You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ ابْنُ أَبِي عَمْرٍو قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي قَالَ حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ عَنْ يُونُسَ عَنْ الْحَسَنِ فَلَا تَعْضُلُوهُنَّ قَالَ حَدَّثَنِي مَعْقِلُ بْنُ يَسَارٍ أَنَّهَا نَزَلَتْ فِيهِ قَالَ زَوَّجْتُ أُخْتًا لِي مِنْ رَجُلٍ فَطَلَّقَهَا حَتَّى إِذَا انْقَضَتْ عِدَّتُهَا جَاءَ يَخْطُبُهَا فَقُلْتُ لَهُ زَوَّجْتُكَ وَفَرَشْتُكَ وَأَكْرَمْتُكَ فَطَلَّقْتَهَا ثُمَّ جِئْتَ تَخْطُبُهَا لَا وَاللَّهِ لَا تَعُودُ إِلَيْكَ أَبَدًا وَكَانَ رَجُلًا لَا بَأْسَ بِهِ وَكَانَتْ الْمَرْأَةُ تُرِيدُ أَنْ تَرْجِعَ إِلَيْهِ فَأَنْزَلَ اللَّهُ هَذِهِ الْآيَةَ فَلَا تَعْضُلُوهُنَّ فَقُلْتُ الْآنَ أَفْعَلُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ فَزَوَّجَهَا إِيَّاهُ
Narrated Al-Hasan: concerning the Verse: 'Do not prevent them' (2.232) Ma'qil bin Yasar told me that it was revealed in his connection. He said, I married my sister to a man and he divorced her, and when her days of 'Idda (three menstrual periods) were over, the man came again and asked for her hand, but I said to him, 'I married her to you and made her your bed (your wife) and favored you with her, but you divorced her. Now you come to ask for her hand again? No, by Allah, she will never go back to you (again)!' That man was not a bad man and his wife wanted to go back to him. So Allah revealed this Verse: 'Do not prevent them.' (2.232) So I said, 'Now I will do it (let her go back to him), O Allah's Apostle. So he married her to him again.
ہم سے احمد بن عمرو نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے میرے والد حفص بن عبد اللہ نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے ابراہیم بن طہمان نے بیان کیا ، ان سے یونس نے ، ان سے حسن بصری نے آیت ” فلا تعضلوھن “ کی تفسیر میں بیان کیا کہ مجھ سے معقل بن یسار رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ یہ آیت میرے ہی بارے میںنازل ہوئی تھی میں نے اپنی ایک بہن کا نکاح ایک شخص سے کردیا تھا ۔ اس نے اسے طلاق دے دی لیکن جب عدت پوری ہوئی تو وہ شخص ( ابو البداح ) میری بہن سے پھر نکاح کا پیغام لے کر آیا ۔ میں نے اس سے کہا کہ میں نے تم سے اس کا ( اپنی بہن ) کا نکاح کیا اسے تمہاری بیوی بنایا اور تمہیں عزت دی لیکن تم نے اسے طلاق دیدی اور اب پھر تم نکاح کاپیغام لے کر آئے ہو ۔ ہر گز نہیں اللہ کی قسم ! اب میں تمہیں کبھی اسے نہیں دوںگا ۔ وہ شخص ابو البداح کچھ برا آدمی نہ تھا اور عورت بھی اس کے یہاں واپس جانا چاہتی تھی اس لئے اللہ تعا لی نے یہ آیت نازل کی کہ ” تم عورتوں کو مت روکو “ میں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ ! اب میں کردوں گا ۔ بیان کیا کہ پھر انہوں نے اپنی بہن کا نکاح اس شخص سے کردیا ۔
اس حدیث سے بھی باب کا مطلب ثابت ہوا۔ کیو نکہ معقل نے اپنی بہن کا دوبارہ نکاح ابو البداح سے نہ ہونے دیا حالانکہ بہن چاہتی تھی تو معلوم ہوا کہ نکاح ولی کے اختیار میں ہے۔ بمقتضائے عقل بھی ہے کہ عورت کو کلی طور پر آزاد نہ چھو ڑا جائے اسی لئے شادی بیاہ میں بہت سے مصالح کے تحت ولی کا ہونا لازم قرار پایا۔ جو لوگ ولی کاہونا بطور شرط نہیں مانتے ان کا قول غلط ہے۔