You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ الدِّمَشْقِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى بْنِ سُمَيْعٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْأَفْطَسُ عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْجُرَشِيِّ عَنْ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ قَالَ خَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ نَذْكُرُ الْفَقْرَ وَنَتَخَوَّفُهُ فَقَالَ أَلْفَقْرَ تَخَافُونَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَتُصَبَّنَّ عَلَيْكُمْ الدُّنْيَا صَبًّا حَتَّى لَا يُزِيغَ قَلْبَ أَحَدِكُمْ إِزَاغَةً إِلَّا هِيهْ وَايْمُ اللَّهِ لَقَدْ تَرَكْتُكُمْ عَلَى مِثْلِ الْبَيْضَاءِ لَيْلُهَا وَنَهَارُهَا سَوَاءٌ قَالَ أَبُو الدَّرْدَاءِ صَدَقَ وَاللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَرَكَنَا وَاللَّهِ عَلَى مِثْلِ الْبَيْضَاءِ لَيْلُهَا وَنَهَارُهَا سَوَاءٌ
Abu Darda' said: The Messenger of Allah (ﷺ) came out to us when we were speaking of poverty and how we feared it. He said: 'Is it poverty that you fear? By the One in Whose Hand is my soul, (the delights and luxuries of) this world will come to you in plenty, and nothing will cause the heart of anyone of you to deviate except that. By Allah, I am leaving you upon something like Bayda (white, bright, clear path) the night and day of which are the same.'
حضرت ابو درداء ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے جب کہ ہم فقر کے بارے میں گفتگو کر رہے تھے اور اس سے خوف کا اظہار کر رہے تھے، تو آپ نے فرمایا:‘‘کیا تم فقر سے ڈرتے ہو؟ قسم اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! تم پر دنیا( اتنی زیادہ) برسادی جائے گی، حتی کہ کسی کے دل کو اس کے سوا کوئی چیز مائل نہیں کرے گی، (ہر شخص اس کی طرف متوجہ ہو جائے گا۔) اللہ کی قسم! میں تمہیں روشن( چاند کی راتوں جیسی) شریعت پر چھوڑ رہا ہوں، جس کے رات اور دن برابر ہیں۔’’ حضرت ابو درداء ؓ نے فرمایا: اللہ کی قسم! رسول اللہ ﷺ نے سچ فرمایا۔ واللہ! آپ ہمیں ایسی روشن شریعت پر چھوڑ کر تشریف لے گئے ہیں، جس کے رات اور دن برابر ہیں
«إلا هيه» میں «ھی» کی ضمیر دنیا کی طرف لوٹ رہی ہے، اور اس کے آخر میں «ھا» ھائے سکت ہے۔ ۲؎: اس کا ایک مفہوم یہ بھی ہو سکتا ہے کہ میں نے تمہیں ایک ایسے حال پر چھوڑا ہے کہ تمہارے دل پاک و صاف ہیں، ان میں باطل کی طرف کوئی میلان نہیں، اور اللہ تعالیٰ کی طرف توجہ سے تنگی و خوشحالی کوئی بھی چیز انہیں پھیر نہیں سکتی۔