You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْكٍ قَالَ: حَدَّثَنِي هِشَامُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قَالَ: دَخَلْتُ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يُوعَكُ، فَوَضَعْتُ يَدِي عَلَيْهِ فَوَجَدْتُ حَرَّهُ بَيْنَ يَدَيَّ فَوْقَ اللِّحَافِ، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا أَشَدَّهَا عَلَيْكَ قَالَ: «إِنَّا كَذَلِكَ يُضَعَّفُ لَنَا الْبَلَاءُ، وَيُضَعَّفُ لَنَا الْأَجْرُ» قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيُّ النَّاسِ أَشَدُّ بَلَاءً؟ قَالَ: «الْأَنْبِيَاءُ» ، قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ ثُمَّ مَنْ؟ قَالَ: «ثُمَّ الصَّالِحُونَ، إِنْ كَانَ أَحَدُهُمْ لَيُبْتَلَى بِالْفَقْرِ، حَتَّى مَا يَجِدُ أَحَدُهُمْ إِلَّا الْعَبَاءَةَ يَحُوبُهَا، وَإِنْ كَانَ أَحَدُهُمْ لَيَفْرَحُ بِالْبَلَاءِ، كَمَا يَفْرَحُ أَحَدُكُمْ بِالرَّخَاءِ»
Abu Sa’eed Al-Khudri said: “I entered upon the Prophet (ﷺ) when he was suffering from a fever, I placed my hand on him and felt heat with my hand from above the blanket. I said: ‘O Messenger of Allah, how hard it is for you!’ He said: ‘We (Prophets) are like that. The trial is multiplied for us and so is the reward.’ I said: ‘O Messenger of Allah, which people are most severely tested?’ He said: ‘The Prophets.’ I said: ‘O Messenger of Allah, then who?’ He said: ‘Then the righteous, some of whom were tested with poverty until they could not find anything except a cloak to put around themselves. One of them will rejoice at calamity as one of you would rejoice at ease.’”
حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میں نبیﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا جبکہ آپ کو بخار تھا۔ میں نے آپ کے جسم مبارک پر ہاتھ رکھا تو لحاف کے اوپر رکھے ہوئے میرے ہاتھ کو حرارت محسوس ہوئی۔ میں نے کہا: اللہ کے رسول! آپ کو کتنا سخت بخار ہے! آپ نے فرمایا: ہم (انبیاء) اسی طرح ہوتے ہیں کہ ہمیں مصیبت (یا آزمائش) بھی دگنی آتی ہے اور ثواب بھی گنا ملتا ہے۔ میں نے کہا: اللہ کے رسول! سب سے زیادہ سخت آزمائش کو لوگوں کو آتی ہے؟ آپ نے فرمایا: نبیوں کو میں نے کہا: ان کے بعد؟ فرمایا: نیک لوگوں کو۔ انہیں فقرے کے ذریعے سے آزمایا جاتا تھا کہ (بعض اوقات) ایک آدمی کو صرف ایک چادر میسر ہوتی تھی جسے وہ جسم پر لپیٹ لیتا تھا۔ اور وہ مصیبت پر اس طرح خوش ہوتے تھے جس طرح تم رحت پر خوش ہوتے ہو۔
«تفرد بہ ابن ماجہ،(تحفة الأشراف:۴۱۸۹، ومصباح الزجاجة:۱۴۱۷)