You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ أُمَيَّةَ بْنِ صَفْوَانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ صَفْوَانَ سَمِعَ جَدَّهُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ صَفْوَانَ يَقُولُ أَخْبَرَتْنِي حَفْصَةُ أَنَّهَا سَمِعَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَيَؤُمَّنَّ هَذَا الْبَيْتَ جَيْشٌ يَغْزُونَهُ حَتَّى إِذَا كَانُوا بِبَيْدَاءَ مِنْ الْأَرْضِ خُسِفَ بِأَوْسَطِهِمْ وَيَتَنَادَى أَوَّلُهُمْ آخِرَهُمْ فَيُخْسَفُ بِهِمْ فَلَا يَبْقَى مِنْهُمْ إِلَّا الشَّرِيدُ الَّذِي يُخْبِرُ عَنْهُمْ فَلَمَّا جَاءَ جَيْشُ الْحَجَّاجِ ظَنَنَّا أَنَّهُمْ هُمْ فَقَالَ رَجُلٌ أَشْهَدُ عَلَيْكَ أَنَّكَ لَمْ تَكْذِبْ عَلَى حَفْصَةَ وَأَنَّ حَفْصَةَ لَمْ تَكْذِبْ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
Hafsah narrated that she heard the Messenger of Allah (ﷺ) say: “An invading army will come towards this House until, when they are in Bayda’, the middle of them will be swallowed up by the earth, and the first of them will call out to the last of them, and they will be swallowed up, until there is no one left of them except a fugitive who will tell them of what happened to them.” When the army of Hajjaj came, we thought that they were (the ones mentioned in this Hadith). A man said: “I bear witness that you did not attribute a lie to Hafsah and that Hafsah did not attribute a lie to the Prophet (ﷺ).
اُم المؤمنین حضرت حفصہ رضی ا للہ عنہا سے روایت ہے، انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا، آپ فر رہے تھے: ‘‘ایک لشکر بیت اللہ پر حملہ کرنے کےلئے اس کی طرف آئے گا حتی کہ جب وہ بیداء میں پہنچیں گے تو لشکر کا درمیانی حصہ زمین میں دھنسا دیا جائے گا۔ ان کے آگے والے اپنے پیچھے والوں کو آوازیں دیں گے تو انہیں بھی دھنسا دیا جائے گا۔ ان میں سے صرف ایک آدمی بھاگ کر بچے گا جس سے دوسروں کو اس واقعہ کا علم ہو گا’’۔(حضرت عبداللہ بن صفان ؓ نے فرمایاJ جب حجاج کا لشکر (مکہ پر حملہ کرنے کے لئے) آیا تو ہم نے گمان کیا کہ یہ وہی لوگ ہیں (جن کا ذکر اس حدیث میں ہے) ایک آدمی نے (یہ حدیث سن کر عبداللہ بن صفوان ؓ سے) کہا: میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ نے حضرت حفصہ ؓا پر جھوٹ نہیں بولا اور حضرت حفصہ ؓا نے نبی ﷺ کی طرف (اپنے پاس سے بنا کر) جھوٹی بات منسوب نہیں کی۔
یعنی حجاج بن یوسف کا لشکر اگرچہ وہ لشکر نہیں ہے کہ جس کا حدیث میں ذکر ہوا مگر وہ قیامت سے پہلے پہلے مکہ پر حملہ آور ضرور ہو گا، پھر ان کا ایک حصہ زمین میں دھنسایا بھی ضرور جائے گا اور وہ دجال کا لشکر ہو گا۔