He is a slave who talks a lot and he will tell you, I am a free man . If you are going to let him go when he says that to you, do not bother buying him.' They said: 'We will buy him from you.' So they bought him from him in return for ten young she-camels, then they brought him and tied a turban or a rope around his neck. Nu`aiman said: 'This man is making fun of you. I am a free man, not a slave.' They said: 'He has already told us about you; and they took him off.' Then Abu Bakr came and he (Suwaibit) told him about that. So he followed those people and returned their camels to them, and took Nu`aiman back. When they came to the Prophet (ﷺ) they told him what had happened, and the Prophet (ﷺ) and his companions laughed about it for a year.
ام المومنین حضرت ام سلمہ ؓا سے روایت ہے ، انہوں نے فرمایا:نبی ﷺ کی وفات سے ایک سال پہلے (کا واقعہ ہے کہ)حضرت ابوبکر ؓ تجارت کے لئے بصریٰ روانہ ہوئے ۔ ان کے ساتھ حضرت نعیمان اور حضرت سویبط بن حرملہ ؓ بھی تھے۔یہ دونوں حضرات غزوہ بدر میں شریک تھے ۔ حضرت نعیمان زادراہ (کھانے پینے کے سامان ) کے ذمہ دار تھے ۔سویبط ؓ بہت مزاحیہ طبیعت کے تھے۔انہوں نے نعیمان ؓ سے کہا :مجھے کھانا دیجئے ۔ انہوں نے کہا:حضرت ابو بکر ؓ آجائیں (ان کی اجازت سے دوں گا۔) سویبط ؓ نے کہا:(تم نے مجھےکھانا نہیں دیا ، اس لئے)میں آپ کو پریشان کروں گا۔(اس کے بعد سفر کے دوران میں)ان کا گزر کچھ لوگوں کے پاس سے ہوا ۔سویبط ؓ نے ان لوگوں سے کہا:کیا تم لوگ مجھ سے میرا ایک غلام خریدو گے ؟انہوں نے کہا:ہاں۔ انہوں نے کہا:وہ غلام ذراباتونی ہے ۔ وہ تم سے کہے گا: میں آزاد ہوں ۔ اگر اس کی یہ بات سن کر تم نے اسے چھوڑدینا ہے تو(ابھی سے خریدنے سے انکار کردواور)میرے غلام کا معاملہ خراب نہ کرو ۔ انہوں نے کہا:نہیں،ہم آپ سے وہ غلام خریدیں گے (اور سودا منسوخ نہیں کریں گے۔) چنانچہ ان لوگوں نے دس اونٹنیوں کے عوض ان(سویبط ؓ)سے انہیں(نعیمان ؓ کو غلام سمجھ کر)خرید لیا۔پھر آکر ان کے گلے میں پگڑی یا رسی ڈال دی ۔(اور انہیں قابو کرلیا۔)نعیمان ؓ نے کہا: یہ شخص (سویبط ؓ)آپ لوگوں سے مذاق کررہا ہے ۔میں تو آزاد ہوں ، غلام نہیں۔انہوں نے کہا:اس نے ہمیں(پہلے ہی)یہ بات بتادی تھی(کہ تم آزاد ہونے کا دعویٰ کروگے۔)چنانچہ وہ لوگ انہیں پکڑ کر لے گئے ۔ حضرت ابو بکر ؓ آئے اور لوگوں نے انہیں یہ واقعہ بتایا۔ انہوں نے قافلے والوں کے پیچھے جاکر ان کی اونٹنیاں واپس کیں اور نعیمان ؓ کو(ان سے)واپس لیا۔ جب یہ حضرات نبی ﷺ کی خدمت میں پہنچے تو آپ کو بھی یہ پورا قصہ سنایا،چنانچہ نبی ﷺ اور صحابہ کرام ؓم ایک سال تک اس واقعہ کو یاد کرکے ہنستے تھے۔