You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا الْعَلَاءُ بْنُ الْفَضْلِ بْنِ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي سَوِيَّةَ أَبُو الْهُذَيْلِ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عِكْرَاشٍ عَنْ أَبِيهِ عِكْرَاشِ بْنِ ذُؤَيْبٍ قَالَ بَعَثَنِي بَنُو مُرَّةَ بْنِ عُبَيْدٍ بِصَدَقَاتِ أَمْوَالِهِمْ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَدِمْتُ عَلَيْهِ الْمَدِينَةَ فَوَجَدْتُهُ جَالِسًا بَيْنَ الْمُهَاجِرِينَ وَالْأَنْصَارِ قَالَ ثُمَّ أَخَذَ بِيَدِي فَانْطَلَقَ بِي إِلَى بَيْتِ أُمِّ سَلَمَةَ فَقَالَ هَلْ مِنْ طَعَامٍ فَأُتِينَا بِجَفْنَةٍ كَثِيرَةِ الثَّرِيدِ وَالْوَذْرِ وَأَقْبَلْنَا نَأْكُلُ مِنْهَا فَخَبَطْتُ بِيَدِي مِنْ نَوَاحِيهَا وَأَكَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ بَيْنِ يَدَيْهِ فَقَبَضَ بِيَدِهِ الْيُسْرَى عَلَى يَدِي الْيُمْنَى ثُمَّ قَالَ يَا عِكْرَاشُ كُلْ مِنْ مَوْضِعٍ وَاحِدٍ فَإِنَّهُ طَعَامٌ وَاحِدٌ ثُمَّ أُتِينَا بِطَبَقٍ فِيهِ أَلْوَانُ الرُّطَبِ أَوْ مِنْ أَلْوَانِ الرُّطَبِ عُبَيْدُ اللَّهِ شَكَّ قَالَ فَجَعَلْتُ آكُلُ مِنْ بَيْنِ يَدَيَّ وَجَالَتْ يَدُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الطَّبَقِ وَقَالَ يَا عِكْرَاشُ كُلْ مِنْ حَيْثُ شِئْتَ فَإِنَّهُ غَيْرُ لَوْنٍ وَاحِدٍ ثُمَّ أُتِينَا بِمَاءٍ فَغَسَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَيْهِ وَمَسَحَ بِبَلَلِ كَفَّيْهِ وَجْهَهُ وَذِرَاعَيْهِ وَرَأْسَهُ وَقَالَ يَا عِكْرَاشُ هَذَا الْوُضُوءُ مِمَّا غَيَّرَتْ النَّارُ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ الْعَلَاءِ بْنِ الْفَضْلِ وَقَدْ تَفَرَّدَ الْعَلَاءُ بِهَذَا الْحَدِيثِ وَلَا نَعْرِفُ لِعِكْرَاشٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا هَذَا الْحَدِيثَ
Narrated 'Ikrash bin Dhu'aib: Banu Murrah bin 'Ubaid sent me to bring the Sadaqah from their wealth of the Messenger of Allah (ﷺ). I arrived with him in Al-Madinah and found him sitting between the Muhajirin and the Ansar. He said: Then he took my hand and brought me to the home of Umm Salamah and he said: 'Do you have any food?' So a bowl containing a lot of Tharid with pieces of meat was brought to us, and presented for us to eat from it. So I began wandering my around it while the Messenger of Allah (ﷺ) ate from what was in front of him. He grabbed my right hand with his left hand, then he said: 'O 'Ikrash! Eat from one spot, for indeed the food is one.' Then a plate containing various dried dates - or fresh dates - 'Ubaidullah (a narrator) was not sure. He said: I began eating what was in front of me, while the hand of the Messenger of Allah (ﷺ) roamed about the plate. He said: 'O 'Ikrash! Eat from wherever you like, for indeed it is not all from the same variety.' Then water was brought, so the Messenger of Allah (ﷺ) washed his hands, and with the wetness of his hands he wiped his face, his forearms, and his head, and he said: 'O Ikrash! This is the Wudu' for that which has been altered by fire.' [Abu 'Eisa said:] This Hadith is Gharib, we do not know of it except through the narration of Al-'Ala' bin Al-Fadl, and Al-Ala'was alone with this narration, and there is more in the story in the Hadith. And we do not know a Hadith from the Prophet (ﷺ) by 'Ikrash except this.
عکراش بن ذؤیب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: بنومرہ بن عبیدنے اپنی زکاۃ کا مال دے کر مجھے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں بھیجا ، میں آپ کے پاس مدینہ آیا تو آپ کو مہاجرین اورانصارکے بیچ بیٹھا پایا ،پھرآپ نے میرا ہاتھ پکڑا اور مجھے ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے گھر لے گئے اورپوچھا: کھانے کے لیے کچھ ہے ؟چنانچہ ایک پیالہ لا یاگیا جس میں زیادہ ثرید (شوربامیں ترکی ہوئی روٹی) اوربوٹیاں تھیں، ہم اسے کھانے کے لیے متوجہ ہوئے، میں پیالہ کے کناروں پر اپنا ہاتھ مارنے لگا اوررسول اللہ ﷺ اپنے سامنے سے کھانے لگے ، پھرآپ نے اپنے بائیں ہاتھ سے میرادایاں ہاتھ پکڑ کر فرمایا: عکراش ! ایک جگہ سے کھاؤاس لیے کہ یہ ایک ہی قسم کا کھانا ہے، پھر ہمارے پاس ایک طبق لایا گیا جس میں مختلف قسم کی کھجوریں تھیں ،میں اپنے سامنے سے کھانے لگا ، اوررسول اللہ ﷺ کا ہاتھ طبق میں گھومنے لگا ، آپ نے فرمایا: عکراش ! جہاں سے چاہو کھاؤ، اس لیے کہ یہ ایک قسم کا نہیں ہے، پھر ہمارے پاس پانی لا یا گیا ، رسول اللہ ﷺ نے اپنے دونوں ہاتھ دھوئے اورہتھیلیوں کی تری سے چہرے، بازواورسرپرمسح کیا اور فرمایا: عکراش! یہ آگ پر پکی ہوئی چیز کھانے کے بعد کا وضوہے ۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث غریب ہے ،۲- ہم اسے صرف علاء بن فضل کی روایت سے جانتے ہیں، علاء اس حدیث کی روایت کرنے میں منفرد ہیں، ۳- ہم نبی اکرم ﷺ سے عکراش کی صرف اسی حدیث کو جانتے ہیں۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابن ماجہ/الأطعمة ۱۱ (۳۲۴۰)، (تحفة الأشراف : ۱۰۰۶)