You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عُمَرَ الْعَدَنِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ أَبِي النُّجُودِ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ، قَالَ: كُنْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ، فَأَصْبَحْتُ يَوْمًا قَرِيبًا مِنْهُ وَنَحْنُ نَسِيرُ، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ أَخْبِرْنِي بِعَمَلٍ يُدْخِلُنِي الْجَنَّةَ، وَيُبَاعِدُنِي مِنَ النَّارِ، قَالَ: «لَقَدْ سَأَلْتَ عَظِيمًا، وَإِنَّهُ لَيَسِيرٌ عَلَى مَنْ يَسَّرَهُ اللَّهُ عَلَيْهِ، تَعْبُدُ اللَّهَ لَا تُشْرِكُ بِهِ شَيْئًا، وَتُقِيمُ الصَّلَاةَ، وَتُؤْتِي الزَّكَاةَ، وَتَصُومُ رَمَضَانَ، وَتَحُجَّ الْبَيْتَ» ثُمَّ قَالَ: أَلَا أَدُلُّكَ عَلَى أَبْوَابِ الْخَيْرِ؟ الصَّوْمُ جُنَّةٌ، وَالصَّدَقَةُ تُطْفِئُ الْخَطِيئَةَ كَمَا يُطْفِئُ النَّارَ الْمَاءُ، وَصَلَاةُ الرَّجُلِ مِنْ جَوْفِ اللَّيْلِ، ثُمَّ قَرَأَ {تَتَجَافَى جُنُوبُهُمْ عَنِ الْمَضَاجِعِ} [السجدة: 16] حَتَّى بَلَغَ {جَزَاءً بِمَا كَانُوا يَعْمَلُونَ} [السجدة: 17] ثُمَّ قَالَ: «أَلَا أُخْبِرُكَ بِرَأْسِ الْأَمْرِ، وَعَمُودِهِ، وَذُرْوَةِ سَنَامِهِ؟ الْجِهَادُ» ثُمَّ قَالَ: «أَلَا أُخْبِرُكَ بِمِلَاكِ ذَلِكَ كُلِّهِ؟» قُلْتُ: بَلَى، فَأَخَذَ بِلِسَانِهِ، فَقَالَ: «تَكُفُّ عَلَيْكَ هَذَا» قُلْتُ: يَا نَبِيَّ اللَّهِ وَإِنَّا لَمُؤَاخَذُونَ بِمَا نَتَكَلَّمُ بِهِ؟ قَالَ: «ثَكِلَتْكَ أُمُّكَ يَا مُعَاذُ وَهَلْ يُكِبُّ النَّاسَ عَلَى وُجُوهِهِمْ فِي النَّارِ، إِلَّا حَصَائِدُ أَلْسِنَتِهِمْ؟»
It was narrated that Mu’adh bin Jabal said: “I was with the Messenger of Allah (ﷺ) on a journey. One morning I drew close to him when we were on the move and said: ‘O Messenger of Allah, tell me of an action that will gain me admittance to Paradise and keep me far away from Hell.’ He said: ‘You have asked for something great, but it is easy for the one for whom Allah makes it easy. Worship Allah and do not associate anything in worship with Him, establish prayer, pay charity, fast Ramadan, and perform Hajj to the House.’ Then he said: ‘Shall I not tell you of the means of goodness? Fasting is a shield, and charity extinguishes sin as water extinguishes fire, and a man’s prayer in the middle of the night.’ Then he recited: “Their sides forsake their beds” until he reached: “As a reward for what they used to do.”[32:16-17] Then he said: ‘Shall I not tell you of the head of the matter, and its pillar and pinnacle? (It is) Jihad.’ Then he said: ‘Shall I not tell you of the basis of all that?’ I said: ‘Yes.’ He took hold of his tongue then said: ‘Restrain this.’ I said: ‘O Prophet of Allah, will we be brought to account for what we say?’ He said: ‘May your mother not found you, O Mu’adh! Are people thrown onto their faces in Hell for anything other than the harvest of their tongues?’”
حضرت معاذ بن جبل ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میں ایک سفر میں نبی ﷺ کے ساتھ تھا، ایک دن جبکہ ہم چل رہے تھے میں آپ کے قریب ہو گیا۔ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! مجھے ایسا عمل بتائیے جو مجھے جنت میں پہنچا دے اور جہنم سے دور کر دے۔ آپ نے فرمایا: تو نے بڑی عظیم بات پوچھی ہے اور جس کے لیے اللہ آسان کر دے اس کے لیے یہ آسان بھی ہے۔ (جنت میں پہنچانے والا عمل یہ ہے کہ) تو اللہ کی عبادت کرے، اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرے، نماز قائم کرے، زکاۃ ادا کرے، رمضان کے روزے رکھے اور بیت اللہ کا حج کرے۔پھر فرمایا: کیا میں تجھے نیکی کے دروازے نہ بتاؤں؟ روزہ ڈھال ہے۔ صدقہ گناہ (کی آگ) کو بجھا دیتا ہے۔ اور آدمی کا رات کے دوران میں نماز (تہجد) پڑھنا۔ پھر آپ نے یہ آیت تلاوت فرمائی: (تَتَجَافَىٰ جُنُوبُهُمْ عَنِ ٱلْمَضَاجِعِ... جَزَآءًۢ بِمَا كَانُوا يَعْمَلُونَ) ان کے پہلو بستروں سے الگ رہتے ہیں۔ (اور) وہ اپنے رب کو خوف اور امید سے پکارتے ہیں، اور جو کچھ ہم نے انہیں رزق دیا ہے، اس میں سے خرچ کرتے ہیں۔ کوئی نفس نہیں جانتا کہ ان کے اعمال کے بدلے میں ان کے لیے آنکھوں کی ٹھنڈک کی کون کون سی چیزین پوشیدہ رکھی گئی ہیں۔پھر فرمایا: کیا میں تجھے دین کا سر، اس کا ستون اور اس کی کوہان کی چوٹی نہ بتاؤ؟ وہ جہاد ہے۔پھر فرمایا: میں تجھے وہ چیز نہ بتاؤں جس پر ان سب کا مدار ہے؟ میں نے کہا: کیوں نہیں! تب نبی ﷺ نے اپنی زبان پکڑ کر فرمایا: اسے روک کر رکھنا۔میں نے کہا: اللہ کے نبی! ہم جو باتیں کرتے ہیں کیا ان پر بھی ہمارا مؤاخذہ ہو گا؟ آپ نے فرمایا: معاذ! تیری ماں تجھے روئے۔ لوگوں کو (جہنم کی) آگ میں چہروں کے بل گھسیٹنےوالی چیز ان کی زبانوں کی کاٹی ہوئی فصلوں کے سوا اور کیا ہے؟
«سنن الترمذی/الإیمان ۷ (۲۶۱۶)،(تحفة الأشراف:۱۱۳۱۱)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۵/۲۳۱)