You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
- حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ عَبَّادٍ الْمُهَلَّبِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا عَاصِمٌ الْأَحْوَلُ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ نَوْفَلٍ، أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ، أَمَرَ الْمُؤَذِّنَ أَنْ يُؤَذِّنَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ، وَذَلِكَ يَوْمٌ مَطِيرٌ، فَقَالَ: اللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ، ثُمَّ قَالَ: نَادِ فِي النَّاسِ فَلْيُصَلُّوا فِي بُيُوتِهِمْ فَقَالَ لَهُ النَّاسُ: مَا هَذَا الَّذِي صَنَعْتَ؟ قَالَ: «قَدْ فَعَلَ هَذَا مَنْ هُوَ خَيْرٌ مِنِّي، تَأْمُرُنِي أَنْ أُخْرِجَ النَّاسَ مِنْ بُيُوتِهِمْ، فَيَأْتُونِي يَدُوسُونَ الطِّينَ إِلَى رُكَبِهِمْ»
It was narrated from ‘Abdullah bin Harith bin Nawfal that Ibn ‘Abbas commanded the Mu’adh-dhin to call the Adhan one Friday, which was a rainy day. He said: “Allahu Akbar, Allahu Akbar, Ashhadu an la ilaha illallah, Ashhadu anna Muhammadan Rasulullah (Allah is the Most Great, Allah is Most Great, I bear witness that none has the right to be worshipped but Allah, I bear witness that Muhammad is the Messenger of Allah).” Then he (Ibn ‘Abbas) said: “Proclaim to the people that they should pray in their houses.” The people said to him: “What is this that you have done?” He said: “One who is better than me did that. Are you telling me that I should bring the people out of their houses and make them come to me wading through the mud up to their knees?”
سیدنا عبداللہ بن حارث نوفل ؓ سے روایت ہے کہ ( ایک بار) جمعہ کے دن سیدنا عبداللہ بن عباس ؓ نے مؤذن کو اذان کہنے کا حکم دیا۔ اس دن بارش ہو رہی تھی۔ مؤذن نے کہا: (اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ أَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ)پھر (ابن عباس ؓ نے مؤذن سے) فرمایا: لوگوں میں اعلان کر دو کہ گھروں میں نماز پڑھ لیں۔ (مؤذن نے صلو فی رحالکم کہہ کر باقی اذان مکمل کر دی) لوگوں نے انہیں کہا: آپ نے یہ کیا(عجیب کام) کر دیا؟ انہوں نے فرمایا: یہ کام انہوں نے بھی کیا تھا جو مجھ سے افضل تھے( رسول اللہ ﷺ نے اسی طرح اذان کہلوائی تھی)کیا آپ مجھ سے یہ چاہتے ہیں کہ میں لوگوں کو گھروں سے نکالوں اور وہ گھٹنوں تک کیچڑے میں دھنستے ہوئے میرے پاس( نماز باجماعت کی ادائیگی کے لئے) آئیں؟
صحیح البخاری/الأذان ۱۰ (۶۱۶)، صحیح مسلم/المسافرین ۳ (۶۹۹)، سنن ابی داود/الصلاة ۲۱۴ (۱۰۶۶)، (تحفة الأشراف: ۵۷۸۳)، مسند احمد (۱/۲۷۷)