You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ حُمَيْدِ بْنِ كَاسِبٍ الْمَدَنِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلٌ مُنْصَرَفَهُ مِنْ أُحُدٍ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي رَأَيْتُ فِي الْمَنَامِ ظُلَّةً تَنْطُفُ سَمْنًا وَعَسَلًا، وَرَأَيْتُ النَّاسَ يَتَكَفَّفُونَ مِنْهَا، فَالْمُسْتَكْثِرُ، وَالْمُسْتَقِلُّ، وَرَأَيْتُ سَبَبًا وَاصِلًا إِلَى السَّمَاءِ، رَأَيْتُكَ أَخَذْتَ بِهِ، فَعَلَوْتَ بِهِ، ثُمَّ أَخَذَ بِهِ رَجُلٌ بَعْدَكَ فَعَلَا بِهِ، ثُمَّ أَخَذَ بِهِ رَجُلٌ بَعْدَهُ فَعَلَا بِهِ، ثُمَّ أَخَذَ بِهِ رَجُلٌ بَعْدَهُ فَانْقَطَعَ بِهِ، ثُمَّ وُصِلَ لَهُ فَعَلَا بِهِ، فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ: دَعْنِي أَعْبُرُهَا يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ: «اعْبُرْهَا» ، قَالَ: أَمَّا الظُّلَّةُ فَالْإِسْلَامُ، وَأَمَّا مَا يَنْطُفُ مِنْهَا مِنَ الْعَسَلِ وَالسَّمْنِ، فَهُوَ الْقُرْآنُ، حَلَاوَتُهُ وَلِينُهُ، وَأَمَّا مَا يَتَكَفَّفُ مِنْهُ النَّاسُ، فَالْآخِذُ مِنَ الْقُرْآنِ كَثِيرًا، وَقَلِيلًا، وَأَمَّا السَّبَبُ الْوَاصِلُ إِلَى السَّمَاءِ، فَمَا أَنْتَ عَلَيْهِ مِنَ الْحَقِّ، أَخَذْتَ بِهِ فَعَلَا بِكَ، ثُمَّ يَأْخُذُهُ رَجُلٌ مِنْ بَعْدِكَ فَيَعْلُو بِهِ، ثُمَّ آخَرُ فَيَعْلُو بِهِ، ثُمَّ آخَرُ فَيَنْقَطِعُ بِهِ، ثُمَّ يُوَصَّلُ لَهُ فَيَعْلُو بِهِ، قَالَ: «أَصَبْتَ بَعْضًا، وَأَخْطَأْتَ بَعْضًا» ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: أَقْسَمْتُ عَلَيْكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَتُخْبِرَنِّي بِالَّذِي أَصَبْتُ، مِنَ الَّذِي أَخْطَأْتُ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا تُقْسِمْ يَا أَبَا بَكْرٍ» . حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ: أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: كَانَ أَبُو هُرَيْرَةَ يُحَدِّثُ أَنَّ رَجُلًا أَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ رَأَيْتُ ظُلَّةً بَيْنَ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ، تَنْطِفُ سَمْنًا وَعَسَلًا، فَذَكَرَ الْحَدِيثَ نَحْوَهُ.
