You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ حَبِيبٍ قَالَا حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَّا أَهْلُ النَّارِ الَّذِينَ هُمْ أَهْلُهَا فَلَا يَمُوتُونَ فِيهَا وَلَا يَحْيَوْنَ وَلَكِنْ نَاسٌ أَصَابَتْهُمْ نَارٌ بِذُنُوبِهِمْ أَوْ بِخَطَايَاهُمْ فَأَمَاتَتْهُمْ إِمَاتَةً حَتَّى إِذَا كَانُوا فَحْمًا أُذِنَ لَهُمْ فِي الشَّفَاعَةِ فَجِيءَ بِهِمْ ضَبَائِرَ ضَبَائِرَ فَبُثُّوا عَلَى أَنْهَارِ الْجَنَّةِ فَقِيلَ يَا أَهْلَ الْجَنَّةِ أَفِيضُوا عَلَيْهِمْ فَيَنْبُتُونَ نَبَاتَ الْحِبَّةِ تَكُونُ فِي حَمِيلِ السَّيْلِ قَالَ فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ الْقَوْمِ كَأَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ كَانَ فِي الْبَادِيَةِ
It was narrated from Abu Sa’eed that the Messenger of Allah (ﷺ) said: “As for the people of Hell, who are its people (i.e., its permanent residents), they will neither die nor live therein. But there are some people who will be punished with fire because of their sins, whom it will kill, then when they have become like coal, permission will be granted for intercession for them. They will be brought, group by group, and scattered on the banks of the rivers of Paradise. It will be said: ‘O people of Paradise, pour water on them.’ Then they will grow like seeds carried by a flood (i.e., quickly).” A man among the people said: It is as if the Messenger of Allah (ﷺ) has been in the desert.”
حضرت ابو سعید ؓ سے روایت ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: وہ جہنمی جو جہنم کے اصل مستحق (اور ہمیشہ اس میں رہنے والے ) ہیں۔وہ تو اس میں نہ مریں گے۔نہ جئیں گے۔لیکن کچھ لوگ جنھیں ان کے گناہوں یا غلطیوں کی وجہ سے جہنم پکڑ لےگی وہ انھیں ایک بار فوت کردے گی حتیٰ کہ جب وہ (جل کر ) کوئلہ ہوجائیں گے تو ان کے حق میں شفاعت کی اجازت مل جائے گی۔چنانچہ انھیں گروہ گروہ کرکے لایا جائے گا۔اور جنت کی نہروں (کے کناروں) پر بکھیر دیا جائے گا پھر کہا جائےگا۔جنت والو! ان پر پانی ڈالو۔(پانی ڈالنے سے) وہ اس طرح اگیں گے۔جس طرح سیلاب کی لائی ہوئی مٹی میں دانہ اگتا ہے۔ (یہ سن کر) حاضرین میں سے ایک صاحب نے کہا لگتا ہے رسول اللہﷺ صحرائی میدانوں میں رہتے رہے ہیں۔