You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ هِشَامٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ صَالِحٍ، عَنْ سِمَاكٍ، عَنْ قَابُوسَ، قَالَ: قَالَتْ أُمُّ الْفَضْلِ: يَا رَسُولَ اللَّهِ رَأَيْتُ كَأَنَّ فِي بَيْتِي عُضْوًا مِنْ أَعْضَائِكَ، قَالَ: «خَيْرًا رَأَيْتِ، تَلِدُ فَاطِمَةُ غُلَامًا فَتُرْضِعِيهِ» ، فَوَلَدَتْ حُسَيْنًا، أَوْ حَسَنًا، فَأَرْضَعَتْهُ بِلَبَنِ قُثَمٍ، قَالَتْ: فَجِئْتُ بِهِ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَوَضَعْتُهُ فِي حَجْرِهِ، فَبَالَ، فَضَرَبْتُ كَتِفَهُ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَوْجَعْتِ ابْنِي، رَحِمَكِ اللَّهُ»
It was narrated that Qabus said: “Umm Fadl said: ‘O Messenger of Allah! It is as if I saw (in a dream) one of your limbs in my house.’ He said: ‘What you have seen is good. Fatimah will give birth to a boy and you will breastfeed him.’ Fatimah gave birth to Husain or Hasan, and I breastfed him with the milk of Qutham.’ She said: ‘I brought him to the Prophet (ﷺ) and placed him in his lap, and he urinated, so I struck him on the shoulder.” The Prophet (ﷺ) said: “You have hurt my son, may Allah have mercy on you.”
حضرت قابوس بن مخارق ؓ سے روایت ہے، حضرت ام فضل (لبابہ بنت حارث) نے فرمایا: اے اللہ کے رسول! میں نے (خواب میں) دیکھا گویا میرے گھر میں آپ کے جسم مبارک کا حصہ ہے۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا: تو نے اچھی چیز دیکھی ہے۔ فاطمہ ( ) کے ہاں لڑکا پیدا ہوگا تو تم اسے دودھ پلاؤ گی۔ چنانچہ حضرت فاطمہ کے ہاں حضرت حسن یا حضرت حسین کی ولادت ہوئی تو انہیں ام الفضل نے دودھ پلایا جو قثم (بن عباس) سے تھا۔ انہوں نے بیان فرمایا: میں انہیں (حسن یا حسین کو) لےکر نبیﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی اور آپ کی آغوش میں رکھ دیا۔ بچے نے پیشاب کر دیا تومیں نے اس کے کندھے پر چپت لگائی۔ نبیﷺ نے فرمایا: اللہ تجھ پر رحم کرے! تو نے میرے بیٹے کو تکلیف پہنچائی ہے۔
«تفرد بہ ابن ماجہ،(تحفة الأشراف:۱۸۰۵۵، ومصباح الزجاجة:۱۳۷۱)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/الطہارة ۱۳۷ (۳۷۵)، مسند احمد (۶/۳۳۹)