You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا هِشَامٌ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ قَالَ أَخْبَرَنِي سَالِمٌ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ أَخْبَرَهُ أَنَّ عُمَرَ حِينَ تَأَيَّمَتْ حَفْصَةُ بِنْتُ عُمَرَ مِنْ ابْنِ حُذَافَةَ السَّهْمِيِّ وَكَانَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ أَهْلِ بَدْرٍ تُوُفِّيَ بِالْمَدِينَةِ فَقَالَ عُمَرُ لَقِيتُ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ فَعَرَضْتُ عَلَيْهِ فَقُلْتُ إِنْ شِئْتَ أَنْكَحْتُكَ حَفْصَةَ فَقَالَ سَأَنْظُرُ فِي أَمْرِي فَلَبِثْتُ لَيَالِيَ ثُمَّ لَقِيَنِي فَقَالَ بَدَا لِي أَنْ لَا أَتَزَوَّجَ يَوْمِي هَذَا قَالَ عُمَرُ فَلَقِيتُ أَبَا بَكْرٍ فَقُلْتُ إِنْ شِئْتَ أَنْكَحْتُكَ حَفْصَةَ
Narrated `Abdullah bin `Umar: When Hafsa, `Umar's daughter became a widow because of the death of her (husband) Ibn Hudhafa As-Sahmi who was one of the companion of the Prophet and the one of the Badr warriors and died at Medina, `Umar said, I met `Uthman bin `Affan and gave him an offer, saying, 'If you wish, I will marry Hafsa to you.' He said. 'I will think it over' I waited for a few days, then he met me and said, 'I have made up my mind not to marry at present' `Umar added, Then I met Abu Bakr and said to him, 'If you wish, I will marry Hafsa to you.'
ہم سے عبد اللہ بن محمد نے بیان کیا ، کہا ہم سے ہشام نے بیان کیا ، کہا ہم کو معمر نے خبر دی ، کہا ہم سے زہری نے بیان کیا ، کہا کہ مجھے سالم نے خبر دی ، انہیں عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے خبر دی کہ جب حفصہ بنت عمر رضی اللہ عنہما ابن حذافہ سہمی سے بیوہ ہوئیں ۔ ابن حذافہ رضی اللہ عنہما نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب میں سے تھے اور بدر کی جنگ میں شریک تھے ان کی وفات مدینہ منورہ میں ہوئی تھی تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے ملااور انہیں پیش کش کی اور کہا کہ اگر آپ چاہیں تو میں حفصہ رضی اللہ عنہا کا نکاح آپ سے کروں ۔ انہوں نے جواب دیا کہ میں اس معاملہ مےں غور کروںگا چند دن میںنے انتظار کیا اس کے بعد وہ مجھ سے ملے اور کہا کہ میںاس نتیجہ پر پہنچا ہوںکہ ابھی نکا ح نہ کروں ۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ پھر میں حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ سے ملا اور ان سے کہا کہ اگر آپ چاہیں تو میں حفصہ کا نکاح آپ سے کر وں ۔
یہیں سے حضرت امام بخاری نے باب کا مطلب نکالا کیونکہ حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا باوجود یکہ بیوہ تھیں لیکن حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی ولایت ان پر سے ساقط نہیں ہوئی ، حضرت عمررضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں ان کا نکاح کر دیتا ہوں۔