You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ بَذِيمَةَ، عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّ بَنِي إِسْرَائِيلَ لَمَّا وَقَعَ فِيهِمُ النَّقْصُ، كَانَ الرَّجُلُ يَرَى أَخَاهُ عَلَى الذَّنْبِ فَيَنْهَاهُ عَنْهُ، فَإِذَا كَانَ الْغَدُ لَمْ يَمْنَعْهُ مَا رَأَى مِنْهُ، أَنْ يَكُونَ أَكِيلَهُ وَشَرِيبَهُ وَخَلِيطَهُ، فَضَرَبَ اللَّهُ قُلُوبَ بَعْضِهِمْ بِبَعْضٍ، وَنَزَلَ فِيهِمُ الْقُرْآنُ، فَقَالَ: {لُعِنَ الَّذِينَ كَفَرُوا مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ عَلَى لِسَانِ دَاوُدَ وَعِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ} حَتَّى بَلَغَ {وَلَوْ كَانُوا يُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَالنَّبِيِّ وَمَا أُنْزِلَ إِلَيْهِ مَا اتَّخَذُوهُمْ أَوْلِيَاءَ وَلَكِنَّ كَثِيرًا مِنْهُمْ فَاسِقُونَ} [المائدة: 81] ، قَالَ: وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، مُتَّكِئًا فَجَلَسَ، وَقَالَ: «لَا حَتَّى تَأْخُذُوا عَلَى يَدَيِ الظَّالِمِ، فَتَأْطِرُوهُ عَلَى الْحَقِّ أَطْرًا» . حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ - أَمْلَاهُ عَلَيَّ - قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي الْوَضَّاحِ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ بَذِيمَةَ، عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بِمِثْلِهِ.
It was narrated from Abu ‘Ubaidah that the Messenger of Allah (ﷺ) said: “When the Children of Isral became deficient in religious commitment, a man would see his brother committing sin and would tell him not to do it, but the next day, what he had seen him do did not prevent him from eating or drinking with him, or mixing with him. So Allah made the hearts of those who did not commit sin like the hearts of those who did, and He revealed Qur’an concerning them and said: “Those among the Children of Israel who disbelieved were cursed by the tongue of David and ‘Eisa, son of Maryam” until he reached: “And had they believed in Allah, and in the Prophet and in what has been revealed to him, never would they have taken them (the disbelievers) as their friends; but many of them are disobedient (to Allah).”[5:78-81] The Messenger of Allah (ﷺ) sat up and said: No, not until they take the hand of the wrongdoer (i.e. restrain him] and force him to follow the right way.
حضرت ابو عبیدہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا: بنی اسرائیل میں نقائص اس طرح پیدا ہوئے کہ آدمی اپنے بھائکو (ایک بار) کوئی گناہ کرتے دیکھتا توا سے منع کرتا، پھر اگلے دن اسے گناہ کرتے دیکھتا تو اس کی وجہ سے وہ اس کا ہم نوالہ وہم اور ہم راز بننے سے نہ رکتا، چنانچہ اللہ تعالیٰ نے ان کے دل ایک دوسرے سے ملادیے۔ انے بارے میں قرآن نازل ہوا۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: (لُعِنَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا مِنْۢ بَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ عَلٰی لِسَانِ دَاوٗدَ وَ عِیْسَی ابْنِ مَرْیَمَ ؕ ذٰلِكَ بِمَا عَصَوْا وَّ كَانُوْا یَعْتَدُوْنَ۔ كَانُوْا لَا یَتَنَاهَوْنَ عَنْ مُّنْكَرٍ فَعَلُوْهُ ؕ لَبِئْسَ مَا كَانُوْا یَفْعَلُوْنَ ۔ تَرٰی كَثِیْرًا مِّنْهُمْ یَتَوَلَّوْنَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا ؕ لَبِئْسَ مَا قَدَّمَتْ لَهُمْ اَنْفُسُهُمْ اَنْ سَخِطَ اللّٰهُ عَلَیْهِمْ وَ فِی الْعَذَابِ هُمْ خٰلِدُوْنَ۔ وَ لَوْ كَانُوْا یُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰهِ وَ النَّبِیِّ وَ مَاۤ اُنْزِلَ اِلَیْهِ مَا اتَّخَذُوْهُمْ اَوْلِیَآءَ وَ لٰكِنَّ كَثِیْرًا مِّنْهُمْ فٰسِقُوْنَ) بنی اسرائیل کے کافروں پر حضرت داؤد اور حضرت عیسیٰ ابن مریم کی زبانی لعنت کی گئی ، اس وجہ سے کہ وہ نافرمانیاں کرتے تھے اور حد سے بڑھ جاتے تھے اور وہ جو برے کام کرتے تھے، ان سے ایک دوسرے کو منع نہیں کرتے تھے۔ وہ جو کچھ کرتے تھے یقیناً بہت برا تھا۔ ان میں سے بہت سے لوگوں کو آپ دیکھیں گے کہ کافروں سے دوستی کرتے ہیں۔ بہت برا ہے جو کچھ انہوں نے اپنے لیے آگے بھیجا۔ وہ یہ کہ اللہ تعالیٰ ان سے ناراض ہو، اور وہ ہمیشہ عذاب میں رہیں گے۔ اور اگر وہ اللہ پر، نبی پر اور نبی پر نازل ہونے والی شریعت پر ایمان رکھنے والے ہوتے تو ان (کافروں) سے دوستی نہ کرتے لیکن ان میں سے اکثر فاسق ہیں۔ حضرت ابو عبیدہ ؓ نے کہا: رسول اللہﷺ ٹیک لگائے ہوئے تھے، آپ سیدھے ہوکر بیٹھ گئے اور فرمایا: نہیں (تم عذاب سے نہیں بچ سکتے) حتیٰ کہ ظالم کا ہاتھ پکڑکر (اسے ظم سے روک دو اور) اسے حق قبول کرنے پر مجبور کردو۔ امام ابن ماجہ ؓ نے یہی روایت ایک دوسری سندسے حضرت عبد اللہ بن مسعود ؓ کے واسطے سے نبیﷺ سے اسی طرح مرفوعاً بھی بیان کی ہے۔
«سنن ابی داود/الملاحم ۱۷ (۴۳۳۶،۴۳۳۷)، سنن الترمذی/التفسیر ۶ (۳۰۴۸)،(تحفة الأشراف:۹۶۱۴)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۱/ ۳۹۱)