You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ: أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِذَا خَلَّصَ اللَّهُ الْمُؤْمِنِينَ مِنَ النَّارِ وَأَمِنُوا، فَمَا مُجَادَلَةُ أَحَدِكُمْ لِصَاحِبِهِ فِي الْحَقِّ يَكُونُ لَهُ فِي الدُّنْيَا، أَشَدَّ مُجَادَلَةً مِنَ الْمُؤْمِنِينَ لِرَبِّهِمْ فِي إِخْوَانِهِمُ الَّذِينَ أُدْخِلُوا النَّارَ، قَالَ: يَقُولُونَ: رَبَّنَا، إِخْوَانُنَا، كَانُوا يُصَلُّونَ مَعَنَا، وَيَصُومُونَ مَعَنَا، وَيَحُجُّونَ مَعَنَا، فَأَدْخَلْتَهُمُ النَّارَ، فَيَقُولُ: اذْهَبُوا، فَأَخْرِجُوا مَنْ عَرَفْتُمْ مِنْهُمْ، فَيَأْتُونَهُمْ، فَيَعْرِفُونَهُمْ بِصُوَرِهِمْ، لَا تَأْكُلُ النَّارُ صُوَرَهُمْ، فَمِنْهُمْ مَنْ أَخَذَتْهُ النَّارُ إِلَى أَنْصَافِ سَاقَيْهِ، وَمِنْهُمْ مَنْ أَخَذَتْهُ إِلَى كَعْبَيْهِ، فَيُخْرِجُونَهُمْ، فَيَقُولُونَ: رَبَّنَا، أَخْرَجْنَا مَنْ قَدْ أَمَرْتَنَا، ثُمَّ يَقُولُ: أَخْرِجُوا مَنْ كَانَ فِي قَلْبِهِ وَزْنُ دِينَارٍ مِنَ الْإِيمَانِ، ثُمَّ مَنْ كَانَ فِي قَلْبِهِ وَزْنُ نِصْفِ دِينَارٍ، ثُمَّ مَنْ كَانَ فِي قَلْبِهِ مِثْقَالُ حَبَّةٍ مِنْ خَرْدَلٍ قَالَ أَبُو سَعِيدٍ: فَمَنْ لَمْ يُصَدِّقْ هَذَا، فَلْيَقْرَأْ {إِنَّ اللَّهَ لَا يَظْلِمُ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ وَإِنْ تَكُ حَسَنَةً يُضَاعِفْهَا وَيُؤْتِ مِنْ لَدُنْهُ أَجْرًا عَظِيمًا} [النساء: 40]
It was narrated that Abu Sa'eed Khudri said: The Messenger of Allah (ﷺ) said: 'When Allah has saved the believers from Hell and they are safe, none of you will dispute with his companion more vehemently for some right of his in this world than the believers will dispute with their Lord on behalf of their brothers in faith who have entered Hell. They will say: Our Lord! They are our brothers, they used to pray with us, fast with us and perform Hajj with us, and you have admitted them to Hell. He will say: Go and bring forth those whom you recognize among them. So they will come to them , and they will recognize them by their faces. The Fire will not consume their faces, although there will be some whom the Fire will seize halfway up their shins, and others whom it will seize up to their ankles. They will bring them forth, and will say. Our Lord, we have brought forth those whom You commanded us to bring forth. Then He will say: Bring forth those who have a Dinar's weight of faith in their hearts, then those who have half a Dinar's weight in their hearts, then those who have a mustard-seed's weight. Abu Sa'eed said. : He who does not believe this, let him recite, 'Surely, Allah wrongs not even of the weight of an atom (or a small ant), but is there is any good (done), He doubles it, and gives from Him a great reward.'
حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:‘‘ جب اللہ تعالیٰ (قیامت کے دن) مومنوں کو جہنم سے نجات دے دے گا اور وہ امن میں ہو جائیں گے تو پھر وہ اپنے ان بھائیوں کے بارے میں جو (گناہوں کی کثرت کی وجہ سے) جہنم میں چلے گئے، اس قدر اصرار سے اپنے رب سے بار بار عرض کریں گے کہ دنیا میں اپنے بھائی سے اپنے حق کے لئے اس طرح جھگڑا نہ کیا ہوگا۔ وہ کہیں گے : اے ہمارے پروردگار! یہ ہمارے ساتھ روزے رکھا کرتے تھے، ہمارے ساتھ حج کرتے تھے، تو نے انہیں( اپنے عدل کی بنا پر) جہنم میں داخل کر دیا( اب اپنے فضل سے انہیں معاف فر دے) اللہ تعالیٰ فرمائے گا: جاؤ جنہیں تم پہچانتے ہو( جہنم سے) نکال لو۔ وہ ان ( دوزخیوں) کے پاس آئیں گے اور انہیں ان کی شکلوں سے پہچان لیں گے۔ آگ ان کی گے اور عرض کریں گے: اے ہمارے رب! جن کا تو نے ہمیں حکم دیا تھا انہیں ہم نے نکال لیا ہے۔ اللہ تعالیٰ پھر فرمائے گا: جس کے دل میں ایک دینار کے وزن برابر ایمان ہے اسے بھی نکال لو، پھر ( ارشاد ہوگا) جس کے دل میں نصف دینار کے وزن برابر ( ایمان ہے، اسے بھی نکال لو) اس کے بعد( یہاں تک حکم ہو جائے گا کہ) جس کے دل میں رائی کے دانے برابر ایمان ہے( اسے بھی جہنم سے نکال لو۔’’) حضرت ابو سعید ؓ نے فرمایا: جسے یقین نہ آئے وہ اس آیت کو پڑھ لے: ﴿اِنَّ اللّٰهَ لَا يَظْلِمُ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ ۚ وَ اِنْ تَكُ حَسَـنَةً يُّضٰعِفْھَا وَ يُؤْتِ مِنْ لَّدُنْهُ اَجْرًا عَظِيْمًا ﴾‘‘بے شک اللہ تعالیٰ ذرہ برابر بھی ظلم نہیں کرتا، اور اگر( کسی کی کوئی نیکی ہوگی تو اسے کئی گنا بڑھا دے گا اور اسے اپنے پاس سے اجر عظیم عطا فرمائے گا۔
یعنی اصرار کے ساتھ سفارش کریں گے۔ ۲؎: اس حدیث سے بھی ایمان کی زیادتی اور کمی کا ہونا ظاہر ہوتا ہے، اور جہنم سے نجات ایمان کی زیادتی اور کمی پر منحصر ہے، نیز صالحین کی شفاعت و سفارش پر۔