You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ شَابُورَ قَالَ: حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ بَشِيرٍ، عَنْ قَتَادَةَ، أَنَّهُ حَدَّثَهُمْ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ الْجَرْمِيِّ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَيْدٍ، عَنْ أَبِي أَسْمَاءَ الرَّحَبِيِّ، عَنْ ثَوْبَانَ، مَوْلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: زُوِيَتْ لِي الْأَرْضُ حَتَّى رَأَيْتُ مَشَارِقَهَا، وَمَغَارِبَهَا، وَأُعْطِيتُ الْكَنْزَيْنِ، الْأَصْفَرَ أَوِ الْأَحْمَرَ، وَالْأَبْيَضَ، يَعْنِي الذَّهَبَ وَالْفِضَّةَ، وَقِيلَ لِي: إِنَّ مُلْكَكَ إِلَى حَيْثُ زُوِيَ لَكَ، وَإِنِّي سَأَلْتُ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ ثَلَاثًا، أَنْ لَا يُسَلِّطَ عَلَى أُمَّتِي جُوعًا فَيُهْلِكَهُمْ بِهِ عَامَّةً، وَأَنْ لَا يَلْبِسَهُمْ شِيَعًا، وَيُذِيقَ بَعْضَهُمْ بَأْسَ بَعْضٍ، وَإِنَّهُ قِيلَ لِي: إِذَا قَضَيْتُ قَضَاءً فَلَا مَرَدَّ لَهُ، وَإِنِّي لَنْ أُسَلِّطَ عَلَى أُمَّتِكَ جُوعًا فَيُهْلِكَهُمْ فِيهِ، وَلَنْ أَجْمَعَ عَلَيْهِمْ مِنْ بَيْنَ أَقْطَارِهَا حَتَّى يُفْنِيَ بَعْضُهُمْ بَعْضًا، وَيَقْتُلَ بَعْضُهُمْ بَعْضًا، وَإِذَا وُضِعَ السَّيْفُ فِي أُمَّتِي، فَلَنْ يُرْفَعَ عَنْهُمْ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ، وَإِنَّ مِمَّا أَتَخَوَّفُ عَلَى أُمَّتِي أَئِمَّةً مُضِلِّينَ، وَسَتَعْبُدُ قَبَائِلُ مِنْ أُمَّتِي الْأَوْثَانَ، وَسَتَلْحَقُ قَبَائِلُ مِنْ أُمَّتِي بِالْمُشْرِكِينَ، وَإِنَّ بَيْنَ يَدَيِ السَّاعَةِ دَجَّالِينَ كَذَّابِينَ، قَرِيبًا مِنْ ثَلَاثِينَ، كُلُّهُمْ يَزْعُمُ أَنَّهُ نَبِيٌّ، وَلَنْ تَزَالَ طَائِفَةٌ مِنْ أُمَّتِي عَلَى الْحَقِّ مَنْصُورِينَ، لَا يَضُرُّهُمْ مَنْ خَالَفَهُمْ حَتَّى يَأْتِيَ أَمْرُ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ قَالَ أَبُو الْحَسَنِ: لَمَّا فَرَغَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ مِنْ هَذَا الْحَدِيثِ، قَالَ: «مَا أَهْوَلَهُ»
It was narrated from Thawban, the freed slave of the Messenger of Allah (ﷺ), that the Messenger of Allah (ﷺ) said: “The earth was brought together for me so that I could see the east and the west, and I was given two treasures, the yellow (or the red) and the white – meaning gold and silver. And it was said to me: ‘Your dominion will extend as far as has been shown to you.’ I asked Allah for three things: That my nation would not be overwhelmed by famine that would destroy them all, and that they would not be rent by schism and fight one another, but it was said to me: ‘When I (Allah) issue My decree it cannot be revoked. But I will never cause your nation to be overwhelmed by famine that would destroy them all, and I will not gather their enemies against them (and destroy them) until they annihilate one another and kill one another.’ Once they start to fight amongst themselves, that will continue until the Day of Resurrection. What I fear most for my nation is misguiding leaders. Some tribes among my nation will worship idols and some tribes among my nation will join the idolaters. Before the Hour comes there will be nearly thirty Dajjals (great liars), each of them claiming to be a Prophet. But a group among my nation will continue to adhere to the truth and be victorious, and those who oppose them will not harm them, until the command of Allah comes to pass.’”
