You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ خَالِدٍ قَالَ: حَدَّثَنِي عُتْبَةُ بْنُ أَبِي حَكِيمٍ قَالَ: حَدَّثَنِي عَمِّي عَمْرُو بْنُ جَارِيَةَ، عَنْ أَبِي أُمَيَّةَ الشَّعْبَانِيِّ، قَالَ: أَتَيْتُ أَبَا ثَعْلَبَةَ الْخُشَنِيَّ، قَالَ: قُلْتُ: كَيْفَ تَصْنَعُ فِي هَذِهِ الْآيَةِ؟ قَالَ: أَيَّةُ آيَةٍ؟ قُلْتُ: {يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا عَلَيْكُمْ أَنْفُسَكُمْ لَا يَضُرُّكُمْ مَنْ ضَلَّ إِذَا اهْتَدَيْتُمْ} [المائدة: 105] ، قَالَ: سَأَلْتَ عَنْهَا خَبِيرًا، سَأَلْتُ عَنْهَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: «بَلِ ائْتَمِرُوا بِالْمَعْرُوفِ، وَتَنَاهَوْا عَنِ الْمُنْكَرِ، حَتَّى إِذَا رَأَيْتَ شُحًّا مُطَاعًا، وَهَوًى مُتَّبَعًا، وَدُنْيَا مُؤْثَرَةً، وَإِعْجَابَ كُلِّ ذِي رَأْيٍ بِرَأْيِهِ، وَرَأَيْتَ أَمْرًا لَا يَدَانِ لَكَ بِهِ، فَعَلَيْكَ خُوَيْصَّةَ نَفْسِكَ، وَدَعْ أَمْرَ الْعَوَامِّ، فَإِنَّ مِنْ وَرَائِكُمْ أَيَّامَ الصَّبْرِ، الصَّبْرُ فِيهِنَّ عَلَى مِثْلِ قَبْضٍ عَلَى الْجَمْرِ، لِلْعَامِلِ فِيهِنَّ مِثْلُ أَجْرِ خَمْسِينَ رَجُلًا، يَعْمَلُونَ بِمِثْلِهِ»
It was narrated that Abu Umayyah Sha’bani said: “I came to Abu Tha’labah Al-Khushani and said: ‘How do you understand this Verse?’ He said: ‘Which verse?’ I said: “O you who believe! Take care of your own selves. If you follow the (right) guidance, no hurt can come to you from those who are in error.”?[5:105] He said: ‘You have asked one who knows about it. I asked the Messenger of Allah (ﷺ) about it and he said: “Enjoin good upon one another and forbid one another to do evil, but if you see overwhelming stinginess, desires being followed, this world being preferred (to the Hereafter), every person with an opinion feeling proud of it, and you realize that you have no power to deal with it, then you have to mind your own business and leave the common folk to their own devices. After you will come days of patience, during which patience will be like grasping a burning ember, and one who does good deeds will have a reward like that of fifty men doing the same deed.”
حضرت ابو امامیہ شعبانی ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے حضرت ابو ثعلبہ خشنی ؓ کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا: آپ کا اس آیت کے بارے میں کیا خیال ہے؟ فرمایا: کون سے آیت؟ میں نے کہا: (یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا عَلَیْكُمْ اَنْفُسَكُمْ لَا یَضُرُّكُمْ مَّنْ ضَلَّ اِذَا اهْتَدَیْتُمْ) اے ايمان والو! اپنی فکر کرو۔ جب تم راہ راست پر چل رہے ہو تو جو شخص گمراہ ہے اس سے تمہیں کوئی نقصان نہیں۔ انہوں نے فرمایا: تم نے یہ مسئلہ خبر رکھنے والے سے پوچھا ہے۔ میں نے رسول اللہﷺ سے اس بارے میں دریافت کیا تھا تو آپؐ نے فرمایا تھا: بلکہ ایک دوسرے کو نیکی کا حکم دو اور ایک دوسرے کو برائی سے منع کرو حتیٰ کہ جب تو دیکھے کہ بخل کا حکم مانا جاتا ہے (ہر شخص بخل کر کرہا ہے گویا بخل کی حکومت ہے)، خواہش کی پیروی کی جاتی ہے، دنیا کو ترجیح دی جاتی ہے، اور ہر شخص کو اپنی رائے ہی اچھی لگتی ہے، اور تیرے سامنے ایسی صورت حال آجائے کہ تو اس کا مقابلہ نہیں کر سکتا تو پھر خاص اپنی جان کی فکر کر اور عوام کی فکر چھوڑ دے کیونکہ تمہارے آگے صبر کا زمانہ آرہا ہے۔ اس دور میں صبر (اور حق پر قائم رہنا) اس طرح (دشوار) ہوگا جیسے انگارے کو مٹھی میں لینا۔ ان ایام میں (صحیح نیک) عمل کرنے والے کو (عام حالات میں یہی عمل کرنے والے پچاس آدمیوں کے برابر ثواب ملے گا۔
«سنن ابی داود/الملاحم ۱۷ (۴۳۴۱)، سنن الترمذی/التفسیر ۶ (۳۰۵۸)،(تحفة الأشراف:۱۱۸۸۱)