You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا بَعَثَ أَمِيرًا عَلَى جَيْشٍ أَوْصَاهُ فِي خَاصَّةِ نَفْسِهِ بِتَقْوَى اللَّهِ وَمَنْ مَعَهُ مِنْ الْمُسْلِمِينَ خَيْرًا فَقَالَ اغْزُوا بِسْمِ اللَّهِ وَفِي سَبِيلِ اللَّهِ قَاتِلُوا مَنْ كَفَرَ اغْزُوا وَلَا تَغُلُّوا وَلَا تَغْدِرُوا وَلَا تُمَثِّلُوا وَلَا تَقْتُلُوا وَلِيدًا وَفِي الْحَدِيثِ قِصَّةٌ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ وَشَدَّادِ بْنِ أَوْسٍ وَعِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ وَأَنَسٍ وَسَمُرَةَ وَالْمُغِيرَةِ وَيَعْلَى بْنِ مُرَّةَ وَأَبِي أَيُّوبَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ بُرَيْدَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَكَرِهَ أَهْلُ الْعِلْمِ الْمُثْلَةَ
Narrated Buraidah: from his father who said: Whenever the Messenger of Allah (ﷺ) dispatched a commander of an army he would exhort him personally; that he should have Taqwa of Allah, and regarding those of the Muslims who are with him; that he should be good to them. He would say: 'Fight in the Name of Allah and in Allah's curse. Fight those who disbelieve in Allah and fight, do not be treacherous, nor mutilate, nor kill a child.
بریدہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: جب رسول اللہ ﷺ کسی لشکرپر امیرمقررکرکے بھیجتے تو خاص طورسے اسے اپنے بارے میں ا للہ سے ڈرنے کی وصیت فرماتے، اورجو مسلمان اس کے ساتھ ہوتے انہیں بھلائی کی وصیت کرتے، چنانچہ آپ نے فرمایا :اللہ کے نام سے اس کے راستے میں جہادکرو، جو کفر کرے اس سے لڑو، جہادکرو،مگرمال غنیمت میں خیانت نہ کرو،بدعہدی نہ کرو، مثلہ ۱؎ نہ کرواورنہ کسی بچے کو قتل کرو،حدیث میں کچھ تفصیل ہے ۲؎ ۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- بریدہ کی حدیث حسن صحیح ہے،۲- اس باب میں عبداللہ بن مسعود ، شدادبن اوس ، عمران بن حصین، انس، سمرہ، مغیرہ ، یعلی بن مرہ اورابوایوب سے بھی احادیث آئی ہیں ،۳- اہل علم نے مثلہ کو حرام کہا ہے۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الجہاد ۲ (۱۷۲۱)، سنن ابی داود/ الجہاد ۹۰ (۲۶۱۲)، سنن ابن ماجہ/الجہاد ۳۸ (۲۸۵۸)، (تحفة الأشراف : ۱۹۲۹)، و مسند احمد (۵/۳۵۲، ۳۵۸)، وسنن الدارمی/السیر (۲۴۸۳)