You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَبِي عِمْرَانَ الْجَوْنِيِّ، عَنِ الْمُشَعَّثِ بْنِ طَرِيفٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الصَّامِتِ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «كَيْفَ أَنْتَ يَا أَبَا ذَرٍّ وَمَوْتًا يُصِيبُ النَّاسَ حَتَّى يُقَوَّمَ الْبَيْتُ بِالْوَصِيفِ؟» - يَعْنِي الْقَبْرَ - قُلْتُ: مَا خَارَ اللَّهُ لِي وَرَسُولُهُ - أَوْ قَالَ: اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ - قَالَ: «تَصَبَّرْ» قَالَ: «كَيْفَ أَنْتَ، وَجُوعًا يُصِيبُ النَّاسَ، حَتَّى تَأْتِيَ مَسْجِدَكَ فَلَا تَسْتَطِيعَ أَنْ تَرْجِعَ إِلَى فِرَاشِكَ، وَلَا تَسْتَطِيعَ أَنْ تَقُومَ مِنْ فِرَاشِكَ إِلَى مَسْجِدِكَ؟» قَالَ: قُلْتُ: اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ - أَوْ مَا خَارَ اللَّهُ لِي وَرَسُولُهُ - قَالَ: «عَلَيْكَ بِالْعِفَّةِ» ثُمَّ قَالَ: «كَيْفَ أَنْتَ، وَقَتْلًا يُصِيبُ النَّاسَ حَتَّى تُغْرَقَ حِجَارَةُ الزَّيْتِ بِالدَّمِ؟» قُلْتُ: مَا خَارَ اللَّهُ لِي وَرَسُولُهُ، قَالَ: «الْحَقْ بِمَنْ أَنْتَ مِنْهُ» ، قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ أَفَلَا آخُذُ بِسَيْفِي، فَأَضْرِبَ بِهِ مَنْ فَعَلَ ذَلِكَ، قَالَ: «شَارَكْتَ الْقَوْمَ إِذًا، وَلَكِنِ ادْخُلْ بَيْتَكَ» ، قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ فَإِنْ دُخِلَ بَيْتِي؟ قَالَ: «إِنْ خَشِيتَ أَنْ يَبْهَرَكَ شُعَاعُ السَّيْفِ، فَأَلْقِ طَرَفَ رِدَائِكَ عَلَى وَجْهِكَ، فَيَبُوءَ بِإِثْمِهِ وَإِثْمِكَ، فَيَكُونَ مِنْ أَصْحَابِ النَّارِ»
It was narrated from Abu Dharr that the Messenger of Allah (ﷺ) said: “What will you do, O Abu Dharr, when death overwhelms the people to such an extent that a grave will be equal in value to a slave?” I said: “Whatever Allah and His Messenger choose for me, or Allah and His Messenger know best.” He said “Be patient.” He said: ‘What will you do when famine strikes the people so that you will go to the place where you pray and will not be able to return to your bed, or you will not be able to get up from your bed to go to the place where you pray?” He said: “I said: ‘Allah and His Messenger know best, or whatever Allah and His Messenger choose for me.” He said: “You must refrain from forbidden things.” He said: “What will you do when killing befalls the people so that Hijaratuz-Zait*is covered with blood?” I said: “Whatever Allah and His Messenger choose for me.” He said: “Stay with those whom you belong to.” He said: “I said: ‘O Messenger of Allah, should I not take my sword and strike those who do that?’” He said: “Then you will be just like the people. Rather enter your house.” I said: “O Messenger of Allah, what if they enter my house?” He said: “If you are afraid that the flashing of the sword will dazzle you, then put the edge of your garment over your face, and let him carry his own sin and your sin, and he will be one of the people of the Hellfire.
حضرت ابوذر ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ابوذر! اس وقت تو کیا کرے گا جب لوگوں میں موت کثرت سے واقع ہو گی حتی کہ ایک گھر، یعنی قبر کی قیمت ایک غلام کے برابر ہو گی؟میں نے کہا: (میں وہی کچھ کروں گا) جو کچھ میرے لیے اللہ اور اس کا رسول پسند فرمائیں۔ یا میں نے کہا: اللہ اور اس کا رسول بہتر جانتے ہیں (کہ مجھے ان حالات میں کیا کرنا چاہیے۔) آپ نے فرمایا: صبر کرنا۔ پھر آپ نے فرمایا: تو کیا کرے گا جب لوگوں کوبھوک کا سامنا ہو گا حتی کہ تو مسجد میں آئے گا تو تجھ سے اپنے بستر تک واپس نہیں پہنچا جائے گا اور تو اپنے بستر سے اٹھ کر اپنی نماز کی جگہ تک نہیں جا سکے گا؟ میں نے کہا: اللہ اور اس کا رسول بہتر جانتے ہیں۔ یا کہا: جو کچھ اللہ اور اس کا رسول میرے لیے پسند فرمائیں۔ آپ نے فرمایا: عفت اختیار کرنا۔پھر فرمایا: تو کیا کرے گا جب لوگوں میں قتل و غارت عام ہو گی حتی کہ حجارۃ الزیت (کا مقام) خون میں ڈوب جائے گا؟ میں نے کہا: جو کچھ اللہ اور اس کا رسول میرے لیے پسند فرمائیں۔ آپ نے فرمایا: تو جس قبیلے سے ہے اسی میں جا رہنا۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیوں نہ میں تلوار لے کر ان لوگوں کو قتل کروں جو یہ (فاسد) کریں گے؟ آپ نے فرمایا: تب تو تُو لوگوں کے ساتھ (جنگ و جدل میں) شریک ہو گیا، بلکہ اس صورت حال میں تو اپنے گھر میں داخل ہو جانا۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! اگر لوگ میرے گھر میں گھس آئیں تو؟ آپ نے فرمایا: اگر تجھے خطرہ ہو کہ تلوار کی چمک تجھ پر غالب آ جائے گی تو اپنی چادر کا کنارہ اپنے چہرے پر ڈال لینا۔ تب وہ (فسادی قاتل) اپنا اور تیرا گناہ اٹھا لے جائے گا اور وہ جہنمی ہو جائے گا۔
یعنی ایک قبر کی جگہ کے لیے ایک غلام دینا پڑے گا یا ایک قبر کھودنے کے لیے ایک غلام کی قیمت ادا کرنی پڑے گی یا گھر اتنے خالی ہو جائیں گے کہ ہر غلام کو ایک ایک گھر مل جائے گا۔ ۲؎: «حجارة الزيت» مدینہ میں ایک جگہ کا نام ہے۔ ۳؎: یعنی اپنے گھر میں بیٹھے رہنا۔