You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ الْهَجَرِيِّ، عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: «مَنْ سَرَّهُ أَنْ يَلْقَى اللَّهَ غَدًا مُسْلِمًا، فَلْيُحَافِظْ عَلَى هَؤُلَاءِ الصَّلَوَاتِ الْخَمْسِ حَيْثُ يُنَادَى بِهِنَّ، فَإِنَّهُنَّ مِنْ سُنَنِ الْهُدَى، وَإِنَّ اللَّهَ شَرَعَ لِنَبِيِّكُمْ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُنَنَ الْهُدَى، وَلَعَمْرِي، لَوْ أَنَّ كُلَّكُمْ صَلَّى فِي بَيْتِهِ، لَتَرَكْتُمْ سُنَّةَ نَبِيِّكُمْ، وَلَوْ تَرَكْتُمْ سُنَّةَ نَبِيِّكُمْ لَضَلَلْتُمْ، وَلَقَدْ رَأَيْتُنَا وَمَا يَتَخَلَّفُ عَنْهَا إِلَّا مُنَافِقٌ مَعْلُومُ النِّفَاقِ، وَلَقَدْ رَأَيْتُ الرَّجُلَ يُهَادَى بَيْنَ الرَّجُلَيْنِ حَتَّى يَدْخُلَ فِي الصَّفِّ، وَمَا مِنْ رَجُلٍ يَتَطَهَّرُ، فَيُحْسِنُ الطُّهُورَ، فَيَعْمِدُ إِلَى الْمَسْجِدِ، فَيُصَلِّي فِيهِ، فَمَا يَخْطُو خَطْوَةً، إِلَّا رَفَعَ اللَّهُ لَهُ بِهَا دَرَجَةً، وَحَطَّ عَنْهُ بِهَا خَطِيئَةً»
It was narrated that 'Abdullah said: Whoever would like to meet Allah tomorrow (i.e. on the Day of Judgment) as a Muslim, let him preserve these five (daily) prayer when the call for them is given, for they are part of the ways of guidance, and Allah prescribed the ways of guidance to your Prophet. By Allah, if each of you prays in his house, you will have abandoned the Sunnah of your Prophet, and if you abandon the Sunnah of your Prophet you will go astray. I remember when no one stayed behind from the prayer except a hypocrite who was known for his hypocrisy. I have a man coming supported by two others, until he joined the row (of worshippers). There is no man who purifies himself and does it well, and comes to the mosque and prays there, but for every step that he takes, Allah raises him in status one degree thereby, and takes away one of his sins.
سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: جس کو یہ بات پسند ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کو کل اسلام کی حالت میں ملے، اسے چاہیے کہ وہ پابندی سے پانچوں نمازیں وہاں ادا کیا کرے جہاں ان کی اذان ہوتی ہے۔( مساجد میں جماعت کے ساتھ) اس لئے کہ وہ ہدایت والے کاموں میں سے ہیں، اور اللہ تعالیٰ نے تمہارے نبی ﷺ کے لئے ہدایت کے کام مقرر کیے ہیں۔ میری زندگی کی قسم! اگر تم سب گھروں میں نماز پڑھنے لگو تو اپنے نبی ﷺ کی سنت چھوڑ بیٹھو گے اور اگر تم نے اپنے نبی ﷺ کی سنت چھوڑ دی تو یقیناً گمراہ ہو جاؤ گے۔ میں نے دیکھا ہے کہ ہم لوگوں کی یہ حالت تھی کہ نماز باجماعت سے صرف وہی منافق پیچھے رہتا تھا، جسکا نفاق( سب کو) معلوم ہوتا تھا۔ اور میں نے دیکھا ہے کہ( بیمار) آدمی کو دو آدمیوں کے سہارے سے لایا جاتا تھا حتی کہ وہ صف میں شامل ہو جاتا۔ اور جو شخص وضو کرتا ہے اور وضو اچھی طرح سنوار کر کرتا ہے، پھر مسجد کی طرف روانہ ہوتا ہے ،اور اس میں (پہنچ کر) نماز پڑھتا ہے تو وہ جو قدم بھی طے کرتا ہے اس کی وجہ اللہ تعالیٰ اس کا ایک درجہ بلند فرماتا ہے اور ایک غلطی معاف فرماتا ہے۔
اس حدیث سے صاف طور پر ثابت ہوتا ہے کہ نماز باجماعت فرض ہے، جمہور علماء اس کو سنت مؤکدہ کہتے ہیں، ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے اس کے چھوڑ دینے کو گمراہی قرار دیا، ابوداود کی روایت میں ہے کہ تم کافر ہو جاؤ گے، تارک جماعت کو منافق بتلایا اگر وہ اس کا عادی ہے، ورنہ ایک یا دو بار کے ترک سے آدمی منافق نہیں ہوتا، ہاں نفاق پیدا ہوتا ہے، کبھی کبھی مسلمان بھی جماعت سے پیچھے رہ جاتا ہے۔