You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى قَالَ قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَمْشِ أَحَدُكُمْ فِي نَعْلٍ وَاحِدَةٍ لِيُنْعِلْهُمَا جَمِيعًا أَوْ لِيَخْلَعْهُمَا جَمِيعًا
Abu Huraira reported Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم ) as saying: None of you should walk in one sandal; either he should wear the two or should take off the two.
اعرج نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی شخص ایک جوتے میں نہ چلے،دونوں جوتے پہنے یا دونوں جوتے اتار دے۔
حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 423 ´ایک جوتی پہن کر چلنا ممنوع ہے` «. . . 359- وبه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”لا يمشين أحدكم فى نعل واحدة، لينعلهما جميعا أو ليحفهما جميعا.“ . . .» ”. . . اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے کوئی آدمی ایک جوتے میں نہ چلے البتہ دونوں پاؤں میں پہن لے یا پھر دونوں پاؤں ننگے رکھے۔“ . . .“ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 423] تخریج الحدیث: [وأخرجه البخاري 5856، ومسلم 68/2097، من حديث مالك به] تفقه: ➊ دین اسلام میں ہر مسئلے کا حل موجود ہے چاہے بڑا مسئلہ ہو یا چھوٹا اور اس میں لوگوں کے لئے خیر خواہی ہے۔ ➋ کعب الاحبار رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے اپنے جوتے اُتار دیئے تو انہوں نے کہا: تو نے جوتے کیون اُتارے ہیں؟ ہو سکتا ہے کہ تو نے اس حکم کی تعمیل کی ہو: «فَاخْلَعْ نَعْلَيْكَ إِنَّكَ بِالْوَادِ الْمُقَدَّسِ طُوًى» پس تم جوتے اتار دو، تم طوی کی مقدس وادی میں ہو۔ [طٰهٰ: 12] پھر کعب نے اس آدمی سے کہا: کیا تجھے پتا بھی ہے کہ موسیٰ (علیہ السلام) کے جوتے کیسے تھے؟۔۔۔۔ وہ مُردہ گدھے کے چمڑے سے بنے ہوئے تھے۔ [الموطأ 2/916 ح1768، وسنده صحيح] ➌ اگر کسی شخص کا ایک ہی پاؤں ہو تو حالت اضطراری کی وجہ سے وہ اس حدیث کے حکم سے مستثنیٰ ہے اور اس کے لئے ایک جوتے میں چلنا جائز ہے۔ ➍ حافظ ابن عبدالبر فرماتے ہیں کہ آپ جس چیز کے مالک ہیں اگر اس کے استعمال سے منع کیا گیا ہے تو یہ ممانعت تادیبی ہے اِلا یہ کہ کوئی دوسری دلیل اسے حرام کردے۔ دیکھئے: [التمهيد 18/177، ملخصاً] ➎ اگر پاؤں کو تکلیف یا کانٹے چبھنے کا اندیشہ نہ ہو تو ننگے پاؤں چلنا جائز ہے۔ ➏ دین اسلام دین فطرت ہے۔ (نیز دیکھئے: [الموطأ ح360] موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 359