You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ حَبِيبِ بْنِ أَبِي الْعِشْرِينَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَمْرٍو الْأَوْزَاعِيُّ حَدَّثَنِي حَسَّانُ بْنُ عَطِيَّةَ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ أَنَّهُ لَقِيَ أَبَا هُرَيْرَةَ فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ أَسْأَلُ اللَّهَ أَنْ يَجْمَعَ بَيْنِي وَبَيْنَكَ فِي سُوقِ الْجَنَّةِ قَالَ سَعِيدٌ أَوَ فِيهَا سُوقٌ قَالَ نَعَمْ أَخْبَرَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ أَهْلَ الْجَنَّةِ إِذَا دَخَلُوهَا نَزَلُوا فِيهَا بِفَضْلِ أَعْمَالِهِمْ فَيُؤْذَنُ لَهُمْ فِي مِقْدَارِ يَوْمِ الْجُمُعَةِ مِنْ أَيَّامِ الدُّنْيَا فَيَزُورُونَ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ وَيُبْرِزُ لَهُمْ عَرْشَهُ وَيَتَبَدَّى لَهُمْ فِي رَوْضَةٍ مِنْ رِيَاضِ الْجَنَّةِ فَتُوضَعُ لَهُمْ مَنَابِرُ مِنْ نُورٍ وَمَنَابِرُ مِنْ لُؤْلُؤٍ وَمَنَابِرُ مِنْ يَاقُوتٍ وَمَنَابِرُ مِنْ زَبَرْجَدٍ وَمَنَابِرُ مِنْ ذَهَبٍ وَمَنَابِرُ مِنْ فِضَّةٍ وَيَجْلِسُ أَدْنَاهُمْ وَمَا فِيهِمْ دَنِيءٌ عَلَى كُثْبَانِ الْمِسْكِ وَالْكَافُورِ مَا يُرَوْنَ أَنَّ أَصْحَابَ الْكَرَاسِيِّ بِأَفْضَلَ مِنْهُمْ مَجْلِسًا قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلْ نَرَى رَبَّنَا قَالَ نَعَمْ هَلْ تَتَمَارَوْنَ فِي رُؤْيَةِ الشَّمْسِ وَالْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ قُلْنَا لَا قَالَ كَذَلِكَ لَا تَتَمَارَوْنَ فِي رُؤْيَةِ رَبِّكُمْ عَزَّ وَجَلَّ وَلَا يَبْقَى فِي ذَلِكَ الْمَجْلِسِ أَحَدٌ إِلَّا حَاضَرَهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ مُحَاضَرَةً حَتَّى إِنَّهُ يَقُولُ لِلرَّجُلِ مِنْكُمْ أَلَا تَذْكُرُ يَا فُلَانُ يَوْمَ عَمِلْتَ كَذَا وَكَذَا يُذَكِّرُهُ بَعْضَ غَدَرَاتِهِ فِي الدُّنْيَا فَيَقُولُ يَا رَبِّ أَفَلَمْ تَغْفِرْ لِي فَيَقُولُ بَلَى فَبِسَعَةِ مَغْفِرَتِي بَلَغْتَ مَنْزِلَتَكَ هَذِهِ فَبَيْنَمَا هُمْ كَذَلِكَ غَشِيَتْهُمْ سَحَابَةٌ مِنْ فَوْقِهِمْ فَأَمْطَرَتْ عَلَيْهِمْ طِيبًا لَمْ يَجِدُوا مِثْلَ رِيحِهِ شَيْئًا قَطُّ ثُمَّ يَقُولُ قُومُوا إِلَى مَا أَعْدَدْتُ لَكُمْ مِنْ الْكَرَامَةِ فَخُذُوا مَا اشْتَهَيْتُمْ قَالَ فَنَأْتِي سُوقًا قَدْ حُفَّتْ بِهِ الْمَلَائِكَةُ فِيهِ مَا لَمْ تَنْظُرْ الْعُيُونُ إِلَى مِثْلِهِ وَلَمْ تَسْمَعْ الْآذَانُ وَلَمْ يَخْطُرْ عَلَى الْقُلُوبِ قَالَ فَيُحْمَلُ لَنَا مَا اشْتَهَيْنَا لَيْسَ يُبَاعُ فِيهِ شَيْءٌ وَلَا يُشْتَرَى وَفِي ذَلِكَ السُّوقِ يَلْقَى أَهْلُ الْجَنَّةِ بَعْضُهُمْ بَعْضًا فَيُقْبِلُ الرَّجُلُ ذُو الْمَنْزِلَةِ الْمُرْتَفِعَةِ فَيَلْقَى مَنْ هُوَ دُونَهُ وَمَا فِيهِمْ دَنِيءٌ فَيَرُوعُهُ مَا يَرَى عَلَيْهِ مِنْ اللِّبَاسِ فَمَا يَنْقَضِي آخِرُ حَدِيثِهِ حَتَّى يَتَمَثَّلَ لَهُ عَلَيْهِ أَحْسَنُ مِنْهُ وَذَلِكَ أَنَّهُ لَا يَنْبَغِي لِأَحَدٍ أَنْ يَحْزَنَ فِيهَا قَالَ ثُمَّ نَنْصَرِفُ إِلَى مَنَازِلِنَا فَتَلْقَانَا أَزْوَاجُنَا فَيَقُلْنَ مَرْحَبًا وَأَهْلًا لَقَدْ جِئْتَ وَإِنَّ بِكَ مِنْ الْجَمَالِ وَالطِّيبِ أَفْضَلَ مِمَّا فَارَقْتَنَا عَلَيْهِ فَنَقُولُ إِنَّا جَالَسْنَا الْيَوْمَ رَبَّنَا الْجَبَّارَ عَزَّ وَجَلَّ وَيَحِقُّنَا أَنْ نَنْقَلِبَ بِمِثْلِ مَا انْقَلَبْنَا
