You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ وَأَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَجِيءُ النَّبِيُّ وَمَعَهُ الرَّجُلَانِ وَيَجِيءُ النَّبِيُّ وَمَعَهُ الثَّلَاثَةُ وَأَكْثَرُ مِنْ ذَلِكَ وَأَقَلُّ فَيُقَالُ لَهُ هَلْ بَلَّغْتَ قَوْمَكَ فَيَقُولُ نَعَمْ فَيُدْعَى قَوْمُهُ فَيُقَالُ هَلْ بَلَّغَكُمْ فَيَقُولُونَ لَا فَيُقَالُ مَنْ يَشْهَدُ لَكَ فَيَقُولُ مُحَمَّدٌ وَأُمَّتُهُ فَتُدْعَى أُمَّةُ مُحَمَّدٍ فَيُقَالُ هَلْ بَلَّغَ هَذَا فَيَقُولُونَ نَعَمْ فَيَقُولُ وَمَا عِلْمُكُمْ بِذَلِكَ فَيَقُولُونَ أَخْبَرَنَا نَبِيُّنَا بِذَلِكَ أَنَّ الرُّسُلَ قَدْ بَلَّغُوا فَصَدَّقْنَاهُ قَالَ فَذَلِكُمْ قَوْلُهُ تَعَالَى وَكَذَلِكَ جَعَلْنَاكُمْ أُمَّةً وَسَطًا لِتَكُونُوا شُهَدَاءَ عَلَى النَّاسِ وَيَكُونَ الرَّسُولُ عَلَيْكُمْ شَهِيدًا(البقرہ:143)
It was narrated from Abu Sa’eed that the Messenger of Allah (ﷺ) said: “A Prophet will come accompanied by two men, and a Prophet will come accompanied by three, and (some will come) with more or less than that. It will be said to him: ‘Did you convey the message to your people?’ And he will say: ‘Yes.’ Then his people will be called and it will be said: ‘Did he convey the message to you?’ They will say: ‘No.’ Then it will be said: ‘Who will bear witness for you?’ He will say: ‘Muhammad and his nation.’ So the nation of Muhammad will be called and it will be said: ‘Did this man convey the message?’ They will say: ‘Yes.’ He will say: ‘How did you know that?’ They will say: ‘Our Prophet told us that the Messengers had conveyed the message, and we believed him.’ This is what Allah says: “Thus We have made you, a just (and the best) nation, that you be witnesses over mankind and the Messenger (Muhammad (ﷺ)) be a witness over you.’” [2:143]
حضرت ابو سعید رضی للہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا (قیامت کے دن) ایک نبی آئے گا۔اس کے ساتھ صرف دو آدمی ہوں گے۔(جو اس پر ایمان لائے)اور ایک نبی آئے گا اس کے ساتھ صرف تین آدمی ہوں گے۔(اسی طرح تمام نبیوں ؑ کے ساتھ)زیادہ اور کم افراد ہوں گے۔نبی س کیا جائے گا کیا تم نے اپنی قوم کو(اللہ کے احکام) پہنچادیےتھے۔؟وہ نبی فرمائے گا! ہاں۔اس قوم کو بلا کرکہاجائےگا کیا اس نے تمھیں (اللہ کے احکام)پہنچادیے تھے؟ وہ کہیں گے نہیں (نبی سے) کہاجائے گا آپ کا گواہ کون ہے۔؟وہ فرمائے گا۔حضرت محمد ﷺ اور ان کی اُمت۔محمدﷺ نبی سے کہا جائے گا کہ کیا اس نبی نے (اپنی قوم کو اللہ کے) احکام پہنچائے تھے ؟مومن کہیں گے ہاں۔اللہ تعالیٰ فرمائے گا تمھیں کیا معلوم؟مومن کہیں گے ہمارے نبی ﷺ نے خبر دی تھی کہ انبیائے کرام ؑ نے(اپنی اپنی امت کو اللہ کے احکام) پہنچائے تھے۔ہم نے نبی ﷺ کو سچا تسلیم کیا۔اللہ کے اس فرمان کایہی مطلب ہے۔( وَكَذَٰلِكَ جَعَلْنَاكُمْ أُمَّةً وَسَطًا لِّتَكُونُوا شُهَدَاءَ عَلَى النَّاسِ وَيَكُونَ الرَّسُولُ عَلَيْكُمْ شَهِيدًا) ااور (جیسے ہم نے تمھیں ہدایت دی۔اسی طرح ہم نے تمھیں افضل امت بنایا تاکہ تم لوگوں پر گواہ ہوجائو۔اور رسول تم پر گواہ ہوں
«صحیح البخاری/أحادیث الأنبیاء ۳ (۳۳۳۹)، سنن الترمذی/تفسیر القرآن ۳ (۲۹۶۱)،(تحفة الأشراف:۴۰۰۳)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۳/۹،۳۲،۵۸)