You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ حَدَّثَنِي عَامِرُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحُبُلِيِّ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَاحُ بِرَجُلٍ مِنْ أُمَّتِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ عَلَى رُءُوسِ الْخَلَائِقِ فَيُنْشَرُ لَهُ تِسْعَةٌ وَتِسْعُونَ سِجِلًّا كُلُّ سِجِلٍّ مَدَّ الْبَصَرِ ثُمَّ يَقُولُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ هَلْ تُنْكِرُ مِنْ هَذَا شَيْئًا فَيَقُولُ لَا يَا رَبِّ فَيَقُولُ أَظَلَمَتْكَ كَتَبَتِي الْحَافِظُونَ ثُمَّ يَقُولُ أَلَكَ عَنْ ذَلِكَ حَسَنَةٌ فَيُهَابُ الرَّجُلُ فَيَقُولُ لَا فَيَقُولُ بَلَى إِنَّ لَكَ عِنْدَنَا حَسَنَاتٍ وَإِنَّهُ لَا ظُلْمَ عَلَيْكَ الْيَوْمَ فَتُخْرَجُ لَهُ بِطَاقَةٌ فِيهَا أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ قَالَ فَيَقُولُ يَا رَبِّ مَا هَذِهِ الْبِطَاقَةُ مَعَ هَذِهِ السِّجِلَّاتِ فَيَقُولُ إِنَّكَ لَا تُظْلَمُ فَتُوضَعُ السِّجِلَّاتُ فِي كِفَّةٍ وَالْبِطَاقَةُ فِي كِفَّةٍ فَطَاشَتْ السِّجِلَّاتُ وَثَقُلَتْ الْبِطَاقَةُ قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى الْبِطَاقَةُ الرُّقْعَةُ وَأَهْلُ مِصْرَ يَقُولُونَ لِلرُّقْعَةِ بِطَاقَةً
‘Abdullah bin ‘Amr narrated that the Messenger of Allah (ﷺ) said: “A man from my nation will be called before all of creation on the Day of Resurrection, and ninety-nine scrolls will be spread out for him, each one extending as far as the eye can see. Then Allah will say: “Do you deny anything of this?” He will say: “No, O Lord.” He will say: “Have My recording scribes been unfair to you?” Then He will say: “Apart from that, do you have any good deeds?” The man will be terrified and will say: “No.” (Allah) will say: “Indeed, you have good deeds with Us, and you will not be treated unjustly this Day.” Then a card will be brought out on which is written Ash-hadu an la ilaha illallah wa anna Muhammadan ‘abduhu wa rasuluhu (I bear witness that none has the right to be worshipped but Allah, and that Muhammad is His slave and Messenger). He will say: “O Lord, what is this card compared with these scrolls?” He will say: “You will not be treated unjustly.” Then the scrolls will be placed in one side of the Balance and the card in the other. The scrolls will go up (i.e., be light) and the card will go down (i.e., will weigh heavily).”
حضرت عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: قیامت کے دن میرے ایک امتی کو سب مخلوق کے سامنے پکار کر طلب کیا جائے گا۔اس کے نناوے رجسٹر کھول دیے جایئں گے ہر رجسٹر اتنا ہوگا جتنا نگاہ پہنچے۔پھر اللہ تعالیٰ فرمائے گا:کیا تو اس (تمام ریکارڈ) میں سے کسی چیز( کسی گناہ9 کا انکار کرتا ہے ؟وہ کہے گا: نہیں میرے مالک! اللہ تعالیٰ فرمائے گا:کیا میرے (مقرر کیے ہوئے ) محافظ کا تبوں نے تجھ پر ظلم کیا ہے۔(کہ تیری نیکیاں نہ لکھی ہوں۔یاگناہ زیادہ لکھ دیئے ہوں) ؟پھر فرمائے گا:کیا ان(گناہوں) کے علاوہ کوئی تیری نیکی بھی ہے۔؟وہ شخص خوف زدہ ہوجائے گا اور کہے گا۔ نہیں۔اللہ تعالیٰ فرمائے گا:کیوں نہیں ہمارے پاس تیری نیکیاں بھی ہیں اور آج تجھ پر کوئی ظلم نہیں ہوگا چنانچہ اس (کے عمل) کا ایک (کاغذ کا چھوٹا سا) پر زہ لایا جائے گا۔اس پر لکھا ہوگا:(اشهد ان لا الٰه الا الله وان محمد عبده ورسوله) میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد (ﷺ) اس کے بندے اور اس کے رسول ہیں بندہ کہے گا:یا رب! ان رجسٹروں کے مقابلے میں یہ پرزہ کیا (حیثیت رکھتا ) ہے۔؟اللہ تعالیٰ فرمائے گا:آج تجھ پر ظلم نہیں کیا جائے گا چنانچہ وہ تمام رجسٹر ایک پلڑے میں رکھے جایئں گے اور وہ پرزہ ایک پلڑے میں رکھا جائے گا ۔اور وہ تمام رجسٹر اوپڑ اٹھ جایئں گے اور وہ پرزہ بھاری ثابت ہوگا (راوی حدیث امام ابن ماجہ کے استاد) محمد بن یحیٰ نے کہا :(حدیث میں مذکور لفظ) بطاقہ سے مراد رقعہ ہے۔مصر والے رقعہ کو بطاقہ کہتے ہیں۔