You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ الدِّمَشْقِيُّ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُهَاجِرٍ حَدَّثَنِي الْعَبَّاسُ بْنُ سَالِمٍ الدِّمَشْقِيُّ نُبِّئْتُ عَنْ أَبِي سَلَّامٍ الْحَبَشِيِّ قَالَ بَعَثَ إِلَيَّ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ فَأَتَيْتُهُ عَلَى بَرِيدٍ فَلَمَّا قَدِمْتُ عَلَيْهِ قَالَ لَقَدْ شَقَقْنَا عَلَيْكَ يَا أَبَا سَلَّامٍ فِي مَرْكَبِكَ قَالَ أَجَلْ وَاللَّهِ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ قَالَ وَاللَّهِ مَا أَرَدْتُ الْمَشَقَّةَ عَلَيْكَ وَلَكِنْ حَدِيثٌ بَلَغَنِي أَنَّكَ تُحَدِّثُ بِهِ عَنْ ثَوْبَانَ مَوْلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْحَوْضِ فَأَحْبَبْتُ أَنْ تُشَافِهَنِي بِهِ قَالَ فَقُلْتُ حَدَّثَنِي ثَوْبَانُ مَوْلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ حَوْضِي مَا بَيْنَ عَدَنَ إِلَى أَيْلَةَ أَشَدُّ بَيَاضًا مِنْ اللَّبَنِ وَأَحْلَى مِنْ الْعَسَلِ أَكَاوِيبُهُ كَعَدَدِ نُجُومِ السَّمَاءِ مَنْ شَرِبَ مِنْهُ شَرْبَةً لَمْ يَظْمَأْ بَعْدَهَا أَبَدًا وَأَوَّلُ مَنْ يَرِدُهُ عَلَيَّ فُقَرَاءُ الْمُهَاجِرِينَ الدُّنْسُ ثِيَابًا وَالشُّعْثُ رُءُوسًا الَّذِينَ لَا يَنْكِحُونَ الْمُنَعَّمَاتِ وَلَا يُفْتَحُ لَهُمْ السُّدَدُ قَالَ فَبَكَى عُمَرُ حَتَّى اخْضَلَّتْ لِحْيَتُهُ ثُمَّ قَالَ لَكِنِّي قَدْ نَكَحْتُ الْمُنَعَّمَاتِ وَفُتِحَتْ لِي السُّدَدُ لَا جَرَمَ أَنِّي لَا أَغْسِلُ ثَوْبِي الَّذِي عَلَى جَسَدِي حَتَّى يَتَّسِخَ وَلَا أَدْهُنُ رَأْسِي حَتَّى يَشْعَثَ
It was narrated that Abu Sallam Al-Habashi said: “Umar bin ‘Abdul-‘Aziz sent for me and I came to him upon the riding animal prepared for swift mail delivery. When I came to him, he said: ‘We have caused you some trouble O Abu Sallam.’ He said: ‘Yes, by Allah, O Commander of the Believers!’ He said: ‘By Allah, we did not want to cause you any hardship, but there is a Hadith which I have heard that you narrate from Thawban, the freed slave of the Messenger of Allah (ﷺ), concerning the Cistern, and I wanted to hear it directly from you.’ He said: “I said: ‘Thawban, the freed slave of the Messenger of Allah (ﷺ), told me that the Messenger of Allah (ﷺ) said: “My Cistern is (wider than) the distance between Ailah and ‘Aden. It is whiter than milk and sweeter than honey, and its cups are as many as the stars in the sky. Whoever drinks from it will never feel thirst again. The first ones who come to drink from it will be the poor Muhajirin, with dirty clothes and disheveled hair, who do not marry refined women and for whom no doors are opened.” ‘Umar wept until his beard became wet, then he said: ‘But I have married refined women and doors have been opened for me. Certainly I will not wash the clothes that are on my body until they become dirt, and I will not comb my hair until it becomes disheveled.’
حضرت ابو سلام حبشی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے انھوں نے کہا مجھے حضرت عمر بن عبد العزیز ؒ نے بُلایا ہے۔میں (جلد پہنچنے کی غرض سے) ڈاک کے گھوڑوں پرسوار ہوکر آیا۔جب میں حاضر خدمت ہوا تو انھوں نے (عمر بن عبد لعزیز ؒ) نے فرمایا:ابو سلام! ہماری وجہ سے آپ کو اس سواری کی مشقت اٹھانی پڑی۔میں نے کہا : جی ہاں۔امیر المومنین ! فرمایا:قسم ہے۔اللہ کی! میں آپ کو مشقت میں نہیں ڈالنا چاہتا تھا لیکن مجھے معلوم ہوا تھا کہ آپ رسول اللہﷺ کے آذاد کردہ حضرت ثوبان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے حوض کے بارے میں ایک حدیث روایت کرتے ہیں۔میں نے چاہا کہ براہ راست آپ سے وہ حدیث سنوں۔ابو سلام ؒ نے کہا! مجھے حضرت ثوبان رضی اللہ تعالیٰ عنہ مولیٰ رسولﷺ نے حدیث سنائی کہ اللہ کے رسولﷺ نے فرمایا میرا حوض عدن سے لے کر ایلہ تک ( کی مسافت جتنا طویل وعریض) ہے۔وہ دودھ سے زیادہ سفید اور شہد سےزیادہ میٹھا ہے اس کے پیالے آسمان کے ستاروں کی تعداد کی طرح (بے شمار) ہیں۔جو اس میں ایک بار پانی پی لےگا اسے اس کے بعد کبھی پیاس نہیں لگے گی۔ حوض پرمیرے پاس سب سے پہلے وہ غریب مہاجر آیئں گے جن کے کپڑے میلے اور سر پراگندہ ہوں گے۔جو نازو نعمت میں پلی ہوئی عورتوں سے نکاح نہیں کرتے اور ان کےلئے دروازے نہیں کھولے جاتے حضرت عمر بن عبد العزیز ؓ رو پڑے حتیٰ کہ ان کی ڈاڑھی مبارک(آنسوئوں سے) تر ہوگئی۔پھر فرمایا:لیکن میں نے تو نازونعمت والی عورتوں سے نکاح کیا ہے۔اور میرے لئے دروازے کھولے گئے اب ضرور ہوگا کہ میں پہنے ہوئے کپڑے نہیں دھووں گا جب تک میلے نہ ہوجایئں اور سر میں تیل نہیں ڈالوں گا جب تک بال نہ بکھر جایئں۔