You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، عَنْ عَاصِمٍ الْعَنَزِيِّ، عَنِ ابْنِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ دَخَلَ فِي الصَّلَاةِ، قَالَ: «اللَّهُ أَكْبَرُ كَبِيرًا، اللَّهُ أَكْبَرُ كَبِيرًا» ثَلَاثًا، «الْحَمْدُ لِلَّهِ كَثِيرًا، الْحَمْدُ لِلَّهِ كَثِيرًا» ثَلَاثًا، «سُبْحَانَ اللَّهِ بُكْرَةً وَأَصِيلًا» ثَلَاثَ مَرَّاتِ، «اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ، مِنْ هَمْزِهِ، وَنَفْخِهِ، وَنَفْثِهِ» قَالَ عَمْرٌو: هَمْزُهُ: الْمُوتَةُ، وَنَفْثُهُ: الشِّعْرُ، وَنَفْخُهُ: الْكِبْرُ
It was narrated from Ibn Jubair bin Mut’im that his father said: “I saw the Messenger of Allah (ﷺ) when he started the prayer. He said: ‘Allahu Akbaru kabiran, Allahu Akbaru kabiran (Allah is the Most Great indeed),’ three times; ‘Al-hamdu Lillahi kathiran, al-hamdu Lillahi kathiran (Much praise is to Allah),’ three times; ‘Subhan Allahi bukratan wa asilan (Glory is to Allah morning and evening),’ three times; ‘Allahumma inni a’udhu bika minash-Shaitanir-rajim, min hamzihi wa nafkhihi wa nafthihi (O Allah, I seek refuge in You from the accursed Satan, from his madness, his poetry, and his pride).”
سیدنا جبیر بن مطعم ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا کہ جب آپ نماز شروع کرتے تو تین بار فرماتے: (اللہ اکبر کبیرا ، اللہ اکبر کبیرا)’’اللہ بڑا ہے، سب سے بڑا ، اللہ بڑا ہے، سب سے بڑا‘‘ پھر تین بار فرماتے:(الحمدللہ کثیرا الحمدللہ کثیرا)’’ سب تعریف اللہ ہی کی ہے، بہت زیادہ ۔ سب تعریف اللہ ہی کی ہے۔ بہت زیادہ تعریف۔ ‘‘ پھر تین بار کہتے: (سبحان اللہ بکرة واصیلا) ’’میں صبح شام اللہ کی تسبیح و تقدیس کرتا ہوں۔‘‘ ( اور بعد میں یہ کلمات بھی پڑھتے)(اللھم ! انی اعوذبک من الشیطان الرجیم من ھمزہ ونفخہ ونفثہ) ’’اے اللہ! میں تیری پناہ میں آتا ہوں ،مردود شیطان سے، اس کے (شرارت کے ساتھ) چھونے سے، اس کی پھونک سے اور اس کے تھتکارنے سے۔‘‘حضرت عمرو(بن مرہ)ؓ نے فرمایا:اس کے چھونے سے مراد موتہ کی بیماری ہے۔اور اس کا تھتکارنا(خلاف شریعت)شاعری ہے‘اور اس کی پھونک تکبر ہے۔
جو شخص متبع سنت ہو اس کو چاہئے کہ کبھی «سبحانك اللهم» پڑھے، کبھی «اللهم باعد بيني..»، کبھی «إني وجهت، اور کبھی حدیث میں مذکور یہ دعا اور ہر وہ دعا جو اس موقع پر صحیح اور ثابت ہے، تاکہ ہر ایک سنت کا ثواب ہاتھ آئے، یہ ایسی نعمت غیر مترقبہ ہے جس سے دوسرے لوگ ہمیشہ محروم رہتے ہیں