You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ وَغَيْرُ وَاحِدٍ الْمَعْنَى وَاحِدٌ قَالُوا حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ قَتَادَةَ قَالَ حَدَّثَ الْحَسَنُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ بَيْنَمَا نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَالِسٌ وَأَصْحَابُهُ إِذْ أَتَى عَلَيْهِمْ سَحَابٌ فَقَالَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَلْ تَدْرُونَ مَا هَذَا فَقَالُوا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ هَذَا الْعَنَانُ هَذِهِ رَوَايَا الْأَرْضِ يَسُوقُهُ اللَّهُ تَبَارَكَ وَتَعَالَى إِلَى قَوْمٍ لَا يَشْكُرُونَهُ وَلَا يَدْعُونَهُ قَالَ هَلْ تَدْرُونَ مَا فَوْقَكُمْ قَالُوا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ فَإِنَّهَا الرَّقِيعُ سَقْفٌ مَحْفُوظٌ وَمَوْجٌ مَكْفُوفٌ ثُمَّ قَالَ هَلْ تَدْرُونَ كَمْ بَيْنَكُمْ وَبَيْنَهَا قَالُوا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ بَيْنَكُمْ وَبَيْنَهَا مَسِيرَةُ خَمْسِ مِائَةِ سَنَةٍ ثُمَّ قَالَ هَلْ تَدْرُونَ مَا فَوْقَ ذَلِكَ قَالُوا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ فَإِنَّ فَوْقَ ذَلِكَ سَمَاءَيْنِ مَا بَيْنَهُمَا مَسِيرَةُ خَمْسِ مِائَةِ سَنَةٍ حَتَّى عَدَّ سَبْعَ سَمَاوَاتٍ مَا بَيْنَ كُلِّ سَمَاءَيْنِ كَمَا بَيْنَ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ ثُمَّ قَالَ هَلْ تَدْرُونَ مَا فَوْقَ ذَلِكَ قَالُوا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ فَإِنَّ فَوْقَ ذَلِكَ الْعَرْشَ وَبَيْنَهُ وَبَيْنَ السَّمَاءِ بُعْدُ مَا بَيْنَ السَّمَاءَيْنِ ثُمَّ قَالَ هَلْ تَدْرُونَ مَا الَّذِي تَحْتَكُمْ قَالُوا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ فَإِنَّهَا الْأَرْضُ ثُمَّ قَالَ هَلْ تَدْرُونَ مَا الَّذِي تَحْتَ ذَلِكَ قَالُوا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ فَإِنَّ تَحْتَهَا أَرْضًا أُخْرَى بَيْنَهُمَا مَسِيرَةُ خَمْسِ مِائَةِ سَنَةٍ حَتَّى عَدَّ سَبْعَ أَرَضِينَ بَيْنَ كُلِّ أَرْضَيْنِ مَسِيرَةُ خَمْسِ مِائَةِ سَنَةٍ ثُمَّ قَالَ وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ لَوْ أَنَّكُمْ دَلَّيْتُمْ رَجُلًا بِحَبْلٍ إِلَى الْأَرْضِ السُّفْلَى لَهَبَطَ عَلَى اللَّهِ ثُمَّ قَرَأَ هُوَ الْأَوَّلُ وَالْآخِرُ وَالظَّاهِرُ وَالْبَاطِنُ وَهُوَ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ قَالَ وَيُرْوَى عَنْ أَيُّوبَ وَيُونُسَ بْنِ عُبَيْدٍ وَعَلِيِّ بْنِ زَيْدٍ قَالُوا لَمْ يَسْمَعْ الْحَسَنُ مِنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَفَسَّرَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ هَذَا الْحَدِيثَ فَقَالُوا إِنَّمَا هَبَطَ عَلَى عِلْمِ اللَّهِ وَقُدْرَتِهِ وَسُلْطَانِهِ وَعِلْمُ اللَّهِ وَقُدْرَتُهُ وَسُلْطَانُهُ فِي كُلِّ مَكَانٍ وَهُوَ عَلَى الْعَرْشِ كَمَا وَصَفَ فِي كِتَابهِ
Al-Hasan narrated that: Abu Hurairah said: “Once when the Prophet of Allah was sitting with his Companions, a cloud came above them, so the Prophet of Allah said: ‘Do you know what this is?’ They said: ‘Allah and His Messenger know better.’ He said: ‘These are the clouds that are to drench the earth, which Allah [Blessed and Most High] dispatches to people who are not grateful to Him, nor supplicate to Him.’ Then he said: ‘Do you know what is above you?’ They said: ‘Allah and His Messenger know better.’ He said: ‘Indeed it is a preserved canopy of the firmament whose surge is restrained.’ Then he said: ‘Do you know how much is between you and between it?’ They said: ‘Allah and His Messenger know better.’ He said: ‘Between you and it [is the distance] of five-hundred year.’ Then he said: ‘Do you know what is above that.’ They said: ‘Allah and His Messenger know better.’ He said: ‘Verily, above that are two Heavens, between the two of them there is a distance of five-hundred years’ – until he enumerated seven Heavens – ‘What is between each of the two Heavens is what is between the heavens and the earth.’ Then he said: ‘Do you know what is above that?’ They said: ‘Allah and His Messenger know better.’ He said: ‘Verily, above that is the Throne between it and the heavens is a distance [like] what is between two of the heavens.’ Then he said: ‘Do you know what is under you?’ They said: ‘Allah and His Messenger know better.’ He said: ‘Indeed it is the earth.’ Then he said: ‘Do you know what is under that?’ They said: ‘Allah and His Messenger know better.’ He said: ‘Verily, below it is another earth, between the two of which is a distance of five-hundred years.’ Until he enumerated seven earths: ‘Between every two earths is a distance of five-hundred years.’ Then he said: ‘By the One in Whose Hand is the soul of Muhammad! If you were to send [a man] down with a rope to the lowest earth, then he would descend upon Allah.’ Then he recited: He is Al-Awwal, Al-Akhir, Az-Zahir Al-Batin, and He has knowledge over all things.”