رسول اللہ ﷺ کے آزاد کردہ حضرت ثوبان ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: میرے لیے زمین سمیٹی گئی تھی حتی کہ میں نے اس کے مشرق اور مغرب دیکھ لیے، اور جھے دو خزانے دیے گئے: زرد یا سرخ (سونا) بھی اور سفید (چاندی) بھی، اور مجھے کہا گیا: آپ کی سلطنت وہاں تک ہو گی جہاں تک آپ کے لیے زمین سمیٹی گئی ہے۔ اور میں نے اللہ عزوجل سے تین درخؤاستیں کیں۔ (ایک) یہ کہ میری امت پر بھوک (اور قحط) مسلط نہ کرے جس سے ان کی اکثریت ہلاک ہو جائے۔ (دوسری یہ کہ میری امت پر بیرونی دشمن مسلط ہو کر انہیں ملیا میٹ نہ کر دے۔ اور تیسری) یہ کہ ان کو گروہ گروہ کر کے باہمی جنگ میں مبتلا نہ کرے۔ مجھے فرمایا گیا: میں جب کوئی فیصلہ کر لیتا ہوں تو اسے رد نہیں کیا جا سکتا۔ میری تیری امت پر بھوک مسلط نہیں کروں گا جو انہیں ہلاک کر دے، اور میں ان کے خلاف دنیا کے کناروں کے درمیان (رہنے والے) سب (دشمنوں) کو جمع نہیں کروں گا بلکہ وہ ایک دوسرے کو تباہ کریں گے، اور ایک دوسرے کو قتل کریں گے۔ اور جب میری امت میں تلوار چل پڑی تو پھر قیامت تک اٹھائی نہیں جائے گی (ہمیشہ چلتی رہے گی۔) مجھے اپنی امت کے بارے میں (سب سے زیادہ) گمراہ کرنے والے لہڈروں کا خوف ہے۔ میری امت کے کچھ قبیلے اوثان (بتوں) کی پوجا کریں گے۔ اور میری امت کے کچھ قبائل مشرکوں سے مل جائیں گے۔ قیامت سے پہلے تیس کے قریب جھوٹے دجال ہوں گے۔ ان میں سے ہر ایک یہ دعویٰ کرے گا کہ وہ نبی ہے۔ میری امت میں سے ایک جماعت ہمیشہ حق پر قائم رہے گی۔ ان کی مدد کی جائے گی۔ ان کے مخالف انہیں نقصان نہیں پہنچا سکیں گے حتی کہ اللہ کا حکم آ جائے گا۔ امام ابن ماجہ کے شاگرد ابوالحسن قطان ؓ نے کہا: جب امام ابو عبداللہ (ابن ماجہ ؓ) یہ حدیث سنا کر فارغ ہوئے تو فرمایا: کس قدر خوف زدہ کرنے والی حدیث ہے!
اس سے روم و ایران کے خزانے مرادہیں۔ ۲؎: یعنی قیامت قائم ہو، اس حدیث میں آپ ﷺ کا کھلا معجزہ ہے، آپ نے فرمایا: مجھ کو زمین کے پورب اور پچھم دکھلائے گئے اور ایسا ہی ہوا کہ اسلام پورب یعنی ترکستان اور تاتار کی ولایت سے لے کر پچھم یعنی اندلس اور بربر تک جا پہنچا لیکن اتری اور دکھنی علاقوں میں اسلام کا رواج نہیں ہوا۔