Sa’eed bin Al-Musayyab said that he met Abu Hurairah and Abu Hurairah said: “I supplicate Allah to bring you and I together in the marketplace of Paradise,” Sa’eed said: “Is there a marketplace there?” He said: “Yes. The Messenger of Allah (ﷺ) told me that when the people of Paradise enter it, they will take their places according to their deeds, and they will be given permission for a length of time equivalent to Friday on earth, when they will visit Allah. His Throne will be shown to them and He will appear to them in one of the gardens of Paradise. Chairs of light and chairs of pearls and chairs of rubies and chairs of chrysolite and chairs of gold and chairs of silver will be placed for them. Those who are of a lower status than them, and none of them will be regarded as insignificant, will sit on sandhills of musk and camphor, and they will not feel that those who are sitting on chairs are seated better than them.” Abu Hurairah said: “I said: ‘O Messenger of Allah, will we see our Lord?’ He said: ‘Yes. Do you dispute that you see the sun and the moon on the night when it is full?’ We said: ‘No.’ He said: ‘Likewise, you will not dispute that you see your Lord, the Glorified. There will be no one left in that gathering with whom Allah does not speak face to face, until He will say to a man among you: “Do you not remember, O so-and-so, the day you did such and such?” And He will remind him of some of his sins in this world. He will say: “O Lord, have You not forgiven me?” He will say: “Yes, it is by the vastness of My forgiveness that You have reached the position you are in.” While they are like that, a cloud will cover them from above and will rain down on them perfume the like of whose fragrance they have never smelled before. Then He will say: “Get up and go to the honor that has been prepared for you, and take whatever you desire.” So we will go to a marketplace surrounded by the angels, in which there will be such things as eyes have never seen, ears have never heard and it has not entered the heart of man. Whatever we desire will be carried for us. Nothing will be bought or sold therein. In that marketplace the people of Paradise will meet one another. A man of elevated status will meet those who are of lower status than him, but none shall be regarded as insignificant, and he will be dazzled by the clothes that he sees on him. He will not finish the last of his conversation before better clothes appear on him. That is because no one should be sad there.’” “He said: ‘Then we will go back to our homes where we will be met by our wives, and they will say: ‘Welcome. You have come looking more handsome and with a better fragrance than when you left us.’ And we will say: ‘Today we sat with our Lord, the Compeller, the Glorified, and we deserve to come back as we have come back.’”
