You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ الْمُغِيرَةِ عَنْ عَلِيِّ بْنِ رَبِيعَةَ عَنْ أَسْمَاءَ بْنِ الْحَكَمِ الْفَزَارِيِّ قَال سَمِعْتُ عَلِيًّا يَقُولُ إِنِّي كُنْتُ رَجُلًا إِذَا سَمِعْتُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدِيثًا نَفَعَنِي اللَّهُ مِنْهُ بِمَا شَاءَ أَنْ يَنْفَعَنِي بِهِ وَإِذَا حَدَّثَنِي رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِهِ اسْتَحْلَفْتُهُ فَإِذَا حَلَفَ لِي صَدَّقْتُهُ وَإِنَّهُ حَدَّثَنِي أَبُو بَكْرٍ وَصَدَقَ أَبُو بَكْرٍ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَا مِنْ رَجُلٍ يُذْنِبُ ذَنْبًا ثُمَّ يَقُومُ فَيَتَطَهَّرُ ثُمَّ يُصَلِّي ثُمَّ يَسْتَغْفِرُ اللَّهَ إِلَّا غَفَرَ اللَّهُ لَهُ ثُمَّ قَرَأَ هَذِهِ الْآيَةَ وَالَّذِينَ إِذَا فَعَلُوا فَاحِشَةً أَوْ ظَلَمُوا أَنْفُسَهُمْ ذَكَرُوا اللَّهَ فَاسْتَغْفَرُوا لِذُنُوبِهِمْ إِلَى آخِرِ الْآيَةِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ وَأَبِي الدَّرْدَاءِ وَأَنَسٍ وَأَبِي أُمَامَةَ وَمُعَاذٍ وَوَاثِلَةَ وَأَبِي الْيَسَرِ وَاسْمُهُ كَعْبُ بْنُ عَمْرٍو قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ عَلِيٍّ حَدِيثٌ حَسَنٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ مِنْ حَدِيثِ عُثْمَانَ بْنِ الْمُغِيرَةِ وَرَوَى عَنْهُ شُعْبَةُ وَغَيْرُ وَاحِدٍ فَرَفَعُوهُ مِثْلَ حَدِيثِ أَبِي عَوَانَةَ وَرَوَاهُ سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ وَمِسْعَرٌ فَأَوْقَفَاهُ وَلَمْ يَرْفَعَاهُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ مِسْعَرٍ هَذَا الْحَدِيثُ مَرْفُوعًا أَيْضًا وَلَا نَعْرِفُ لِأَسْمَاءَ بْنِ الْحَكَمِ حَدِيثًا مَرْفُوعًا إِلَّا هَذَا
Asma bin Al-Hakam Al-Fazari said: I heard Ali saying: 'Indeed I am a man who, when I heard a Hadith from Allah's Messenger (S) then Allah causes me to benefit from it as much as He wills for me to benefit from it. When a man among his Companions narrated to me I ask him to swear an oath to me about it, and when he swears an oath to me I trust him. And Abu Bakr narrated to me - and Abu Bakr told the truth - he said: I heard Allah's Messenger (S) saying: 'There is no man who commits a sin, then makes Wudu, then performs Salat, then seeks forgiveness from Allah, except that Allah forgives him.' Then he recited this Ayah: Those who when they have committed Fahishah or wronged themselves with eveil, remember Allah. (3:135) until the end of the Ayah.
اسماء بن حکم فزاری کہتے ہیں کہ میں نے علی رضی اللہ عنہ کو کہتے سنا: میں جب رسول اللہﷺ سے کوئی حدیث سنتا تواللہ اس سے مجھے نفع پہنچاتا، جتناوہ پہنچانا چاہتا۔ اور جب آپ کے اصحاب میں سے کوئی آدمی مجھ سے بیان کرتا تو میں اس سے قسم لیتا۔ (کیا واقعی تم نے یہ حدیث رسول اللہ ﷺسے خود سنی ہے؟) جب وہ میرے سامنے قسم کھالیتا تو میں اس کی تصدیق کرتا، مجھ سے ابوبکر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا اور ابوبکر نے سچ بیان کیاکہ میں نے رسول اللہﷺ کو فرماتے سناہے : جوشخص گناہ کرتاہے، پھر جاکروضو کرتاہے پھرصلاۃ پڑھتاہے، پھراللہ سے استغفار کرتاہے تو اللہ اسے معاف کردیتاہے۔ پھر آپ نے یہ آیت پڑھی{ وَالَّذِینَ إِذَا فَعَلُوا فَاحِشَۃً أَوْ ظَلَمُوا أَنْفُسَہُمْ ذَکَرُوا اللہَ فَاسْتَغْفَرُوا لِذُنُوبِہِمْ وَ مَنْ یَغْفٍرُ الذُّنُوبَ إلاَّ اللہُ وَ لَمْ یُصِرُّوا عَلَی مَافَعَلُوا وَ ہُمْ یَعْلَمُوْنَ} (اور جب ان سے کوئی ناشائستہ حرکت یا کوئی گناہ سرزد ہوجاتاہے تو وہ اللہ کو یادکرکے فوراً استغفار کرتے ہیں۔ اور اللہ کے سوا کون گناہ بخش سکتاہے، اور وہ جان بوجھ کر کسی گناہ پر اڑے نہیں رہتے۔)امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- علی رضی اللہ عنہ کی حدیث حسن ہے، ہم اسے صرف اسی طریق سے یعنی عثمان بن مغیرہ ہی کی سند سے جانتے ہیں، ۲- اوران سے شعبہ اوردوسرے اورلوگوں نے بھی روایت کی ہے ان لوگوں نے اسے ابوعوانہ کی حدیث کی طرح مرفوعاًروایت کیاہے،اوراِسے سفیان ثوری اور مسعر نے بھی روایت کیا ہے لیکن ان دونوں کی روایت موقوف ہے مرفوع نہیں اور مسعر سے یہ حدیث مرفوعاً بھی مروی ہے اور سوائے اس حدیث کے اسماء بن حکم کی کسی اورمرفوع حدیث کا ہمیں علم نہیں،۳- اس باب میں ابن مسعود، ابوالدرداء، انس ، ابوامامہ، معاذ، واثلہ،اور ابوالیسر کعب بن عمرو رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں ۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الصلاة ۳۶۱ (۱۵۲۱)، سنن ابن ماجہ/الإقامة ۱۹۳ (۱۳۹۵)، (تحفة الأشراف : ۶۶۱۰)، مسند احمد (۱/۲ویأتي عند المؤلف في تفسیر آل عمران برقم: ۳۰۰۶)