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں : اس دوران کہ نبی اکرمﷺاور صحابہ بیٹھے ہوئے تھے ، ان پر ایک بدلی آئی ، نبی اکرمﷺنے ان سے فرمایا: کیاتم جانتے ہو یہ کیا ہے؟ انہوں نے کہا : اللہ اور اس کے رسول زیادہ جانتے ہیں ،آپ نے فرمایا: یہ بادل ہے اور یہ زمین کے گوشے وکنارے ہیں۔ اللہ تعالیٰ اس بادل کو ایک ایسی قوم کے پاس ہانک کر لے جارہاہے جو اس کی شکرگزار نہیں ہے اور نہ ہی اس کو پکارتے ہیں، پھرآپ نے فرمایا: کیاتم جانتے ہو تمہارے اوپر کیا ہے؟ لوگوں نے کہا: اللہ اور اس کے رسول زیادہ جانتے ہیں ، آپ نے فرمایا:یہ آسمان رقیع ہے، ایسی چھت ہے جو (جنوں سے) محفوظ کردی گئی ہے، ایک ایسی( لہر) ہے جو (بغیر ستون کے) روکی ہوئی ہے، پھر آپ نے پوچھا : کیا تم جانتے ہوکہ کتنا فاصلہ ہے تمہارے اور اس کے درمیان؟لوگوں نے کہا: اللہ اور اس کے رسول زیادہ جانتے ہیں۔ آپ نے فرمایا: تمہارے اور اس کے درمیان پانچ سوسال مسافت کی دوری ہے۔ پھر آپ نے پوچھا: کیا تمہیں معلوم ہے اور اس سے اوپر کیا ہے؟ لوگوں نے کہا: اللہ اور اس کے رسول کو زیادہ معلوم ہے، آپ نے فرمایا: اس کے اوپر دوآسمان ہیں جن کے بیچ میں پانچ سوسال کی مسافت ہے۔ ایسے ہی آپ نے سات آسمان گنائے، اور ہر دو آسمان کے درمیان وہی فاصلہ ہے جو آسمان وزمین کے درمیان ہے، پھر آپ نے پوچھا: اوراس کے اوپر کیا ہے؟ لوگوں نے کہا:اللہ اوراس کے رسول زیادہ جانتے ہیں،اوراس کے رسول آپ نے فرمایا: اس کے اوپر عرش ہے، عرش اور آسمان کے درمیان اتنی دوری ہے جتنی دوری دو آسمانوں کے درمیان ہے، آپ نے پوچھا : کیا تم جانتے ہو تمہارے نیچے کیا ہے؟ لوگوں نے کہا: اللہ اور اس کے رسول زیادہ جانتے ہیں: آپ نے فرمایا: یہ زمین ہے، آپ نے فرمایا: کیا تم جانتے ہو اس کے نیچے کیا ہے؟ ۔لوگوں نے کہا: اللہ اوراس کے رسول زیادہ جانتے ہیں آپ نے فرمایا: اس کے نیچے دوسری زمین ہے۔ ان دونوں کے درمیان پانچ سوسال کی مسافت کی دوری ہے، اس طرح آپ نے سات زمینیں شمار کیں، اور ہرزمین کے درمیان پانچ سوسال کی مسافت کی دوری بتائی، پھرآپ نے فرمایا:قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں محمدکی جان ہے! اگر تم کوئی رسی زمین کی نچلی سطح تک لٹکاؤ تو وہ اللہ ہی تک پہنچے گی ، پھر آپ نے آیت {ہُوَ الأَوَّلُ وَالآخِرُ وَالظَّاہِرُ وَالْبَاطِنُ وَہُوَ بِکُلِّ شَیْئٍ عَلِیمٌ } ۱؎ پڑھی۔امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث اس سند سے غریب ہے،۲- ایوب ، یونس بن عبید اور علی بن زید سے مروی ہے ، ان لوگوں نے کہا ہے کہ حسن بصری نے ابوہریرہ سے نہیں سناہے،۳- بعض اہل علم نے اس حدیث کی تفسیر کرتے ہوئے کہا: مرادیہ ہے کہ وہ رسی اللہ کے علم پر اتری ہے، اور اللہ اور اس کی قدرت وحکومت ہر جگہ ہے اور جیسا کہ اس نے اپنی کتاب (قرآن مجید) میں اپنے متعلق بتایا ہے وہ عرش پر مستوی ہے۔