حضرت سعید بن مسیب ؒ سے روایت ہے۔کہ ان کی ملاقات ابو ہریرۃ سے ہوئی۔تو حضرت ابو ہریرۃ نے فرمایا۔کہ میں اللہ سے دعا کرتا ہوں کہ وہ مجھے اور آپ کو جنت کے بازار میں جمع کرے۔حضرت سعید ؒ نے کہا :کیا جنت میں بھی بازار ہوگا؟فرمایا:ہاں:مجھے رسول اللہ ﷺنے بتایا: جنتی جب جنت میں داخل ہوجائیں گے۔تو اپنے اعمال کے مطابق (اپنے اپنے درجے میں) ٹھریں گے۔انھیں دنیا کے دنوں کے اندازے کے مطابق جمعہ کے دن کی اجازت دی جائے گی۔تو وہ اللہ عزوجل کی زیارت کریں گے۔وہ ان کے لئے اپنا عرش ظاہر کرے گا۔اور خود بھی جنت کے باغا ت میں سے ایک باغ میں ظہور فرمائے گا۔ا ن کے لئے نور کے منبر رکھے جایئں گے۔اور موتی کے منبر یا قوت کے منبر زمرد کے منبر سونے کے منبر اور چاندی کے منبر (رکھے جایئں گے) ان میں سے کم درجے کے مومن ان میں سے کوئی حقیر نہیں ہوگا کستوری اور کافور کے ٹیلوں پر بیٹھیں گے۔انھیں یوں محسوس ہوگا کہ کرسیوں والے ان سے اعلیٰ نشستوں پر نہیں۔ حضرت ابو ہریرہ نے فرمایا: میں نے کہا:اللہ کے رسول !کیا ہم اپنے رب کی زیارت کریں گے؟آپ نے فرمایا ہاں کیا تمھیں سورج کو یا چودھویں رات کے چاند کو دیکھنے میں شک ہوتا ہے؟ ہم نے کہا:نہیں ۔آ پ نے فرمایا: اس طرح تمھیں اپنے رب کے دیدار میں کوئی شک نہیں ہوگا۔ اللہ تعالیٰ مجلس کے ہر شخص سے مخاطب ہوکر بات چیت فرمائے گا۔اللہ تعالیٰ تم میں سے ایک آدمی سے فرمائے گا اے فلاں! کیا تجھے یاد نہیں جس دن تو نے فلاں فلاں کام کیا تھا؟یعنی اللہ تعالیٰ بندے کی بعض دنیوی غلطیاں یاد کروائے گا۔بندہ کہے گا :میرے رب! کیا تو نے مجھے بخش نہیں دیا ؟اللہ تعالیٰ فرمائے گا :کیوں نہیں ؟ میری بخشش کی وسعت ہی کی وجہ سے تو تو اس مقام پر پہنچا ہےاسی اثناء میں ان کے اوپر ایک بادل چھا جائے گا۔اس سے ان پر ایسی خوشبو برسے گی کہ اس جیسی مہک انھوں نے کبھی نہ سونگھی ہوگی۔پھر اللہ تعالیٰ فرمائے گا؟اٹھو میں نے تمھاری عزت افزائی کے لئے جو کچھ تیار کیا ہے اس میں سے جو چاہو لے لو۔ نبی کریمﷺنے فرمایا: تب ہم ایک بازار میں جایئں گے جسے فرشتوں نے گھیر رکھا ہوگا۔اس میں ایسی چیزیں ہوں گی جیسی آنکھوں نے کبھی نہ دیکھی نہ کانوں نے سنی اور نہ دلوں میں ان کا خیال آیا۔ فرمایا ہم جوچاہیں گے (خادم) ہمارے لئے اٹھایئں گے۔اس بازار میں نہ کوئی چیز بیچی جائے گی نہ خریدی جائے گی۔اس بازار میں جنتی ایک دوسرے سے ملاقات کریں گے۔ایک بلند درجے والا آدمی اپنے سے کم درجے والے کو ملے گا۔اور ان میں سے کوئی حیقر نہیں ہوگا وہ (کم درجے والا) اس( بلند درجے والے) کے لباس کو دیکھ کر متاثر ہوجائے گا۔لیکن ابھی اس کی بات ختم نہیں ہوگی۔کہ اسے اپنا پہنا ہو لباس اس سے بہتر نظر آئے گا۔اس کی وجہ یہ ہے کہ وہاں کوئی غمگین نہ ہوگا۔ فرمایا : پھر ہم اپنے گھروں کو واپس آیئں گے تو ہمیں ہماری بیویاں ملیں گی اور کہیں گی :خوش آمدید! آپ(گھر ) آئے ہیں تو آپ کے حسن اور خوشبو میں روانگی کے وقت کی نسبت اضافہ ہوچکا ہے۔ہم کہیں گے: آج ہم کو اپنے رب جبار عزوجل کی ہم نشینی کا شرف حاصل ہوا ہے۔لہذا ہمیں اس انداز سے واپس آنا تھا جس شان سے آئے ہیں۔