You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ حَدَّثَنِي حَبِيبُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ شُرَيْحٍ عَنْ أَبِي حَيٍّ الْمُؤَذِّنِ الْحِمْصِيِّ عَنْ ثَوْبَانَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَحِلُّ لِامْرِئٍ أَنْ يَنْظُرَ فِي جَوْفِ بَيْتِ امْرِئٍ حَتَّى يَسْتَأْذِنَ فَإِنْ نَظَرَ فَقَدْ دَخَلَ وَلَا يَؤُمَّ قَوْمًا فَيَخُصَّ نَفْسَهُ بِدَعْوَةٍ دُونَهُمْ فَإِنْ فَعَلَ فَقَدْ خَانَهُمْ وَلَا يَقُومُ إِلَى الصَّلَاةِ وَهُوَ حَقِنٌ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَأَبِي أُمَامَةَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ ثَوْبَانَ حَدِيثٌ حَسَنٌ وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ صَالِحٍ عَنْ السَّفْرِ بْنِ نُسَيْرٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ شُرَيْحٍ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ شُرَيْحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَكَأَنَّ حَدِيثَ يَزِيدَ بْنِ شُرَيْحٍ عَنْ أَبِي حَيٍّ الْمُؤَذِّنِ عَنْ ثَوْبَانَ فِي هَذَا أَجْوَدُ إِسْنَادًا وَأَشْهَرُ
Thawban narrated that : the Prophet said: It is not allowed for a man to look into the interior of a man's house until he has been given permission, for if he looks, then he has entered. And one who leads people (in Salat) should not supplicate for himself alone with the exclusion of his congregation. If he does, then he has betrayed them. And one is not to stand for Salat while he has to urinate.
ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: کسی آدمی کے لیے جائزنہیں کہ وہ کسی کے گھر کے اندرجھانک کردیکھے جب تک کہ گھرمیں داخل ہونے کی اجازت نہ لے لے۔ اگر اس نے (جھانک کر)دیکھا تو گویا وہ اندر داخل ہوگیا۔ اورکوئی لوگوں کی امامت اس طرح نہ کرے کہ ان کو چھوڑ کردعاکو صرف اپنے لیے خاص کرے، اگر اس نے ایسا کیا تواس نے ا ن سے خیانت کی، اورنہ کوئی صلاۃ کے لیے کھڑا ہواورحال یہ ہوکہ وہ پاخانہ اور پیشاب کوروکے ہوئے ہو۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- ثوبان رضی اللہ عنہ کی حدیث حسن ہے، ۲- یہ حدیث معاویہ بن صالح سے بھی مروی ہے، معاویہ نے اس کو بطریق : سَفْرِ بْنِ نُسَیْرٍ، عَنْ یَزِیدَ بْنِ شُرَیْحٍ، عَنْ أَبِی أُمَامَۃَ، عَنْ النَّبِیِّ ﷺ روایت کی ہے، نیزیہ حدیث یزید بن شریح ہی کے واسطے سے بطریق : أَبِی ہُرَیْرَۃَ، عَنْ النَّبِیِّ ﷺ روایت کی گئی ہے۔ یزید بن شریح کی حدیث بطریق : أَبِی حَیٍّ الْمُؤَذِّنِ، عَنْ ثَوْبَانَ سند کے اعتبار سے سب سے عمدہ اور مشہور ہے،۳- اس باب میں ابوہریرہ اور ابوامامہ رضی اللہ عنہما سے احادیث آئی ہیں۔
تخریج دارالدعوہ: الطہارة ۴۳ (۹۰)، سنن ابن ماجہ/الإمامة ۳۱ (۹۲۳)، (تحفة الأشراف : ۲۰۸۹)، مسند احمد (۵/۲۸۰)