You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، وَيُونُسُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّ المِسْوَرَ بْنَ مَخْرَمَةَ، أَخْبَرَهُ أَنَّ عَمْرَو بْنَ عَوْفٍ، وَهُوَ حَلِيفٌ لِبَنِي عَامِرِ بْنِ لُؤَيٍّ، وَكَانَ شَهِدَ بَدْرًا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ [ص:85]: بَعَثَ أَبَا عُبَيْدَةَ بْنَ الجَرَّاحِ إِلَى البَحْرَيْنِ يَأْتِي بِجِزْيَتِهَا، وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هُوَ صَالَحَ أَهْلَ البَحْرَيْنِ وَأَمَّرَ عَلَيْهِمُ العَلاَءَ بْنَ الحَضْرَمِيِّ، فَقَدِمَ أَبُو عُبَيْدَةَ بِمَالٍ مِنَ البَحْرَيْنِ، فَسَمِعَتِ الأَنْصَارُ بِقُدُومِ أَبِي عُبَيْدَةَ، فَوَافَوْا صَلاَةَ الفَجْرِ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمَّا انْصَرَفَ تَعَرَّضُوا لَهُ، فَتَبَسَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ رَآهُمْ، ثُمَّ قَالَ: «أَظُنُّكُمْ سَمِعْتُمْ أَنَّ أَبَا عُبَيْدَةَ قَدِمَ بِشَيْءٍ» قَالُوا: أَجَلْ يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ: «فَأَبْشِرُوا وَأَمِّلُوا مَا يَسُرُّكُمْ، فَوَاللَّهِ مَا الفَقْرَ أَخْشَى عَلَيْكُمْ، وَلَكِنِّي أَخْشَى أَنْ تُبْسَطَ عَلَيْكُمُ الدُّنْيَا كَمَا بُسِطَتْ عَلَى مَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ، فَتَنَافَسُوهَا كَمَا تَنَافَسُوهَا، وَتُهْلِكَكُمْ كَمَا أَهْلَكَتْهُمْ»
Narrated Al-Miswar bin Makhrama: That `Amr bin `Auf, who was an ally of Bani 'Amir bin Luai and one of those who fought at Badr in the company of the Prophet , said, Allah's Apostle sent Abu 'Ubaida bin Al-Jarrah to Bahrain to bring the Jizya taxation from its people, for Allah's Apostle had made a peace treaty with the people of Bahrain and appointed Al-`Ala' bin Al-Hadrami as their ruler. So, Abu 'Ubaida arrived with the money from Bahrain. When the Ansar heard of the arrival of Abu 'Ubaida (on the next day) they offered the morning prayer with the Prophet and when the morning prayer had finished, they presented themselves before him. On seeing the Ansar, Allah's Apostle smiled and said, I think you have heard that Abu 'Ubaida has brought something? They replied, Indeed, it is so, O Allah's Apostle! He said, Be happy, and hope for what will please you. By Allah, I am not afraid that you will be poor, but I fear that worldly wealth will be bestowed upon you as it was bestowed upon those who lived before you. So you will compete amongst yourselves for it, as they competed for it and it will destroy you as it did them.
ہم سے عبدان نے بیان کیا ، کہا ہم کو عبداللہ بن مبارک مروزی نے خبردی ، کہا ہم کو معمر اور یونس دونوں نے خبردی ، انہیں زہری نے ، انہیں عروہ بن زبیرنے خبردی ، انہیں حضرت مسور بن مخرمہ رضی اللہ عنہما نے خبردی کہ حضرت عمروبن عوف رضی اللہ عنہ جو بنی عامر بن لوی کے حلیف تھے اور بدرکی لڑائی میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ شریک تھے ۔ ( نے بیان کیا کہ ) حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ابو عبیدہ بن جراح رضی اللہ عنہ کو بحرین ، وہاں کا جزیہ لانے کے لیے بھیجا ، حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے بحرین والوں سے صلح کی تھی اور ان پر علاءبن حضرمی رضی اللہ عنہ کو امیر بنایا تھا ، پھر حضرت ابو عبیدہ رضی اللہ عنہ بحرین سے مال ایک لاکھ درہم لے کر آئے ۔ جب انصار کو ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ کے آنے کی خبرہوئی تو انہوں نے فجرکی نماز حضورصلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ پڑھی ۔ حضورصلی اللہ علیہ وسلم جب نماز سے فارغ ہوئے تو تمام انصار آپ کے سامنے آئے ۔ حضورصلی اللہ علیہ وسلم انہیں دیکھ کر مسکرائے اور فرمایا ، میرا خیال ہے کہ تمہیں یہ اطلاع مل گئی ہے کہ ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ مال لےکر آئے ہیں ۔ انہوں نے عرض کیا ، جی ہاں ، یا رسول اللہ ! حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، پھر تمہیں خوش خبری ہو اور جس سے تمہیں خوشی ہوگی اس کی امید رکھو ۔ اللہ کی قسم ! مجھے تمہارے متعلق محتاجی سے ڈر نہیں لگتا ، مجھے تو اس کا خوف ہے کہ دنیا تم پر بھی اسی طرح کشادہ کردی جائے گی جس طرح تم سے پہلوں پر کشادہ کی گئی تھی ، پھر پہلوں کی طرح اس کے لیے تم آپس میں رشک کروگے اور جس طرح وہ ہلاک ہوگئے تھے تمہیں بھی یہ چیز ہلاک کر کے رہے گی ۔
یہ حدیث باب الجزیہ میں گزرچکی ہے۔ یہاں صرف یہ بتانا ہے کہ حضرت عمرو بن عوف رضی اللہ عنہ صحابی بدری تھے۔