You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ خَالِدِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِلَالٍ أَنَّ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيَّ قَالَ خَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا فَقَالَ إِنِّي رَأَيْتُ فِي الْمَنَامِ كَأَنَّ جِبْرِيلَ عِنْدَ رَأْسِي وَمِيكَائِيلَ عِنْدَ رِجْلَيَّ يَقُولُ أَحَدُهُمَا لِصَاحِبِهِ اضْرِبْ لَهُ مَثَلًا فَقَالَ اسْمَعْ سَمِعَتْ أُذُنُكَ وَاعْقِلْ عَقَلَ قَلْبُكَ إِنَّمَا مَثَلُكَ وَمَثَلُ أُمَّتِكَ كَمَثَلِ مَلِكٍ اتَّخَذَ دَارًا ثُمَّ بَنَى فِيهَا بَيْتًا ثُمَّ جَعَلَ فِيهَا مَائِدَةً ثُمَّ بَعَثَ رَسُولًا يَدْعُو النَّاسَ إِلَى طَعَامِهِ فَمِنْهُمْ مَنْ أَجَابَ الرَّسُولَ وَمِنْهُمْ مَنْ تَرَكَهُ فَاللَّهُ هُوَ الْمَلِكُ وَالدَّارُ الْإِسْلَامُ وَالْبَيْتُ الْجَنَّةُ وَأَنْتَ يَا مُحَمَّدُ رَسُولٌ فَمَنْ أَجَابَكَ دَخَلَ الْإِسْلَامَ وَمَنْ دَخَلَ الْإِسْلَامَ دَخَلَ الْجَنَّةَ وَمَنْ دَخَلَ الْجَنَّةَ أَكَلَ مَا فِيهَا وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِإِسْنَادٍ أَصَحَّ مِنْ هَذَا قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ مُرْسَلٌ سَعِيدُ بْنُ أَبِي هِلَالٍ لَمْ يُدْرِكْ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ
Narrated Sa'eed bin Hilal: that Jabir bin 'Abdullah Al-Ansari said: One day the Messenger of Allah (ﷺ) came out to us and said: While I was sleeping I had a vision as if Jibra'il was at my feet. One of them said to his companion: 'Make a parable for him' so he said: 'Listen so that your ears may hear. Hearken so that your heart may understand! The parable of you and your Ummah is but the parable of a king who conquers a land, then he constructs a house in it. Then he places a table-spread in it, then he sends a messenger to call the people to eat from it. Among them are those who answer the call of the messenger, and among them are those who forsake it. So Allah is the king and the land is Islam, and the house is Paradise, and you O Muhammad! You are the Messenger, so whoever responds to you he enters Islam, and whoever enters Islam he enters Paradise, and whoever enters Paradise, he shall eat of what is in it.'
جابر بن عبداللہ انصاری رضی اللہ عنہما کہتے ہیں: ایک دن رسول اللہ ﷺ ہم لوگوں کے پاس آئے اور فرمایا: میں نے خواب دیکھاہے کہ جبرئیل میرے سرکے پاس ہیں اور میکائیل میرے پیروں کے پاس ، ان دونوں میں سے ایک اپنے دوسرے ساتھی سے کہہ رہاتھا: ان کی کوئی مثال پیش کرو، تو اس نے آپ ﷺ کومخاطب کرتے ہوئے کہا: آپ سنیں، آپ کے کان ہمیشہ سنتے رہیں، آپ سمجھیں ، آپ کا دل عقل (سمجھ، علم وحکمت) سے بھرارہے۔ آپ کی مثال اور آپ کی امت کی مثال ایک ایسے بادشاہ کی ہے جس نے ایک شہر آباد کیا، اس شہر میں ایک گھر بنایا پھر ایک دسترخوان بچھایا، پھر قاصد کو بھیج کرلوگوں کوکھانے پر بلایا، توکچھ لوگوں نے اس کی دعوت قبول کرلی اور کچھ لوگوں نے بلانے والے کی دعوت ٹھکرادی( کچھ پرواہ ہی نہ کی )اس مثال میں یہ سمجھو کہ اللہ بادشاہ ہے، اور دار سے مراد اسلام ہے اور بیت سے مراد جنت ہے اور آپ اے محمد ! رسول وقاصد ہیں۔ جس نے آپ کی دعوت قبول کرلی وہ اسلام میں داخل ہوگیا اور جواسلام میں داخل ہوگیا وہ جنت میں داخل ہوگیا تو اس نے وہ سب کچھ کھایا جو جنت میں ہے۔امام ترمذی کہتے ہیں :۱- یہ حدیث اس سندکے علاوہ دوسری سندوں سے بھی نبی اکرمﷺ سے مروی ہے اور وہ سندیں اس حدیث کی سند سے زیادہ صحیح ہیں،۲- یہ مرسل حدیث ہے۔ (یعنی منقطع ہے)۳- سعید بن ابی ہلال نے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہم کو نہیں پایا ہے،۴- اس باب میں ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے بھی روایت ہے۔(جوآگے آرہی ہے)