It was narrated that Ibn ‘Abbas said: “A man came to the Prophet (ﷺ), upon his return from Uhud, and said: ‘O Messenger of Allah, in my dream I saw a cloud giving shade, from which drops of ghee and honey were falling, and I saw people collecting them in the palms of their hands, some gathering a lot and some a little. And I saw a rope reaching up into heaven, and I saw you take hold of it and rise with it. Then another man took hold of it after you rose with it, then another man took hold of it after him and rose with it. Then a man took hold of it after him and it broke, then it was reconnected and he rose with it.’ Abu Bakr said: ‘Let me interpret it, O Messenger of Allah.’ He said: ‘Interpret it.’ He said: ‘As for the cloud giving shade, it is Islam, and the drops of honey and ghee that fall from it (represent) the Qur’an with its sweetness and softness. As for the people collecting that in their palms, some learn a lot of the Qur’an and some learn a little. As for the rope reaching up into heaven, it is the truth that you are following; you took hold of it and rose with it, then another man till take hold of it after you and rise with you, then another, who will rise with it, then another, but it will break and then he reconnected, then he will rise with it.’ He said: ‘You have got some of it right and some of it wrong.’ Abu Bakr said: ‘I adjure you O Messenger of Allah, tell me what I got right and what I got wrong.’ The Prophet (ﷺ) said: ‘Do not swear, O Abu Bakr.”*
حضرت عبد اللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: نبیﷺ جبگ احس ے واپس تشریف لائے تو ایک آدمی آپ کی خدمت میں حاضر ہوا۔ اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں نے خواب میں ایک سائبان (یابادل) دیکھا ہے جس سے گھی شہد ٹپک رہا تھا۔ اورمیں نے دیکھا کہ لوگ اس (گھی اور شہد) سے لےرہے ہیں۔ کوئی زیادہ لے رہا ہے کوئی کم اور میں نے ایک رسی دیکھی جو آسمان تک پہنچی ہوئی تھی۔ اور میں نے دیکھا کہ آپ نے اسے پکڑا اور اس کے ذریعے سے اوپر تشریف لے گئے، پھر آپ کے بعد ایک اور آدمی نے وہ رسی پکڑی اور وہ اس کے ذریعے سے اوپر چلا گیا، پھر اس کے بعد ایک آدمی نے اسے پکڑا وہ بھی اسے کے ذریعے سے اوپر چلا گیا، پھر اس کے بعد ایک آدمی نے اسے پکڑا تو وہ ٹوٹ گئی۔ پھر وہ رسی جوڑ دی گئی تو وہ اس کے ذریعے سے اوپر چلا گیا۔ حضرت ابوبکر نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! مجھے اس کی تعبیر کرنے کی اجازت دیجیے۔ آپ نے فرمایا: آپ اس کی تعبیر کریں۔ حضرت ابوبکر نے فرمایا: سائبان (یابادل) تو اسلام ہے۔ اس سے ٹبکنے والا شہد اور گھی قرآن، یعنی اس کی شیرینی اور نرمی ہے، اور اس سے لینے والے لوگ کم یا زیادہ قرآن (کاعلم فہم) حاصل کرنے والے ہیں۔ آسمان تک پہنچنے والی رسی سے مراد وہ حق (سچا دین) ہے جس پر آپ قائم ہیں۔ آپ نے اسے پکڑا اور اس کے ذریعے سے بلند ہو گئے(بلند درجات پر فائز ہو گئے) پھر آپ کے بعد ایک آدمی پکڑے گا اور اس کے ذریعے سے بلند ہو جائے گا۔ پھر دوسرا آدمی بھی اس (کوپکڑ کر اس ) کے ذریعے سے بلند ہوجائے گا۔ پھر ایک اور آدمی پکڑے گا تو رسی ٹوٹ جائے گی لیکن پھر جڑ جائے گی اور وہ اس کے ذریعے سے بلند ہو جائے گا۔ آپﷺ نے فرمایا: آپ نے کچھ صحیح کہا اور کچھ غلطی کی ہے۔ حضرت ابوبکر نے فرمایا: اللہ کے رسول! میں آپ کو قسم دے کر عرض کرتا ہوں کہ مجھے بتا دیجیے کہ میں نےکون سی بات صحیح کہ اور کون سی غلط کہی۔ تو نبیﷺ نے فرمایا: ابوبکر! قسم نہ کھاؤ۔ دوسری سند میں حضرت عبد اللہ بن عباس سے مروی ہے، انہوں نے فرمایا: حضرت ابو ہریرہ بیان کرتے تھے کہ ایک آدمی نے رسول اللہﷺ کی خدمت حاضر ہو کر عرض کیا: اے اللہ کے رسول میں نے آسمان اور زمین کے درمیان ایک سائبان (یابادل) دیکھا جس سے گھی اور شہد ٹپک رہا تھا…… اور پوری حدیث (مفہوماً) پہلی حدیث کی مانند بیان کی۔
«صحیح البخاری/التعبیر ۴۷ (۷۰۴۶)، صحیح مسلم/الرؤیا ۳ (۲۲۶۹)، سنن ابی داود/الأیمان والنذور ۱۳ (۳۲۶۷،۳۲۶۹)، السنة ۹ (۴۶۳۲،۴۶۳۳)، سنن الترمذی/الرؤیا۱۰ (۲۲۸۷)،(تحفة الأشراف:۵۸۳۸)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۱/۲۱۹)، سنن الدارمی/الرؤیا ۱۳ (۲۲۰۲)