You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا الْخَلِيلُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ الْحَرَّانِيُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُؤْتَى يَوْمَ الْقِيَامَةِ بِأَنْعَمِ أَهْلِ الدُّنْيَا مِنْ الْكُفَّارِ فَيُقَالُ اغْمِسُوهُ فِي النَّارِ غَمْسَةً فَيُغْمَسُ فِيهَا ثُمَّ يُقَالُ لَهُ أَيْ فُلَانُ هَلْ أَصَابَكَ نَعِيمٌ قَطُّ فَيَقُولُ لَا مَا أَصَابَنِي نَعِيمٌ قَطُّ وَيُؤْتَى بِأَشَدِّ الْمُؤْمِنِينَ ضُرًّا وَبَلَاءً فَيُقَالُ اغْمِسُوهُ غَمْسَةً فِي الْجَنَّةِ فَيُغْمَسُ فِيهَا غَمْسَةً فَيُقَالُ لَهُ أَيْ فُلَانُ هَلْ أَصَابَكَ ضُرٌّ قَطُّ أَوْ بَلَاءٌ فَيَقُولُ مَا أَصَابَنِي قَطُّ ضُرٌّ وَلَا بَلَاءٌ
It was narrated from Anas bin Malik that the Messenger of Allah (ﷺ) said: “On the Day of Resurrection the disbeliever who lived the most luxurious will be brought, and it will be said: ‘Dip him once in Hell.’ So he will be dipped in it, then it will be said to him: ‘O so- and-so, have you every enjoyed any pleasure?’ He will say: ‘No, I have never enjoyed any pleasure.’ Then the believer who suffered the most hardship and trouble will be brought and it will be said: ‘Dip him once in Paradise.’ So he will be dipped in it and it will be said to him: ‘O so-and-so, have you ever suffered any hardship or trouble?’ He will say: ‘I have never suffered any hardship or trouble.’”
حضرت انس بن مالک سے روایت ہے۔رسول اللہ ﷺ نے فرمایا قیامت کے دن اس کافر کولایا جائےگا۔ جو دنیا میں سب سے زیادہ نعمتوں والا تھا۔(جس کی زندگی سب سے زیادہ عیش وعشرت خوشیوں اور نعمتوں میں گزری) پھر کہا جائے گا اسے آگ میں ایک غوطہ دو ۔اسے اس میں ایک غوطہ دیاجائےگا۔پھر کہا جائے گا:اے فلاں! کیا تجھے کبھی کوئی نعمت (اور راحت) بھی حاصل ہوئی ہے۔؟وہ کہے گا:نہیں مجھے (زندگی بھر) کوئی نعمت (یا راحت) حاصل نہیں ہوئی۔اور اس مومن کو لایا جائےگا جس کے اوپر سب سے زیادہ سخت مصیبتیں اور آزمائشیں آیئں۔کہا جائے گا اسے جنت میں اس کی نعمتوں کی ایک جھلک دکھا کر لائو۔اسے جنت کی ایک جھلک دکھا کر لایا جائے گا۔ اور کہا جائے گا اے فلاں! کیا تجھے کوئی مصیبت اور آزمائش بھی آئی تھی۔؟وہ کہے گا مجھے تو (زندگی بھر) کبھی کوئی مصیبت یا آزمائش (اور تکلیف) نہیں آئی۔
«تفرد بہ ابن ماجہ،(تحفة الأشراف:۷۴۱)